Social media writers

Ek mulaqat Riaz Aqab Kohlar ke sath by Sania Mughal

Interview of Riaz Aqab Kohlar

الچاولی بیسٹ انٹرو کلب ” کے چھٹے سیشن میں جس پیاری سی شخصیت نے ہمیں جوائن کیا ہے۔۔ان کا نام اور کام بلاشبہ کسی تعارف کا محتاج نہیں۔خوب صورت اندازِ بیاں، اور دل و دماغ کے اندر پنپتے جادوئی لفظوں سے قارئین کو اپنے تخلیق کردہ کرداروں کے سحر میں جکڑنے والے سر ریاض عاقب کوہلر آج “الچاو¿لی بیسٹ انٹرو کلب ” کی رونق بڑھائیں گے۔
زیادہ انتظار کیے بغیر آپ کو لیے چلتے انٹرو کلب کی طرف اورآپ اور میں کرتے ہیں کوہلر سر کے ساتھ کچھ چٹ چیٹ، جانتے ہیں ان کی خوب صورت زندگی کے بارے اور بہت کچھ۔۔۔۔!!
” سو۔۔آ بیگسٹ وارم ویلکم ٹو دا موسٹ ٹیلنٹڈ آتھر آف مینی فیمس ب±کس ریاض عاقب کوہلر سر۔۔”
” لیٹس بیگین ٹو ٹاک ود ہیم۔۔۔! “

1)السلام علیکم بھائی کیسے مزاج ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ ….الحمداللہ فی الحال تو ٹھیک ٹھاک ہوں۔

2( الچاو¿لی بیسٹ انٹرو کلب میں آپ کو خوش آمدید-!
جواب۔عزت افزائی کا بہت بہت شکریہ

3) جی تو انٹرویو کا آغاز آپ تعارف کے ساتھ کرتے ہیں۔بہ طور لکھاری تو آپ کے نام سے سبھی واقف ہیں ماشاءاللہ۔
کیا یہ آپ کا اصل نام ہے۔۔؟اور اگر نہیں تو آپ کا اصل نام کیا ہے؟
اصل نام محمد ریاض ہے۔عاقب تخلص اور کوہلر میری قوم ہے ۔
4)۔۔۔۔۔۔آپ نے کلینڈر کی کس تاریخ کو کس شہر میں اپنی آنکھیں کھولیں۔۔؟
15 فروری کو ڈی آئی خان کے قصبہ یارک میں ولادت ہوئی۔
5) اپنی فیملی کے بارے میں ہمیں بتائیں؟
شادی شدہ ہوں.. دوبھائی اور تین بہنیں ہیں۔ بڑے بھائی رزاق شاہد کوہلر جو خود بھی لکھاری ہیں، جبکہ چھوٹے بھائی جاوید اقبال کوہلر ایک تعمیراتی کمپنی میں اکاونٹ آفیسر ہیں۔ والد صاحب وفات پا گئے ہیں۔ امی جان حیات ہیں اللہ تعالیٰ ان سایہ تادیر قائم رکھے۔آمین ۔

7) لکھنے کے شوق کی طرف بعد میں آتے ہیں،کیا مصروفیاتِ زندگی ہیں؟
اپنے پیشے کا تو بتا چکا ہوں، ویسے خاندانی طور کاشت کار ہیں۔ مطالعے کا شوق بچپن سے تھاجو لکھنے میں تبدیل ہو گیاہے۔

8) آپ کا پسندیدہ رنگ؟
سفید ،آسمانی نیلا۔

9) رنگ انسانی زندگی پر کس حد تک اثر انداز ہوتے ہیں؟
میرے خیال میں بالکل بھی اثر انداز نہیں ہو تے۔کیوں کہ جو کچھ ہوتا ہے اللہ پاک کی مرضی سے ہوتا ہے۔شریعت میں بھی ہمیں ایسی کوئی روایت نہیں ملتی کہ رنگوں کا تعلق انسان کی زندگی سے جوڑا گیا ہو۔

10) آپ کو کھانے میں کیا پسند ہے۔؟
بریانی، کدو گوشت، مٹر گوشت اور ڈیرہ اسماعیل خان کا روایتی کھانا ثوبت ۔
تمام اقسام کے پھل خصوصاً آم ،کھجور۔
مشروبات میں دودھ اور چائے و کافی پینا تو لکھاریوں کے لیے فرض کی حیثیت رکھتاہے۔

