Ra’ad by Esha Afzal Complete novel download pdf
“تم یہ سب کیسے جانتے ہو؟”
اس نے بھی مروت کو بالائے طاق رکھا۔
“میں تم سے گیارہ سال بڑا ہوں۔عمر کا ہی لحاظ کر لو۔ تم کہنا کچھ عجیب نہیں لگے گا؟”
وہ مصنوعی سنجیدگی سے مشورہ دیتے ہوئے بولا۔
“آپ ؟ مائی فٹ” وہ اس پہ چلائی۔
“تمہارا کچھ نہیں ہو سکتا۔”
نفی میں سر ہلا کر بڑبڑایا۔
“حدید عالم میں نے پوچھا تم یہ سب کیسے جانتے ہو؟”
اس نے حدید کی جانب قدم بڑھائے اور اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر پوچھا۔
“سب جان جاو گی۔ لیکن اس کی ایک شرط ہے۔ اور وہ ہے مجھ سے شادی”
لہجہ اٹل تھا۔
“تم مجھے بلیک میل کر رہے ہو؟”
وہ پھٹی پھٹی نگاہوں سے بولی۔
“جو سمجھنا ہے سمجھ لو۔”
اس نے نور کی کسی بات کا کوئی اثر نہیں لیا۔
“بھاڑ میں جاو تم اور تمہاری شرط”
وہ پیر پٹخ کر جانے لگی جب حدید کی آواز نے اس کے قدم منجمند کیے۔
“جاننا چاہو گی کہ تمہارے اور میرے بابا کے درمیان کیا تعلق تھا؟”
اور یہاں زخرف نور پگھل گئی۔ اور اس موم کو حدید عالم نے اپنی ہتھیلی کا حصہ بنا لیا۔