Ujray diyar by Asra Khan Complete novel
Ujray diyar by Asra Khan Complete novel Likhari Novels – دل چھو لینے والے اردو افسانے اور ناولز کی دنیا اگر آپ اردو ادب کے… Read More »Ujray diyar by Asra Khan Complete novel
Ujray diyar by Asra Khan Complete novel Likhari Novels – دل چھو لینے والے اردو افسانے اور ناولز کی دنیا اگر آپ اردو ادب کے… Read More »Ujray diyar by Asra Khan Complete novel
کبھی دوستیاں محبتوں سے بڑھ جاتی ہیں،
کبھی یاریاں امتحان بن جاتی ہیں…
اور کبھی وقت ان رشتوں کا اصل چہرہ دکھا دیتا ہے۔
🌸 “یـــاریاں” ایک ایسی خوبصورت کہانی ہے جو محبت، قربانی اور دوستی جیسے نازک جذبوں کو دل سے بیان کرتی ہے۔
💭 کیا ہر گہری دوستی محبت بن جاتی ہے؟ یا کچھ یاریاں صرف آزمائش ہوتی ہیں؟
جانیے اس مکمل ناول میں…
Qaidi number 420 by Sumaiya Moin Complete pdf Qaidi number 420 by Sumaiya Moin Complete pdf Available to read online and Download PDF . This… Read More »Qaidi number 420 by Sumaiya Moin Complete pdf
Qalb e jaan Novel by umm-e-omama Complete Qalb e jaan Novel by umm-e-omama Complete This is social romantic Urdu novel based on… Read More »Qalb e jaan Novel by umm-e-omama Complete
Deep sundar hain complete by Mawra Talha “Immerse yourself in the world of ‘Deep Sundar Hain Complete,‘ a moving novel by Mawra Talha that explores… Read More »Deep sundar hain complete by Mawra Talha
“کیوں؟…کیوں کیا یہ سب؟میں نے تمہارا کیا بگاڑا ہے؟میرے معصوم بچے نے تمہارا ایسا کیا نقصان کیا ہے؟عدت کے بعد میں اپنے گھر چلی جاتی۔تم سب کو اپنی شکل بھی نہ دکھاتی۔پھر کیا دشمنی نکالی ہے تم نے؟”
وہ ہنسی۔
“ہائے ۔کیا بات پوچھ لی تم نے پیاری نند۔چلو بتا دیتی ہوں۔تمہارا تو پتا نہیں لیکن اس ہمائل خان نے ضرور میرا بہت کچھ بگاڑا تھا۔تو بس اسی کی سزا میں نے تمہیں دی ہے”
وہ چونک سی گئی۔
“حیرت ہو رہی ہے نا؟چلو سنو۔جب ہم ہمائل کے بھائی گلباز کی شادی پر گئے تھے نا…پہلی نظر میں مجھے بھا گیا تھا وہ…”
کانوں کو جیسے یقین نہ آیا کہ اس نے ابھی کیا سنا ہے اس کا منہ کھل سا گیا۔وہ کیا بکواس کر رہی تھی۔
“میں نے اس سے بات کرنے کی بہت کوشش کی مگر وہ تو بات بھی نہیں کرتا تھا۔ویسے نخرے تو سوٹ کرتے تھے اس پر…”
کس قسم کی گھٹیا عورت تھی جو اس کے شوہر پر فدا ہونے کے قصے اسے ہی سنا رہی تھی۔اسے شرم محسوس ہوئی کہ اس کی بھابھی جو بڑی بہن کی مانند تھی اسی کے شوہر پر نظر رکھے ہوئے تھی۔
“میں نے اسے ایک شام اس کے کمرے میں اکیلا دیکھا تو میں نے اس سے بات کی کہ میں اس سے شادی کرنا چاہتی ہوں اور مجھے اس سے محبت ہو گئی ہے۔پتا ہے اس نے کیا کیا؟”
وہ مٹھیاں بھینچے اسے سنتی رہی۔
“اس نے میرے منہ پر تھپڑ مارا۔مجھے بد کردار کہا اور کہا کہ میرے جیسی عورتوں کو وہ دیکھنا بھی پسند نہ کرے”
دملہ نے شاک زدہ سے تاثرات لیے اسے دیکھا۔ہمائل نے اس سے کبھی اس بارے میں ذکر نہیں کیا تھا۔الٹا وہ تو حیران ہوتا تھا کہ مسکان کو ان دونوں سے مسئلہ کیا ہے؟
“پھر وہ میرے دل سے اتر گیا۔اسی وقت میں نے ارادہ کر لیا تھا کہ اگر مجھے زندگی میں کبھی موقع ملا تو اس کے یہ الفاظ اور تھپڑ اسے سود سمیت واپس لوٹاؤں گی۔شادی ہو گئی سب کچھ ٹھیک ہو گیا لیکن پھر وہ واجد کی شادی پر واپس آ گیا۔شک تو مجھے بہت پہلے سے تھا کہ وہ تم پر فدا ہے۔اسی لیے مجھے تم زہر لگتی تھی۔پھر جب تمہارا رشتہ آیا تو میں نے اپنے اس وعدے کو دہرایا۔تم سے شادی کے بعد وہ یہاں جب بھی آتا تھا ایسے ری ایکٹ کرتا تھا جیسے اسے وہ سب معلوم ہی نہ ہو۔جیسے وہ مجھے جانتا بھی نہ ہو۔مجھے موقع ہی نہیں مل رہا تھا کہ میں اسے سبق سکھا سکوں۔پھر دیکھو قسمت ،وہ مر گیا”
