Skip to content
Home » Revenge Base Novels

Revenge Base Novels

Yariyan by Mah bint e sajjad Complete YouTube novel

  • by

کبھی دوستیاں محبتوں سے بڑھ جاتی ہیں،
کبھی یاریاں امتحان بن جاتی ہیں…
اور کبھی وقت ان رشتوں کا اصل چہرہ دکھا دیتا ہے۔

🌸 “یـــاریاں” ایک ایسی خوبصورت کہانی ہے جو محبت، قربانی اور دوستی جیسے نازک جذبوں کو دل سے بیان کرتی ہے۔

💭 کیا ہر گہری دوستی محبت بن جاتی ہے؟ یا کچھ یاریاں صرف آزمائش ہوتی ہیں؟
جانیے اس مکمل ناول میں…

lugz by Mustafa Ahmed Complete Season 1

  • by

یہ افسانہ ایک پراسرار قلمکار کی داستان ہے، جو
ایک نازک بانو کی زندگی کے تاریک پہلوؤں کو قرطاس پر بکھیر رہا ہے۔ ایک ایسی لڑکی جس کے ساتھ ناگوار واقعہ پیش آیا، اور پھر اس نے انتقام کی راہ اپنائی۔ جب عدالتوں نے دولت کے آگے دروازے بند کر دیے، تو معاشرے کی بنیادیں ہل گئیں، اور معیشت کی دھڑکنیں سست پڑ گئیں۔ اس کہانی میں راز کی ایک ایسی پرت کھلتی ہے جو حقیقت اور فسانے کی حدود کو چھوتی ہے۔

Dain ka inteqam by Fatima Complete novel

  • by

“ڈائن کا انتقام” ایک ایسی لرزہ خیز کہانی ہے جو خوف، پراسراریت، اور انتقام کے گرد گھومتی ہے۔

ایک گاؤں، جہاں برسوں پہلے ایک ڈائن کو جلایا گیا تھا، اب ایک ممنوعہ جگہ بن چکا ہے۔ لوگ اس گاؤں کے قریب جانے سے بھی ڈرتے ہیں۔ لیکن حالات بدلتے ہیں جب کچھ بے خوف لوگ اس گاؤں میں داخل ہو جاتے ہیں، اور ان کی موجودگی ایک بھیانک راز کو زندہ کر دیتی ہے۔ ڈائن، جو کبھی قید میں تھی، اب آزاد ہے اور اپنے اوپر کیے گئے ظلم کا بدلہ لینے کے لیے تیار ہے۔

یہ کہانی انتقام کی اس آگ کو بیان کرتی ہے جو گاؤں کے ماضی کو نہ صرف جھلسا دیتی ہے بلکہ وہاں آنے والوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے

Kahani mukamal hui by Ayesha Tasneem Complete novel

  • by

طواف نہیں تھی وہ۔۔۔۔۔۔ وہ غر ائی

وہ سب سے پاک تھی اس گھٹیا جگہ پر رہتے بھی وہ پاک تھی خدا نے اس کی حفاظت کی تھی اور تو۔۔۔۔ اس نے آنکھیں فرح بائی کی آنکھوں میں ڈالی اس کے منہ پر تھوکا فرح کا منہ نیچے جھک گیا

تجھے لگتا ہے کہ تم ہم سب کو بے بس کرے گی اور ہم سب تیری قید میں رہیں گے تو بھول گئی فرا بائی کے اوپر ایک خدا بھی بیٹھا ہے ہمارا خدا۔۔۔۔ وہ خدا جس کے پاس بے بس کرنے کی اور قید کرنے کی طاقت ہے جس کے پاس آزاد کرنے کی طاقت ہے تو نے وہ خدا بننا چاہا فرابا ئی تھی پر تو بھول گئی وہ خداقہر بھی برساتا ہے تجھ جیسے بندوں پر اور جب اس کا قہر آن پڑتا ہے فرح بائی اور ایک جھٹکے سے اس نے فرح کی گردن چھوڑ دی وہ نیچے جا گری

لیکن زارہ ابھی چپ نہیں ہوئی تھی تو سزا دے رہی تھی سوہا کو عبرت ناک تو میں بتاتی ہوں تجھے عبرتنات کسے کہتے ہیں جب خدا کا قہر آتا ہے نا تو تجھ جیسے بندوں کا حال کیا ہوتا ہے

فرہ بائی ابھی تک زمین پر گری تھی

اٹھ۔ ۔۔۔۔۔۔ وہ جھک کر چیخی

فرا بائی اسی طرح پڑی تھی

اٹھ وہ پھر چیخی اور فرا بائی گڑبڑا کر ایک دم کھڑی ہو گئی اب وہ اس کے بالکل قریب آئ ۔ اب اس کی اواز بھی دھیمی تھی

تجھے بہت شوق تھا نا سب کو بے بس کرنے کا آج تجھے میں بتاتی ہوں وہ اپنے سینے پر انگلی رکھ بولی بے بسی ہوتی کیا ہے

عابد استاد ۔۔۔۔۔ وہ زور سے بولی گن لائیں فرح بائی کی

فرا بائی کی خرا بھائی زور دے کر بولی وہ گن جو تم کبھی نہ چلا سکے کیونکہ اس پہ صرف اسی کا نام نقوش تھا اس سے صرف یہی مرے گی وہ فرح کی آنکھوں میں انکھیں ڈال کر بول رہی تھی

عابد استاد سر ہلا کر فورا گیا اور دو منٹ بعد واپس ایا تو اس کے ہاتھ میں گن تھی بالکل پیک اس کا کور بھی نہیں اترا ہوا تھا گن کو دیکھ کر فرح کی ہوائیاں اڑی وہ ایک دم زہرا کے قدموں میں گر گئی

مجھے معاف کر دو زارا دیکھو جیسا تم کہو کہ میں ویسا کروں گی تم مجھے اپنا غلام بنا لو میں تمہارے غلامی کر لوں گی لیکن مجھے مت مارو وہ کانپ رہی تھی اسے اپنی موت سامنے دکھائی دے رہی تھی زارا نے پاؤں کی ٹھوکر سے ا سے پیچھے کیا

وہ عابد کے پاؤں میں تھی اور زندگی کی بھیک مانگ رہی تھی عابد میں نے تمہیں کچھ بھی نہیں کیا تم پلیز مجھے بچا لو اس کے پاؤں پکڑ رہی تھی عابد نے بھی بالکل زارہ کی طرف پاؤں کی ٹھوکر سے اسے پرے کیا تھا اب وہ التمش کے قدموں میں آئی تھی دیکھو میں نے تمہارے ساتھ برا کیا لیکن میں تمہیں سب کچھ دوں گی میں سوہا جیسی ہزار لڑکیاں تمہارے قدموں میں رکھ دوں گی میرے پاس بہت پیسہ ہے وہ بالکل اس وقت کوئی پاگل لگ رہی تھی