11) کھانا کھانے کے ہی شوقین ہیں یا پھر بنانے کا شغف بھی رکھتے ہیں؟
پہلے بنانے کا بھی شوق تھا اور الحمدللہ اچھا بناتا تھا اب وقت ہی صرف کھانے کا ملتا ہے ۔

12) پسندیدہ پھول، خوشبو، موسم، لباس؟
گلاب ۔
رات کی رانی کی خوشبو بہت پسند ہے۔
سردیوں کا موسم ۔
شلوار قمیص ۔

13) اماں ابا کو اپنے ہر بچے بہت پیارے ہوتے ہیں، لیکن کوئی ایک جو سب سے زیادہ لاڈلا ہوتا ہے۔ تو آپ اماں ابا کے لاڈلے ہیں یا پیارے۔؟
ابو جان بڑے بھائی سے بہت محبت کرتے تھے اور امی جان مجھے سب بچوں سے زیادہ پیار کرتی ہیں ۔

14) آپ کی پسندیدہ جگہ کون سی ہے؟ جہاں بار بار ہر بار جانے کو دل چاہے؟
مانسہرہ ،ایبٹ آباد، وزیرستان ۔

15) اب کچھ بات کرتے ہیں آپ کے اس خوب صورت سفر کی، جس کی بدولت ہمیں آج ایک ساتھ ملاقات کا موقع ملا۔
لکھنے کا خیال۔۔۔ کب؟ کیسے اور کیوں آیا۔۔؟
بچپن ہی سے لکھنے کا شوق تھا. جب دوسروں کی اچھی تحریر پڑھتا دماغ میں مختلف کہانیاں گردش کرنے لگتیں، ایک آفیسر دوست جو میرے استاد بھی ہیں ان سے کافی عرصہ انگریزی پڑھتا رہا بلکہ بی اے کی تیاری مجھے انھوں نے ہی کروائی تھی۔ میجر سید نور دوران گفتگو ایک مرتبہ میں نے کہا کہ مجھے تو بس تقریر کرنا آتا ہے یا لکھنا۔ کہنے لگے تقریر کی حد تو مان لیتا ہوں مگر لکھنا بہت مشکل ہے۔ میں نے جب مکرر یہی دعویٰ کیا تو انھوں نے کہا مجھے کچھ لکھ کر دکھاﺅ۔تب میں نے ایک مزاحیہ کہانی ”دو اور دو ایک کم پانچ“ کے چند صفحات لکھ کر دکھائے ۔انھوں نے پسندیدگی کی سند سے نواز اور باصرار مجھے لکھنے پر مائل کیا۔ بس اس کے بعد جت گیا۔بڑے بھائی نے بھی ترغیب دی کہ وہ خود کافی عرصے سے لکھ رہے تھے۔ان کی وجہ سے بھی تحریک ملی۔اور پھر بچپن سے مطالعے کا شوق ہونے کی وجہ سے لکھنے کی بھی چاہ تھی۔یوں ان تمام عوامل نے لکھنے پر لگادیا۔

16) وہ پہلا خیال، کردار یا نام۔؟ جس نے قلم اٹھانے پر مجبور کیا۔؟
پہلے کردار تو ٹارزن اور عمرو عیار کے پسند تھے ان پر لکھا بھی لیکن شائع نہ کرا سکا بلکہ سچ کہوں تو طریقہ کار ہی معلوم نہ تھا۔ فوج میں بھرتی ہونے کے بعد کمانڈو پر لکھنے کا داعیہ پیدا ہو ا جو پہلے ناول بھگوڑا کی شکل میں پورا ہوا۔

