Skip to content
Home » Spiritual based novel

Spiritual based novel

Tasawwur e musawir by Kainat Jameel Abbasi Complete novelette

  • by

کہتے ہیں کہ خود سے محبت کرنے کے لیے۔۔

انسان کا خوبصورت ہونا لازم ہوتا ہے۔

مگر انسان کو یہ نہیں بتایا جاتا کہ۔۔

ہر انسان منفرد انداز میں خوبصورت ہوتا ہے۔

اور جان لو تم یہ بات کہ۔۔

خوبصورتی خوداعتمادی کا نام ہے۔

خوداعتمادی کے دو ہی اصول ہیں۔

یا تو تم خود کو جان کو

یا پھر اپنے خدا کو جان لو۔

خالق اور مخلوق کے درمیان

رشتہ صرف محبت کا ہے۔

جیسے کسی تصویر اور مصور کے درمیان

محبت کا تصور ہوتا ہے۔

تصویر کا حسن، مصور کے تصور کا حسن ہے

اور مخلوق کا حسن، خالق کی قدرت کا حسن ہے۔

کسی تصویر کی توہین دراصل مصور کی توہین ہے۔

اور کسی مخلوق کے حسن کی توہین، دراصل خالق کی قدرت کی توہین ہے۔

اگر تم خود سے کبھی محبت نہ کر سکے تو۔

تم حقیقی طور پر خدا سے محبت نہیں کر سکو گے۔

Insta I’d: @kainatjameelabbasi._.official

Muflihoon by Bint e Hawa Alif Complete novel

  • by

مفلحون ہوتے ہیں وہ جنہیں یقین ہوتا ہے کہ حقیقی فلاح فیصلے کے دن کی فلاح ہے ۔ وہ خدا کے ہر کام میں مصلحت ڈھونڈتے ہیں ۔ انھیں دی گئی کسی چیز پر کوئی شکوہ نہیں ہوتا ۔ وہ اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہوتے ہیں ۔ انھیں جو میسر ہو اسی میں خیر طلب کرتے ہیں ۔

Haddah Noor Ul Ain Mustafa Complete novel

  • by

کیا تم جانتے ہو اس بھٹکے ہوئے انسان کو؟؟

وہ جسے راستوں کی پہچان ہو نہ منزلوں کی خبر

دور دراز علاقوں میں گمشدہ ، اپنوں سے دور

غیروں کی اوٹ میں چھپا ہوا ، سراب کے پیچھے بھاگتا ہوا

ریت کے ٹیلوں پر کھڑا ، اپنے آپ کو تلاش کرتا ہوا

کیا ہو جو یہ زمین ، یہ پہاڑ ، یہ آسمان ، یہ راستے اس کے مخالف ہو جائیں؟؟

اسے نکال پھینکیں اپنی پناہوں سے!!!

اگر قدرت ہی اس سے انکاری ہو جائے تو کیا کرے گا وہ؟ کہاں جائے گا وہ؟؟

کیا تمہیں خبر ہے ایسے شخص کی؟؟

Falaq afsana by Ameer Hamza Rajpoot

  • by

“میرا وجود گناہوں کی زد میں ہے۔ میرا ایک ایک خلیہ برائی کی نظر ہو چکا ہے۔میں خطاؤں کا مجسمہ بن چکی ہوں۔ پر۔۔ تو۔۔۔ تو رحمان ہے ۔تیری رحمتوں کا چرچہ تو دونوں جہاں میں ہے۔ تو رحیم ہے ۔۔۔اے اللہ۔۔۔۔۔ تو بخش دے۔۔ تو رحیم ہے تو بخش دے ۔”اس کے الفاظ اب دم توڑ رہے تھے۔ انکھوں کا منظر دھندلا ہو رہا تھا ۔جب کہ بدن درد سے ٹوٹ رہا تھا۔ اچانک ہر طرف اندھیراچھا گیا۔ کسی گہرے راز کی طرح یا اس کی خوبصورت سیاہ زلفوں کی طرح ۔

