” کون ہو تم اور کیوں لائے ہو مجھے یہاں پر ؟ ”
سادان اس شخص کی طنزیاتی آواز سنتا ہوا ایک لمحے میں ہوش میں آیا تھا۔۔۔۔ اس نے غصے سے پھنکارتے ہوئے کہا تو سامنے کھڑا شخص طنزیہ مسکرایا اور اس کی آواز صاف طور پر سادان درانی کے کانوں تک پہنچی تھی۔۔۔۔!
” میں کون ہوں ؟ دیکھنا چاہتے ہو تم ؟ ”
ایک آواز اس کے کانوں میں آئی تو سادان نے حیرانگی سے اس پرچھائی کی طرف دیکھا جو اندھیرے میں نظر آ رہی تھی!!!
وہ ایک لمحے میں ہی سادان کے بالکل سامنے آیا لیکن اندھیرا اس قدر چھایا ہوا تھا کہ سادان اب بھی اس شخص کا چہرہ دیکھ نہیں سکا تھا۔۔۔۔
” بوم !!! ”
اس کا چہرہ دیکھتے ہوئے سادان کے تو جیسے ہوش ہی اڑ سے گئے تھے۔۔۔۔! اس نے کبھی بھی نہیں سوچا تھا کہ سامنے کھڑا شخص وہ ہو گا۔۔۔ جب کہ مقابل کی طرف ایک شوخ آواز اسے سننے کو ملی تھی۔۔۔۔
” و۔۔ج۔۔د۔۔ان ت۔۔م ؟ ” ( وجدان تم )
سادان نے حیرت انگیز انداز میں اس کی طرف دیکھتے ہوئے حیرانگی سے بھرپور لہجے میں کہا۔۔۔ اس کےکچھ الفاظ تو اس کے گلے میں ہی اٹک گئے تھے۔۔۔۔
جب ہی ڈان یعنی کہ وجدان درانی ایک قہقہ لگا گیا۔۔۔۔
” نو نو نو !!! وجدان نہیں ہوں میں یہاں پر ! یہاں پر تو میں ڈان ہوں۔۔۔۔ وجدان تو میں درانی ہاؤس میں یوں تمھیں شائید معلوم نہیں ہے”
وجدان کے اس روپ کو دیکھتے ہوئے ادان کے رونگھٹے کھڑے ہو گئے تھے۔۔۔۔۔ جیسے اسے اپنی آنکھوں اور کانوں سے سنی ہوئی باتوں پر یقین ہی نا آ رہا ہو !!!
” م۔۔طل۔۔۔ب ؟ ” ( مطلب )
وہ حیرانگی سے سوال کر گیا۔۔۔۔