17) لکھتے ہوئے کتنا عرصہ ہو گیا۔۔۔؟ اور اب تک کتنی تحریروں سے اپنے قارئین کے دل جیت چکے ہیں۔۔؟
جنوری 2007 میں پہلی کہانی دواوردو ایک کم پانچ ماہنامہ حکایت میں شائع ہوئی.. اور اس بعد کافی کہانیاں، مزاحیہ تحریریں، شاعری اور ناول لکھے جن میں بڑے ناول درج ذیل ہیں ….
ابن الذبیحین ?(سیرت پاکﷺ)
بھگوڑا(ایکشن/آرمی)
دلدل(ناول)
دو اور دو ایک کم پانچ(طنز و مزاح مجموعہ)
بردہ (تاریخی)
جنونِ عشق(رومانوی ناول)
وفا ہے ذات عورت کی (رومانوی ناول )
عداوت (رومانوی معاشرتی ناول )
پشیمان (رومانوی معاشرتی ناول )
سنائپر(ایکشن/آرمی )
لاڈو رانی (رومانوی معاشرتی ناول )
بھگتان(رومانی معاشرتی )
رکھیل(رومانوی/ایکشن)
سپاٹر(سنائپر کا دوسرا حصہ)
متبادل(ناولٹ)گم
فیصلہ (ناولٹ)
حرفِ دعا(ناولٹ)
محبت سوچ کر کرنا(ناولٹ)
غلط فہمی ناولٹ مزاحیہ رومانوی
حریم غم… مجموعہ کلام جو زیر طبع ہے..
اس کے علاوہ بہت ساری چھوٹی بڑی کہانیاں شامل ہیں۔

18) ہر کہانی اپنے اندر ایک الگ خاصیت رکھتی ہے۔ آپ کی کون سی تحریر سب سے زیادہ وجہ شہرت بنی؟
سنائپرکو مردوں میں اور رکھیل کوخواتین میں بہت شہرت ملی۔یہاں تک کہ قارئین نے سنائپر کا دوسرا حصہ بھی لکھوا دیا اور اب تیسرے حصے پر کام جاری ہے ان شاءاللہ جلد ہی قارئین کے ہاتھوں میں ہوگا۔

19) ویسے تو مصنف کو اپنے سبھی کرداروں سے انسیت ہوتی ہے، مگر ہر ناول کا کوئی ایک ایک کردار جو آپ کا بہت پسندیدہ ہو؟ کرداروں کے نام کے ساتھ وجہ بھی بتائیں؟
بردہ کی ہیرو¿ئن قتیلہ بنت جبلہ میرا پسندیدہ کردار ہے. اور ہمیشہ اپنی پسند کی توجیہ نہیں کی جاسکتی۔

20) لکھنے کے لیے سب سے پہلے کون سا پلیٹ فارم چنا؟
ڈائجسٹ ،تب سوشل میڈیا متعارف نہیں ہوا تھا۔ سوشل میڈیا پر میرا پہلا ناول عداوت شائع ہوا جو بعد میں کتابی شکل میں بھی شائع ہوا۔اور بہت زیادہ پسند کیا گیا۔بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ مجھے سوشل میڈیا پر متعارف کرانے میں عداوت ناول کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔

21)ایف بی پلیٹ فارم کا ایکسپیرینس کیسا رہا؟
فیس بک جہاں نئے لکھاریوں کو ایک آسان پلیٹ فارم اور قارئین کا وسیع حلقہ فراہم کر رہا ہے، وہیں بے حیا گھٹیا اور بے کردار لوگوں کو بھی مواقع فراہم کر رہا ہے۔جو دوسرے لکھاریوں کی تحاریر پر ہاتھ صاف کرتے نظر آتے ہیں۔خود میری بہت سی تحاریر ایسے ظالموں کے ہتھے چڑھی ہیں، لیکن اب الحمداللہ میرے قارئین کا حلقہ کافی وسیع ہو چکا ہے اس لیے مجھے جلدی خبر پہنچ جاتی ہے۔
بہت سے پیج، گروپس، چینل اور سائٹس ایسی بھی ہیں جن کے کرتا دھرتا بغیر اجازت ناولوں کو شائع کرنے کے غیر اخلاقی اور غیر قانونی حرکت پر جری رہتے ہیں اس کے علاوہ، لکھنے والوں کا جم غفیر ہے جن میں بڑی تعداد ان کی ہے جو لکھنا بالکل نہیں جانتے لیکن لکھ رہے ہیں۔ لکھنے کی خواہش رکھنا برانہیں ،کوشش کرنا بھی اچھی بات ہے مگر بغیر سیکھے اور کچھ سمجھے اس میدان میں اترنا بہتر سوچ نہیں ہے۔اپنی قوم کی اکثریت کی ایک عادت ماشاءاللہ ایسی ہے کہ سر دھننے کو جی چاہتا ہے، مطلب لڑکی کی لکھی نظم و نثر کو بغیر معیاری ہونے کے وہ پذیرائی ملتی ہے جس کی نہ وہ مستحق ہوتی ہے اور نہ قابل مگر اس قوم کے سامنے جب صنف نازک کا نام آجائے تو باقی ساری باتیں پس پشت چلی جاتی ہیں۔ یہی وجہ کہ ماضی قریب میں کافی لکھاری عورتوں کے فرضی نام سے لکھتے رہے ہیں، یونھی فیس بک پر بھی اپنے پیج اور گروپس وغیرہ کی شہرت بڑھانے کو بے چاری صنف نازک ہی کو بدنام کیا جاتا ہے ۔