وہ ہسپتال کے کشادہ کمرے میں بیڈ پر لیٹی تھی اس کے بازو سے خون بہہ رہا تھا۔ ایک ڈاکٹر اس کی سرہانے کھڑا اس کا معائنہ کر رہا تھا ۔ چند لمحے تک س کی بینڈیج کر دی گئی۔ پھر ڈاکٹر کمرے سے باہر نکل ۔وہ سیاہ شلوار قمیض زیب تن کیے پریشانی کی حالت میں دائیں بائیں چکر کاٹ رہا تھا ۔ڈاکٹر کو دیکھ کر وہ فورا رک گیا اور ڈاکٹر کی طرف بڑھا ۔

Naqab posh mafia by Fizza Eman Complete novel

  • by

لالا۔۔ کیا تم اس ۔شادی سے مطمئن ہے ۔۔ہمممم چھوٹے وہ لڑکی میرا پہلا عشق ہے لیکن مجھے اس سے نفرت اور عشق دونوں ہے ۔۔۔ جب جیمین نے گوک خانزادہ کا ہاتھ تھاما لالا بھابھی معصوم ہے آپ انھیں سزا مت دینا ۔۔۔ہمممم تمہیں کیا لگتا ہے اسے تکلیف دے کر مجھے سکون ملے گا تو تم غلط ہو میں اس کو تکلیف دوں گا تو اس سے بڑھ کر تکلیف مجھے ہوگی بس میں زاویار شاہ کو واپس یہاں لانا چاہتا ہوں اور میں جانتا ہوں اس کے لئے مجھے حانیہ شاہ کو تکلیف دینی ہوگی اور اس کے ساتھ ساتھ خود کو بھی ۔۔۔۔ہمممم لالا بس خیال کرنا انھیں تکلیف دیتے دیتے کہی ان کے دل میں اپنی محبت بھی نا ختم کر دینا یہ نا ہو بھابھی نفرت کرنے لگے اتنی تکلیف نے دیجئے گا انھیں ۔۔۔۔

Sarab by Aqsa Muhammadi Complete novel

  • by

میں آج آپکی بیوی لگ رہی ہوں لیکن تم اب بھی میرے شوہر نہیں لگ رہے. فجر نے بھی اس کے کان میں سرگوشی کی تھی جس پر شہریار نے برا سا منہ بنایا تھا. ہایے کتنی ان رومینٹک بیوی ملی ہے مجھے اور ساتھ میں کنجوس بھی. شہریار نے دہایی لی تھی اور اسکے کنجوس کہنے پر فجر کی آنکھیں پھیل گیی تھی. کیوں میں نے کیا کنجوسی دکھائی ہے. فجر اسکے تھوڑا قریب ہوکر تندہی سے بولی تھی. ہاں تو ہو نا تم کنجوس اتنا تو نہیں ہوتا تم سے کہ بے چارے شوہر کی تھوڑی تعریف ہی کرلو. یہ دیکھو اپنے اردگرد ساری لڑکیاں کیسے محبت بھری نظروں سے دیکھ رہی ہے مجھے اور ایک تم ہو.. شہریار نے اسے جلاتے ہوئے کہا تھا جس میں وہ کامیاب ہو بھی گیا تھا. ہاں تو جاؤ نہ انکے پاس میرے ساتھ کیوں کھڑے ہو جاؤ ان کے پاس.. فجر غصے سے بولی تھی. ٹھیک ہے وایفی جیسے آپکی مرضی. شہریار معصوم سا منہ بنا کر آگے بڑھنے ہی والا تھا کہ فجر نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا تھا. شہریار نے حیران نظروں سے اسے دیکھا تھا. وہ جو سامنے لڑکی ہے نہ اسکے ساتھ جو لڑکا بیٹھا ہے اس کا نمبر بھی لیتے آنا. فجر نے معصومیت سے کہا تھا اور شہریار جو کچھ اور ہی سننے کے لیے رکا تھا اسکی بات پر اسکی آنکھیں سرخ ہوگیی تھی. شہریار نے اسکے ہاتھ پر اپنی گرفت سخت کی تھی اور اس کے قریب ہوا تھا. تم میری ہو سمجھی صرف اور صرف شہریار آفندی کی. شہریار اسی طرح سرخ آنکھیں لیے کہہ رہا تھا. اور تم بھی میرے ہو سمجھے صرف فجر ملک کے. فجر بھی اسی کے انداز میں بولی تھی. شہریار کے لبوں پر ہلکی سی مسکراہٹ بکھری تھی.

