Paristish novel by Kinza Mustafa This is a social romantic novel by the writer as she has written many novels. The novel is based on romantic Urdu novels in which he pointed out our social and family issues. Story of the novel revolves around Social issues, and love story.
Writer has written for the first time and her story tells their ability and maturity as well. they have written about the social issues. As this is Complete ,long , novel then further you can read many topics on our website like
The Writer has written in Readers Choice the Online Plate form which give chance to Online Writers to show their ability and skills which the Readers will read to raise their confidence hence we are trying our best to introduce you all these writers but their work as well..Mostly writer shows us the reality and stories which are around us. They have an ability to guide us through their words and stories. Writers stories mostly tell us about the all the relations which we have in our life, thus these relations has their own place but how we can take them and deal with them in our life it matters a lot. This important factor is explained by these mature writers who point out them in their stories.
We give a platform for the new minds who want to write as well as want to show the power of their words.
اگر آپ ایک لکھاری ہیں اور ان کرداروں کو بخوبی لکھ سکتے ہیں تو اٹھائے قلم اور لکھ دیجئے ایک ایسی کہانی جو دلوں کو چھو لے اور ان کرداروں کے ساتھ انصاف کرتے ہوئے اپنی صلاحیت کو بھی اجاگر کریں
آج ہی ہمیں اپنی تحریر ارسال کریں جس کو ہم ایک ہفتے کے اندر اپنی ویب سائیٹ اور دیگر سوشل میڈیا گروپ میں
شامل کر یں گے ۔
مزید تفصیلات کے لئے ہم سے رابطہ کریں۔
واٹس ایپ نمبر کے لیے ابھی میل کیجئے
Email address: mobimalik83@gmail.com
Novels are available Here as in PDF and Online Read . You can download or read online through the links given below .
If you find any issue in download or online reading links then please watch the video in provided links
If you have any issue regarding Downloading, Online reading or any other then let us know in the contact us section or in the comments below or any other social media platform. We are waiting for your precious suggestions and ideas to make our work better and successful.
”مجھے طلاق دے دو المیر احمد ورنہ میں خود خلاء لے لوں گی۔“ وہ کھڑے ہوتے ہوئے تقریباً چیخی تھی اسکا انداز بےانتہاء سرد تھا۔ المیر کو ایسا لگا جیسے ساتوں آسمان اس پر آگرے ہوں۔ فضا میں اچانک اسے آکسیجن کی کمی محسوس ہوئی تھی۔
”ہاجرہ۔۔۔ تم۔۔۔۔“ بامشکل اسکے حلق سے الفاظ ادا ہوتے کہ ہاجرہ نے ہاتھ کے اشارے سے اسے روک دیا۔
”مجھے سمجھانے کی کوشش بھی مت کرنا پچھلے ایک ہفتے سے سب یہی کررہے ہیں۔ المیر میرا دم گُھٹتا ہے اس گھر میں! مجھے نہیں رہنا اس گھر میں اب نا وہاں نا تمہارے ساتھ۔“ المیر نے آگے بڑھ کر غور سے اسکی آنکھوں میں دیکھا اور کئی لمحے دیکھتا رہا۔
”کیا دیکھ رہے ہو؟“ ہاجرہ نے جھنجھلا کر پوچھا تو وہ چند قدم پیچھے ہٹ کر زخمی سا مسکرایا۔
”ڈھونڈ رہا تھا۔ اگر مجھے تمہاری آنکھوں میں ذرّہ برابر بھی محبت دکھ جاتی تو میں آج تم سے لڑتا جھگڑتا لیکن۔۔۔۔ اجنبی سے کون لڑتا ہے؟“ اس نے اذیت سے قہقہہ لگایا تو ہاجرہ نے حیران ہوکر اسے دیکھا۔ اسے اسکی ذہنی حالت پر شبہ گزرا تھا۔
”میری محبت کا سوال کیا تھا نا تم نے؟ جاؤ ہاجرہ ہدایت اللّٰہ آزاد کرتا ہوں
تمہیں۔ دی میں نے تمہیں تمہاری منہ مانگی شے۔ پھر نا کہنا کہ
المیر کی چاہت بس نام کی تھی۔“ چند آنسو ٹوٹ کر اسکی
آنکھوں سے گرے تھے۔ ہاجرہ کا دل اسکی بات پر تیزی سے دھڑکنے لگا۔
اسے نہیں لگا تھا وہ یوں اتنی آسانی سے مان جائے گا۔ المیر احمد بھلا کہاں اپنی محبت پر حرف آنے دے سکتا تھا۔
”مجھے چند دن کا وقت دو امی سے بات کرنی ہوگی۔ تم فکر نا کرنا
یہ معاشرہ تم سے سوال نہیں کرے گا میں خود سے کوئی جواز بناکر تمہیں بری الزمہ کردوں گا۔“
”تمہاری اس مہربانی کی ضرورت نہیں ہے مجھے!“ ہاجرہ نے سختی سے اسے ٹوکا۔
”اس معاشرے کو جانتی نہیں ہو کیا تم؟ ایک دن چین سے جینے نہیں دے گا۔
میں مرد ہوں مجھے کوئی کچھ نہیں کہے گا اور ویسے بھی نکاح نامے پر دستخط کرتے ہوئے
تمہاری حفاظت کا وعدہ کیا تھا تو تمہاری آبرو کی حفاظت مجھے کرنی ہی ہے۔“
اسکی بات پر ہاجرہ کے دل کو کچھ ہوا تھا لیکن پھر اپنے منصوبے کا خیال آتے ہی وہ دوبارہ پتھر کی بن گئی تھی۔
”تم نے مجھ سے کبھی محبت کی تھی میرے لیے یہی کافی ہے۔
خود پر کوئی بوجھ مت رکھنا ہاجرہ تم کچھ غلط نہیں کررہی
میں تو پہلے ہی کہتا تھا کہ میں تمہارے قابل نہیں ہوں تمہارا پورا حق ہے ہاجرہ کہ تم ایک بہترین زندگی گزارو۔“ المیر نے اسے دونوں شانوں سے تھام کر نرمی سے کہا تو وہ حیرت کے سمندر میں غرق ہوتے ہوئے اسے دیکھنے لگی۔ وہ کیسا مرد تھا؟ شاید اصلی مرد تھا۔
.
Click the link below to download this novel in pdf.
Talaq novel by Gule Amna Zeb Episode 1 Talaq novel by Gule Amna Zeb Complete…
Tahajjud afsana by Hafiza Tehreem Shehzadi Tahajjud afsana by Hafiza Tehreem Shehzadi. This is a…
پانچ سال اپنوں سے جدائی کا دکھ ایسی خلش جس کا کوئی مداوا نہیں۔ احسن…
Gul janan novel by Munazzah Sabir Complete Novel Gul janan novel by Munazzah Sabir Complete…
یہ کہانی ہے محبت کے ایک خوبصورت سفر کی۔ آزمائش میں ایک دوسرے کا ساتھ…
Woh jin pee yaqeen tha by T M Writer YouTube Special Likhari online magazine brings…