Skip to content
Home » Social media writers » Farah Khan

Farah Khan

Rah e nijat by Farah Khan Complete novel

  • by

اٹھا لو بیچاری کی کال ۔۔وہ اس کی طرف دیکھ کر کہہ رہا تھا

میں کیسے بتاؤں زاویار وہ شخص مجھ آپ سے دور لے جا رہا ہے ۔۔۔آمنہ اسے دیکھتے ہوئے اپنے دل میں کہنے لگی

کیا ہوا اٹھاؤ ۔۔؟ زاویار نے پھر کہا آمنہ نے فون اٹھا ہی لیا تھا اسے شاہ ویز کی ہی کال آئی تھی وہ کمرے سے باہر نکل کر اس سے بات کر رہی تھی ۔۔

میں تمھارا انتظار کر رہا ہوں جلدی آو ۔۔شاہ ویز نے غصے میں اسے کہا یہ سن کر آمنہ کا پورا وجود جیسے لرزانے لگا تھا

پلیز ایسا نا کریں میں بھیک مانگتی ہوں آپ سے چھوڑ دیں میرا پیچھا ۔۔آمنہ اس کی منت کر رہی تھی اور وہ چلانے لگا

تیس منٹ ہیں تمھارے پاس ان تیس منٹ کے اندر اندر اگر تم نا آئی تو مجھ سے برا کوئی نہیں ہو گا اور اس بار میں تمھارے شوہر کو دنیا سے ہی بھیج دوں گا ۔۔ایک آخری بار اسے دھمکی دیتا وہ کال کاٹ گیا آمنہ وہی کھڑی آنسوں بہانے لگی وہ پھر اللہ سے دعا مانگ رہی تھی ۔۔۔

نم آنکھوں سے وہ دوبارہ کمرے داخل ہوئی زاویار ابھی تک جاگ رہا تھا آمنہ اس کے سونے کا ویٹ کر رہی تھی ۔۔وہ بےحد پرشان تھی وہ اسے بتا بھی نہیں سکتی تھی کیونکہ شاہ ویز نے اسے دھمکی دی تھی۔۔

گڈ نائٹ ۔۔۔زاویار مسکرا کر آمنہ کا ماتھا چومتا لیٹ گیا تھا آمنہ کا دل اتنا تیز دھڑک رہا تھا جیسے ابھی باہر نکل آئے گا

تقریباً بیس منٹ کے بعد

آمنہ آہستہ آہستہ بیڈ سے اٹھتی حنین کا ماتھا اس کے دونوں گال چومتی وہ اب زاویار کی سائیڈ آئی تھی ۔۔

وہ زمین پے بیٹھ گئی ۔۔

مجھے معاف کر دینا زاویار میں آپ سے بہت دور جا رہی ہوں مجھے یہ کرنا پڑ رہا ہے ہمارے لیے اس فیملی کے لیے اگر میں نے ایسا نا کیا تو وہ آپ کو مار دیں گے اور میں آپ کو مرتا ہوا نہیں دیکھ سکتی اپنی آمنہ کو معاف کر دینا پلیز ۔۔وہ دھمی آواز میں کہتی آنسوں بہا رہی تھی ۔آمنہ چاہتی تو اب بھی اسے بتا سکتی تھیں لیکن اسے ڈر تھا کے کہی شاہ ویز زاویار کو مار نا دے۔۔آمنہ کا یہی ڈر اسے زاویار سے دور لے جا رہا تھا۔