22) ماشاءاللہ اتنے بڑے آتھر۔نوڈاو¿ٹ بھائی قارئین آپ کے ناولز کے دیوانے ہیں خواہ، وہ رومانوی ہوں، معاشرتی یا پھر ایکشن اور تھرل سے بھرے پڑے۔۔کبھی اسکرپٹ رائٹنگ کی طرف رجحان گیا ہوا؟
اس کی پیش کش ہو چکی ہے،پاکستانی اداکار اسد صدیقی صاحب نے رکھیل پڑھ کر رابطہ کیا تھا۔ ناول کی کافی تعریف کی اور ڈراما بنانے کا بھی عندیہ دیا، اس بات کو دو تین ماہ ہو گئے ہیں۔ دوبارہ رابطے کی زحمت نہ انھوں نے کی نہ مجھے توفیق ہوئی۔ دلدل ناول پر فلم بن رہی تھی پھرسرمائے کی کمی کے باعث التوا ءکا شکار ہوئی ،اب دوبارہ اس پر کام شروع ہو رہا ہے،دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔

23) سب سے پہلے جب فیملی میں آپ کے لکھنے کا پتہ چلا تو ان کا کیا رِیکشن تھا؟ اور گھر میں سب سے زیادہ سپورٹ کس نے کیا؟
شریک حیات واجبی تعلیم یافتہ ہیں، امی جان اللہ پاک انھیں صحت دے اور ابوجان مرحوم ان پڑھ تھے،اس لیے انھیں میرے لکھاری ہونے سے نہ مسئلہ ہے اور نہ فخر یا توہین محسوس کرتے تھے۔باقی شریک حیات سچ کہوں تو نالاں ہیں کہ ان کے حصے کا وقت لکھائی کو دے دیتا ہوں۔بھائیوں بہنوں نے البتہ کافی مدد کی۔اور تمام میری تحریریں پڑھتے بھی شوق سے ہیں ،اچھے مشورے بھی دیتے ہیں۔

24) فیملی میں آپ کے ناولز کون کون پڑھتا ہے؟
بھائی، بہنیں، بھانجیاں شوق سے پڑھتی ہیں ۔

25) قارئین تو آپ ناولز کے دیوانے ہیں ہی کیا بھابھی نے کبھی آپ کی کوئی تحریر پڑھی ہے۔یا پڑھتی ہیں؟
بھگوڑا اور عدوات پڑھی ہے، لیکن تعریف بالکل نہیں کی۔

26) آپ کی زندگی کی اصل ہیروئن آپ کے کس ناول کی کس ہیروئن سے مشابہت رکھتی ہیں؟
”وفا ہے ذات عورت کی“ کی مانو ۔

27) آپ کو قارئین کس ہیرو کے روپ میں دیکھ سکتے ہیں؟ اور کس ہیرو میں آپ کا عکس دیکھنے کو ملے گا؟
اگر مزاج کی بات کی جائے تو ناول کے ہیروز کا مزاج ہمیشہ لکھاری سے مماثل ہوتا ہے۔ البتہ شکل و صورت کے لحاظ سے کوئی بھی ہیرو میرے جیسا نہیں ہے ۔

28) لکھنے کے لئے سب سے بہترین وقت؟
عشاءکی نماز کے بعد کا وقت بہت موزوں اور مناسب لگتا ہے ۔

29) سوشل میڈیا اور لکھاری؟
سوال سمجھ میں نہیں آیا

30) کیا ہر قلم اٹھانے والا لکھاری کہلاتا ہے؟
شاید آپ مذاق کر رہی ہیں۔

31) لکھاری بننا آسان ہے یا یہ کام سوشل میڈیا نے آسان کردیا ہے؟
لکھاری بنا بنایا ہوتا ہے جسے تربیت سے پالش کیا جاتا ہے، اس کی تحریر میں بہتری و پختگی مسلسل مشق، محنت،تجربے اور کوشش سے آئے گی۔ باقی لکھاڑی تو نہیں البتہ کباڑی بنا جا سکتا ہے۔