اس کہانی میں کچھ کردار اپنے ایمان کی سلامتی کے لیے جنگ لڑتے نظر آئیں گے اور کچھ کردار اپنے ضمیر سے جنگ لڑتے نظر آئیں گے۔ یہ کہانی حلال اور حرام رزق کے فرق کے گرد گھومتی نظر آئے گی۔ یہ کہانی ہے بانو اور حیدر کی۔ یہ کہانی ہے ایک وکیل کی جو محبت پر یقین نہیں رکھتی مگر کوئی اسے محبت پر یقین کرنا سکھائے گا۔ اور محبت کے اصل مفہوم سے روشناس کروائے گا۔ یہ اے ایس پی روحاب داؤد کی محبت کی کہانی ہے۔ جو اپنی محبت سے ایک لڑکی کی ساری دلیلوں کو ہراتے ہوئے خود سے محبت کرنے پر مجبور کر دے گا۔
Dil youn mily hamry by Zeenia Sharjeel Complete Novel Dil youn mily hamry by Zeenia Sharjeel Complete Novel . This is a social romantic novel… Read More »Dil youn mily hamry by Zeenia Sharjeel Complete Novel
Mohabbat mausam nahi hai by Nabila Abar Raja Complete Novel Mohabbat mausam nahi hai by Nabila Abar Raja Complete Novel This is social romantic Urdu… Read More »Mohabbat mausam nahi hai by Nabila Abar Raja Complete Novel
”اگر فیصل منظرِ عام پر آگیا تو کیا ہوگا ؟ “ اس کے پوچھنے پر ارمان دوبارہ سے سوچ میں پڑ گیا۔ نعمان کو اس بلا وجہ کی خاموشی سے کوفت ہو رہی تھی۔
” اس پر دفعہ 302 لگے گی ۔“ نعمان کا سر گھوم اٹھا۔ ”بھائی! یہ دفعہ 302 گیا ہے ؟“ ارمان نے اسے سخت نظروں سے گھورا۔
” بتا رہا ہوں۔ پہلے سن تو لو ۔“ اس نے ایک لمحے کا توقف لیا ۔یہ بولنا بھی اس کے لیے بہت مشکل تھا۔پھر اس نے لمبا سانس بھرا ۔
”دفعہ 302 کے تحت اگر ایک انسان نے کسی کو قتل کیا ہے تو اسے سزائے موت یا عمر قید ہوگی ۔“ نعمان اور اسرا نے اس کی جانب حیرت سے دیکھا ۔
”اس میں آگے بہت سی کنڈیشنز بھی آ جاتی ہیں کہ قتل غلطی سے ہوا ہے یا جان بوجھ کر کیا گیا ہے۔ اب فیصل نے جان بوجھ کر کیا ہے تو اسے سزا تو ملے گی۔ “ اب کی بار کمرے کی فضا میں ایک سرد پن گھل گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔
” مگر وہ تو بدلہ لے رہا ہے نا ؟ قتل کے بدلے میں قتل کر رہا ہے !“ اسرا کی بات پر ارمان نے اثبات میں سر ہلایا ۔
” پھر اسے کیوں سزا ملے گی ؟ “اب کی بار نعمان شاکڈ لہجے میں بولا تو ارمان نے اپنے بالوں میں ہاتھ پھیرا۔
”اسرا، نعمان ! قانون مجرم کے مجبوریاں نہیں دیکھتا۔ وہ یہ نہیں دیکھتا کہ مجرم نے کوئی جرم کیوں کیا ہے؟ وہ صرف مجرم کا جرم دیکھتا ہے اور اسے سزا دیتا ہے ۔“ وہ اپنے آپ پر ضبط کے گہرے پہرے بٹھاتے ہوئے گویا ہوا ۔اس کی بات پر نعمان جھنجھلا اٹھا۔
” پھر دلاور شاہ کے جرم کو کیوں نہیں دیکھا گیا ؟ اس کے ساتھیوں کے جرم کو کیوں نہیں دیکھا گیا ؟ ان کو بھی تو سزا ملنی چاہیے ۔“ وہ طیش کے عالم میں بولا۔
” نعمان ! ہوش کے ناخن لو۔ یہاں انصاف کا نظام نہیں بلکہ لاٹھی کا نظام رائج ہے ۔تم نے نہیں سنا جس کی لاٹھی اس کی بھینس ؟“ نعمان نے اس کی بات پر اپنا سر جھٹکا۔ یہ کیسا نظام تھا ؟؟
”کل لاٹھی دلاور شاہ کے پاس تھی۔ ظاہری طور پر آج بھی اسی کے پاس ہے ۔مگر اصل میں آج لاٹھی فیصل افنان احمد کے ہاتھوں میں ہے ۔اور وہ سب کو سزا دے گا ۔“ اب اس کا غصہ ٹھنڈا ہو چکا تھا۔ اسے سمجھ آگئی تھی کہ وہ قانون کے ذریعے کچھ نہیں کر سکتا ۔