اردو ادب کی دنیا میں رومانوی اور جذباتی کہانیاں ہمیشہ سے قارئین کی توجہ کا مرکز رہی ہیں۔ ایک ایسی ہی منفرد کہانی ہے جو محبت، قربانی اور ایج ڈیفرنس کے گرد گھومتی ہے۔ اگر آپ منفرد اور دل کو چھو لینے والی کہانیاں پڑھنے کے شوقین ہیں، تو یہ ناول آپ کے لیے ایک بہترین انتخاب ہو سکتا ہے۔
ناول کا مرکزی خیال
یہ کہانی ایک روایتی حویلی کے سردار میر ارمان شاہ اور اس کی چچا زاد حالے شاہ کی محبت کی داستان ہے۔ حالے، جو بچپن سے ہی ارمان کو پسند کرتی ہے، اس کی محبت میں ہر حد سے گزرنے کے لیے تیار ہے، لیکن ارمان اسے ہمیشہ اپنی چھوٹی بہن کی طرح سمجھتا ہے کیونکہ ان دونوں کے درمیان 12 سال کا عمر کا فرق ہے۔
محبت، غلط فہمیاں اور جذبات کی کشمکش
ارمان حالے سے بے حد پیار کرنے کے باوجود اسے خود سے دور رکھتا ہے کیونکہ وہ سمجھتا ہے کہ عمر کا فرق ایک مضبوط رشتہ قائم کرنے میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔ دوسری طرف، حالے کے جذبات میں کوئی کمی نہیں آتی اور وہ ہر حال میں اپنی محبت ثابت کرنے کے لیے تیار رہتی ہے۔
کہانی میں سنسنی خیز موڑ
کہانی کا اصل موڑ اس وقت آتا ہے جب ارمان کا سوتیلا بھائی، جو اس کی جائیداد پر قبضہ کرنا چاہتا ہے، ایک خطرناک منصوبہ بناتا ہے۔ وہ ارمان کو قتل کرنے کی کوشش کرتا ہے لیکن غلطی سے حالے پر حملہ ہو جاتا ہے۔ حالے زندگی اور موت کے درمیان جھولتی رہتی ہے، اور یہ وہ لمحہ ہوتا ہے جب ارمان کو اپنی اصل محبت کا احساس ہوتا ہے۔
ارمان کا انتقام اور محبت کا اظہار
ارمان اپنی چچا زاد کے قاتل کو معاف نہیں کرتا اور اپنے سوتیلے بھائی سے بدلہ لیتا ہے۔ حالے کی زندگی بچانے کے لیے وہ ہر ممکن کوشش کرتا ہے اور آخر کار اپنی محبت کا اعتراف کر لیتا ہے کہ وہ اس کے بغیر نہیں رہ سکتا۔
************