32) رومانس کی تعریف؟
اگر حرص و ہوس، غرض اور نفسانی خواہش سے آلودہ نہ ہو تو نہایت پاکیزہ جذبہ ہے ورنہ وقت گزاری اور گھٹیا لوگوں کا مشغلہ۔

33) ڈائجسٹ اور ایف بی لکھاریوں میں آپ کے پسندیدہ لکھاری؟
فیس بک پر نہیں پڑھتا اور ڈائجسٹ میں علیم الحق حقی اور محی الدین نواب مرحوم کی معاشرتی تحاریر پسند تھیں۔ آج کل پڑھنے کا موقع کم ہی ملتا ہے ۔

34) لکھنے کے لیے اہم پوائنٹس؟
منظر نگاری ،مکالمہ،موضوع سے متعلق معلومات کی فراوانی اور کرداروں کے مزاج کو ناول کے آخر تک برقرار رکھنا ناول کو دلچسپ و پسندیدہ بنا سکتا ہے۔
35) کن باتوں پر سب سے زیادہ غصہ آتا ہے؟
جھوٹ، دھوکا دہی اور اسلام مخالف ہر بات پر تپ جاتا ہوں۔

41) غصے میں آپ کا ریکشن؟
کبھی کبھار آپے سے باہر ہو جاتا ہوں ،کبھی خود پر قابو پالیتا ہوں۔

42) اپنی تین خوبیاں اور تین خامیاں بتائیں؟
خوبیاں کوئی نظر نہیں آتیں اور خامیوں پر اللہ پاک نے پردہ ڈالا ہوا ہے تو آپ کیوں پردہ اٹھا رہی ہیں۔

43) کبھی کبھی دل چاہتا ہے کہ؟
یہ بہت لمبی فہرست ہے۔دل کی چاہتیں اور تمنائیں گنتی کی طرح ہیں جن کی کوئی انتہا نہیں۔

44) آپ کی نظر میں محبت کی تعریف؟
میں سمجھتا ہوں محبت کی زباں خوشبو ہے
پھول سے لوگ اسے خوب سمجھتے ہوں گے

45) آپ کا تجربہ اور خیال؟
کس کے متعلق تجربہ اور خیال ؟

46) آپ کیسے دوست ہیں؟
اس کا جواب وہ دے سکتے ہیں جنھیں مجھ سے دوستی کا دعویٰ ہے۔البتہ اپنے دوستوں کے بارے الحمداللہ یہ گمان ہے کہ
جو میری پیٹھ میں خنجر نہ چبھونے دی گے
ایسے کچھ دوست میرے حلقہ احباب میں ہیں

47) آئیڈیل پرسنلٹی؟
مفتی جسٹس تقی عثمانی اور ہر عالم حق میرا آئیڈیل ہے۔

50) کوئی پچھتاوا؟
بہت زیادہ ہیں،مگر گیا وقت پھر ہاتھ نہیں آسکتااس لیے اپنے پچھتاوں کو ہمیشہ سینے میں قید ہی رکھا ہے۔اپنی شریک حیات تک کو نہیں بتائے۔

51) کوئی ایسا اپنا جس نے بہت ہرٹ کیا ہو؟
ہاں ،مگر اپنوں کے راز سے کیا پردہ اٹھانا۔

52) کاش! زندگی میں کوئی ایسا کاش؟
کاش اور پچھتاوے میں کوئی فرق نہیں ہے۔اور پہلے بھی عرض کر چکا ہوں کہ، میں کیا ہر شخص کی زندگی میں کئی کاش موجود ہوتے ہیں اور یہی کاش ہی تو ہیں جو ہمیں ہماری حیثیت یاد دلاتے ہیں کہ خواہشات کی تکمیل رتبے،عہدے، دولت اور شہرت سے نہیں بلکہ اللہ پاک کی رضا سے ہوتی ہے۔

53) کوئی ایسی بات، کام جو اب بھی آپ کے ضمیر پر کسی بوجھ کی طرح موجود ہو؟
ہر گناہ انسان کے ضمیر پر بوجھ کی صورت دھرا رہتا ہے۔اور حدیث شریف کا مفہوم ہے ۔”ہر انسان گناہ گارہے مگر اچھا گناہگار وہ ہے جو توبہ کرنے والا ہو۔الحمداللہ کئی ایسے گناہ ہیں جن سے اللہ پاک نے توبہ کرنے کی توفیق عطا فرمائی ہے۔البتہ گناہ کی تشہیر سے چونکہ منع کیا گیا ہے اس لیے بیان کرنا ضروری نہیں سمجھتا۔