Hidayah novel by Umme Ibrar

  • by

یہ ناول “ہدایہ” ہدایت پر لکھا گیا ہے

کہانی رومنٹک بھی ہے ، دوستی بھی ہے اس میں اور mystery بھی

بہت سارے راز چھپے ہوئے ہیں اس میں اور ایک لڑکی جو اصلی کردار نبھائے گی وہ غیر مسلم سے مسلم کا سفر اور پھر صراط مستقیم کا سفر طے کرے گی اور جاری ناول کے ساتھ ساتھ کہانی کھلتی جائے گی

Deebacha novel by Nigah Raheel Complete Novel

  • by

یہ ناول ان لوگوں کے بارے میں ہے جو اپنی زندگی صراط مستقیم پر چلتے ہوئے گزارتے ہیں اور اس راہ میں آنے والی تمام مشکلات اور آزمائشوں کا سامنا بہت ہمت اور حوصلے کے ساتھ کرتے ہیں۔

Mah e ramadan ke sadqey se novellette by Iqra Nasir Complete novel download pdf

  • by

Sneaks

          ” تم حوصلہ کرو اللّٰہ سب بہتر کرے گا۔” ادھیڑ عمر مرد نے اسے حوصلہ دیا۔

                   ” اللّٰہ تو بہتر ہی کرتا ہے لیکن انسانوں کا ہم کیا کریں بابا۔ انسان نے تو جب بھی کیا انسانیت کا خاتمہ ہی کیا۔ اللّٰہ جانے ان کے دلوں میں خوف کیوں نہیں آتا ہے۔”

                   ” اگر انہیں خدا کا خوف ہوتا تو کیا یہ اتنے ڈٹ کر باطل رہا میں کھڑے ہوتے۔” ادھیڑ عمر مرد نے تاسف سے کہا۔

                   ” میرے بچے، وہ لوگ میرے ہاتھوں سے میرے بچے چھین کر چلے گئے اور جو ایک بچہ میں بمشکل بچا پایا، جو میری گود میں ہی بھینچا ہوا تھا اسے بھی ان لوگوں نے اپنی بندوق سے مار ڈالا۔ انہیں کیا ملا! دیکھو اس کا خون!”

                   اس آدمی نے اپنی قمیض اس ادھیڑ عمر آدمی کے سامنے کی۔ قمیض پر لال رنگ کا خون صاف دکھائی دے رہا تھا۔

” میرے بچوں نے آج روزہ رکھا تھا۔ اب افطار کا وقت ہو رہا ہے پتہ نہیں انہوں نے اسے کھانا کھلایا بھی ہوگا یا نہیں! کیا مسلمان ہونے کی ہمیں اتنی بڑی قیمت چکانی پڑے گی؟”

                   نڈھال مرد کی یہ بات سن کر ادھیڑ مرد فوراً جلال سے بولا۔

                   ” تم یہ کیا بول رہے ہو؟ کیا اپنے بچوں اور اپنی قربانی تم ضائع کردینا چاہتے ہو؟” ادھیڑ عمر مرد کی بات سن کر روتا ہوا مرد خاموش ہوگیا۔

                   ” کیا مطلب؟”

                   ” تم نے ابھی ناشکری کردی۔ تم نے اپنے ایمان کو ہی اپنے لیے عذاب سمجھ لیا۔ کیا تم اپنے ان پیاروں کو بھول گئے جنہوں نے ایمان کی خاطر اپنی زندگی تک قربان کر ڈالی۔ تم نہیں جانتے ایمان والوں پر اللہ کی کیسی رحمتیں ہوتی ہیں۔ کیا تمہیں نہیں پتہ جس کا ایمان جتنا مضبوط ہوتا ہو وہ اللّٰہ کی راہ میں اتنا ہی آزمایا جاتا ہے۔ تم نے نا شکری کرکے بہت برا کام کیا ہے۔ اگر تم خاموشی سے صبر کرتے تو اللّٰہ تمہیں بہت اجر دیتا۔”