54) زندگی میں آگے بڑھنے کے لئے خواب دیکھتے ہیں یا جو جیسا چل رہا ہے چلنے دو؟
باقی لوگ تو سوتے میں خواب دیکھتے ہیں مگر لکھاڑی حضرات جاگتے ہوئے خواب دیکھنے کے عادی ہوتے ہیں۔ان کے تخیل کی پرواز عام لوگوں سے کہیں بلند ہوتی ہے کہ اسی کے سہارے تو نئے قصے و کہانیاں تراشتے ہیں۔باقی خواب جنم لیتے ہیں خواہشات و تمنا سے۔اور خواہشیں تو ہر کسی کے دل میں ہوتی ہیںبہ قول شاعر….
ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے
بہت نکلے ہیں میرے دل کے ارماں پھر بھی کم نکلے

55) مستقل مزاج ہیں یا پھر طبیعت میں اتار چڑھاو¿ آتے رہتے ہیں؟
مستقل مزاج ہوں،لیکن جب خود کو غلطی پر پاﺅں تو مستقل مزاجی کے نام پر ہٹ دھرمی نہیں کرتا،حق کو تسلیم کر لیتا ہوں۔

56) رشتوں کو سنبھال کر رکھتے ہیں یا پھر جو جا رہا ہو اللہ حافظ؟
وقتی خفگی و ناراضی تو جائز سمجھتا ہوں البتہ قطع تعلق کو گناہ سمجھتا ہوں۔ویسے بھی حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ ۔”رشتا قطع کرنے والا جنت میں داخل نہ ہوگا۔“پھر ایسی جرا¿ت کیسے کرسکتاہوں۔

57) تنہائی پسند ہیں؟
صرف لکھتے وقت تنہائی پسند ہے۔عام حالات میں کسی ہمراہی کی ضرورت شدت سے محسوس کرتا ہوں۔

58) فارغ اوقات کا پسندیدہ کام؟
لکھاڑی کو فراغت ملنا مشکل ہے کہ ہمارا کام ہی سوچ کر لکھنا ہے تو سوچنے کے لیے بھلا کب ماحول یا حالات دیکھے جاتے ہیں۔

59)شعر و شاعری اور موسیقی کا کتنا شوق ہے؟
اچھی شاعری پڑھنا،سننا بہت پسند ہے۔

60)انسانی مزاج اور رویوں کو کس حد تک پڑھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں؟
میرے خیال میں تو کافی حساس ہوں اور لوگوں کی چپ ہی سے مطلوبہ نتائج اخذ کر لیتا ہوں۔البتہ جتانے کی ضرورت بہت کم محسوس کرتا ہوں۔

61)فرسٹ امپریشن از دا لاسٹ امپریشن، ڈویوایگریڈ؟
اکثر ایسا ہی ہوتا ہے،مگر بعض اوقات تعلق بن جانے پر یہ مقولہ غلط ثابت ہوتے بھی دیکھا ہے۔

62)اگر جادو کی چھڑی مل جائے تو آپ سب سے پہلے تین کام کیا کریں گے؟
گو یہ ناممکن ہے،مگر میری ترجیح پوچھی جائے توپاکستان میں اسلامی قانون کا نفاذ،غربت کا خاتمہ اورعدل و انصاف کی دستیابی کو یقینی بنانا چاہوں گا۔

63)ہمارا معاشرہ کافی حد تک بگاڑ کا شکار ہو چکا ہے، اس کی بنیادی وجہ کیا ہے؟
مذہب بیزاری،علماءسے بغض و عداوت،اپنی تہذیب و ثقافت سے دوری اور یہود ونصاریٰ کی نقالی کرنے کی لت نے قوم کا یہ حال کر دیا ہے۔

64)مرد اور عورت کی تعریف؟
مردوہ ہے جو اپنے کنبے کی کفالت کرے ،عورت کو تحفظ ،عزت و احترام دے اورحالات کا ڈٹ کرمقابلہ کرے ۔عورت وہ ہے جو بچوں کی بہترین تربیت کرے،خاوند کی فرماں بردار ہو،شوہر کی آمدن کے مطابق خرچ کرنے کا ہنر جانتی ہواور اپنی عصمت و حرمت کی محافظ ہو۔

65)اگر گھومنے پھرنے کا موقع ملے تو کہاں جانا پسند کریں گی؟ پاکستان۔؟ پاکستان سے باہر دونوں جگہ کا بتانا ہے؟
پاکستان میں شاید ہی کوئی اہم جگہ ہو جہاں گھومنے پھرنے کا موقع نہ ملا ہو۔الحمداللہ میرے قدموں نے پاک سرزمین کے ان گوشوں کو بھی بوسے دیئے ہیں جن کے متعلق عام لوگ سوچ بھی نہیں سکتے اور یہ سعادت صرف فوجیوں کے حصہ ہی میں آتی ہے۔کوئٹہ کے سنگلاخ پہاڑ ہوں یاکشمیر کی سرسبز وادیاں،ہزارہ کے خوب صورت مناظر ہوں یاشمالی علاقہ جات کی برف پوش بلندیاں،سندھ کا صحرا ہو یادیر و سوات کے باغات،وزیرستان کے جنگلات ہوں یاترقی یافتہ شہروں کی عمارات الحمداللہ ان سب جگہوں کو بہت زیادہ قریب سے دیکھ چکا ہوں۔ اور میری تحاریر میں منظر نگاری اسی لیے حقیقت کے بالکل قریب ہوتی ہے کہ میں چلتے پھرتے لکھتا رہتا ہوں۔ البتہ باہر ملک میں میرا انتخاب اول و آخر سرزمین حجاز ہے۔

66)زندگی کیا ہے؟
زندگی آمد برائے بندگی
زندگی بے بندگی شرمندگی

67)موت؟
ایک تلخ حقیقت جس کا انکار نہ غیرمسلم کر سکتے ہیں ،نہ سائنس دان یاانجنیئرز۔انسان کے اجداد کو بندر سمجھنے والے بھی یہاں آکر بے بسی سے سر جھکا لیتے ہیں۔اللہ پاک کے وجود کا انکار کرنے والے دہریوں کی زبان کو بھی یہاں چپ لگ جاتی ہے۔
69)نیو رائٹرز کے لیے کوئی میسج؟
کسی بھی موضوع پر قلم اٹھانے سے پہلے اس موضوع کے متعلق جتنا ممکن ہو معلومات حاصل کریں۔کسی کو استاد بنا کر اپنی تحریر کی اصلاح کرائیں۔اور بڑے لکھاڑیوں کی تحاریر کو بہ غور پڑھیں تاکہ مکالمہ نگاری اور منظر نگاری وغیرہ پر عبور حاصل ہو۔کیوں کہ لکھنے کی صلاحیت بڑھانے کو پڑھنا بہت ضروری ہے۔

70)آپ کو اپنا مقصد حیات مل چکا ہے؟ یا لگتا ہے کہ ابھی تک نہیں؟
مقصد حیات تو ہر مسلمان کا متعین ہے۔باقی سب تو دنیا چلانے کے دھندے ہیں۔

71) ایک لکھاری کی حیثیت سے آپ کی پہچان، عزت اور محبت کسی دوسرے ملک میں بھی ہو تو آپ کو جان کر کیسا محسوس ہوگا؟
الحمداللہ انڈیا سے بھی کافی قارئین کے پیغامات موصول ہوتے ہیں۔ باقی پاکستان کے وہ شہری جو بیرون ملک مقیم ہیں ان کے کی طرف سے بھی بے تحاشا محبتیں وصول ہوتی ہیں۔اور انھی چاہنے والوں کی محبتیں ہی ہیں جو ہم جیسوں کو لکھنے کی ترغیب دیتی ہیں۔

72) قارئین کیلئے کوئی پیغام؟
قارئین سے دعاﺅں کی درخواست ہے۔اور یہ التجا ہے کہ اگر کبھی کسی بھائی یا بہن کے پیغام کا میں بروقت یا بالکل جواب نہیں دے پاتا تو اس کی وجہ غرور و تکبر یا خود کو بڑا سمجھنے کی غلط فہمی بالکل نہیں ہے۔کوشش تو ہوتی ہے کہ ہر قاری کے پیغام کا جواب دیا جائے مگر بعض اوقات مصروفیت اجازت نہیں دیتی۔اس کے لیے معذرت خواہ ہوں۔باقی آپ لوگوں کی پسند اور چاہت ہی ہے جس نے مجھے یہ مقام دیا ہے۔اللہ پاک آپ سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔

73) اپنے اسکول، کالج یا یونیورسٹی کا کوئی یادگار لمحہ جو آپ کو ہمیشہ یاد آتا ہو؟
میں باسکٹ بال کا کھلاڑی اور اپنے اسکول کی ٹیم کا کپتان بھی تھا۔ ٹورنامنٹ کی شروعات سے ایک دن پہلے پریکٹس کرتے ہوئے گر گیااور دائیں کلائی کا جوڑ ہل گیا۔ ہمارا اسکول باسکٹ بال کی ٹرافی کے لیے مکمل تیار تھا کہ جتنی ٹیموں نے مقابلے میں حصہ لینا تھا تمام کو ہم دوستانہ مقابلوں میں ہرا چکے تھے۔ لیکن میرے زخمی ہونے اور نہ کھیل سکنے کی وجہ سے ہم مقابلہ ہار گئے تھے۔وہ لمحات اور ہار کی اذیت آج تک محسوس ہوتی ہے۔میں خود کو اپنی ٹیم کا مجرم سمجھتا ہوں،کیوں کہ میری ہی وجہ سے ہم ہارے تھے۔ مخالف ٹیم نے ٹرافی وصول کرتے وقت سب سے زیادہ میرے سامنے بھنگڑے ڈالے تھے۔

74..)سر میرے لیے( ثانیہ مغل) کے لیے کوئی نصیحت؟
ہمیشہ ”میرا جسم….رب کی مرضی ۔“کا اصول مقدم رکھنا دنیا و آخرت کی بھلائی پا لو گی۔

75)آخری سوال کے ساتھ انٹرویو ختم کریں گے ان شاءاللہ۔
زندگی گزار رہے ہیں ، یا جی رہے ہیں؟
الحمداللہ زندگی گزار رہا ہوں۔

76)آلچاولی بیسٹ انٹرو کلب میں ثانیہ کے ساتھ بیٹھک لگانا کیسا لگا؟
یہ میرا پہلا باقاعدہ انٹرویو ہے۔پہلے قارئین کے سوالات کے جوابات تو میں دے چکا ہوں مگر انٹرویو کسی کو نہیں دیا۔گوتقاضا تو کافی بار اور مختلف لوگوں کی طرف سے ہوا مگر مصروفیت آڑے رہی۔باقی آپ نے ایک چھوٹے سے شخص کو عزت دی اللہ آپ کو بھی عزت دے آمین۔

77)سر آپ نے مصروف ترین وقت میں سے ہماے لیے وقت نکالا، جس کے لیے میں آپ کی شکر گزار ہوں۔آپ کے ساتھ اتنی عمدہ گفتگو اور آپ کی زندگی کے بارے میں جان کر مجھے بہت خوشی ہوئی ،اللہ تعالیٰ سے آپ کی مزید ترقی کے لیے بہت سی دعائیں۔
امین۔

Mubarra

Recent Posts

Dar hai mujh ko bujh na jaey meri sham e zindagi novel by Areesha Samreen

Dar hai mujh ko bujh na jaey meri sham e zindagi novel by Areesha Samreen…

2 days ago

Vlogger girl novel by Eman Babar

“میں نے سنا لوک ڈاؤن کی وجہ سے ہماری کلاسز اب آنلائن ہوا کریں گی…

3 days ago

Rehmdil maryam afsana by Ulfat Rehmat

Rehmdil maryam afsana by Ulfat Rehmat Rehmdil maryam afsana by Ulfat Rehmat This  is a…

3 days ago

Namehram mohabbat novel by Ayesha Ali

Namehram mohabbat novel by Ayesha Ali HARAM RELATIONSHIP BASED NOVELS, ISLAMIC BASED NOVELS, MULTIPLE COUPLES…

3 days ago

Dastane Rooh e Basil novel by Saleha Iqbal Season 2

Dastane Rooh e Basil novel by Saleha Iqbal Season 2 Dastane Rooh e Basil novel…

3 days ago

Aatish e ishq novel by Saleha Iqbal

Aatish e ishq novel by Saleha Iqbal Aatish e ishq novel by Saleha Iqbal This…

4 days ago