Gardish e mah by Tooba Kiran Complete novel
“دیکھو میری! وہ لڑکی میرے نکاح میں ہے اور میں رشیا آنے کے بعد اسے طلاق دے دوں گا اس کے بعد اس کا معاملہ دیکھیں گے۔ مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ تمہیں اتنی جلدی کیوں ہے؟” ہمایوں نے خفگی سے کہا۔
“سیریسلی ہمایوں؟ مجھے جلدی ہے یا تمہارے دل میں اس لڑکی کے لیے ہمدردی پیدا ہو گئی ہے؟”میری نے کہا تو ہمایوں نے ایک گہرا سانس لیا۔
“اس کا مجھ پر بےانتہا یقین مجھے اندر سے کھوکھلا کر رہا ہے۔ میں اس کے سامنے خود کو بہت کمزور سمجھتا ہوں۔ اس پر ظلم کرنا چاہتا ہوں مگر نہیں کر پاتا۔ اس کو تکلیف پہنچانا چاہتا ہوں مگر خود تکلیف سے دوچار ہو جاتا ہوں۔ مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہی میری کہ یہ ہو کیا رہا ہے۔” ہمایوں نے ایک ہی سانس میں ساری بات کہہ ڈالی تو دوسری جانب کچھ دیر کے لیے خاموشی چھا گئی۔
“تمہارا دماغ خراب ہو چکا ہے ہمایوں۔مجھے تو یہ ڈر ہے کہ کہیں تم اس پر ترس کھا کر اسے رہا نہ کر دو۔” میری نے غصے سے کہا تو ہمایوں نے اپنے ہونٹ کچلے۔
“ایسا نہیں ہو گا۔بس میرا ضمیر غلط وقت پر بیدار ہو رہا ہے۔کچھ پڑھ کر پھونکو کہ یہ پھر سے سو جائے۔” ہمایوں نے اپنے سر پر پھیلے آسمان کو دیکھا جو لمحہ بہ لمحہ اپنے رنگ بدل رہا تھا۔
“اپنے ضمیر کو تم خود تھپکی دو اور جلدی سے یہاں آجاؤ۔۔۔۔۔اور ہاں اس لڑکی سے دور رہو۔ سمجھے؟” میری نے آخر میں سخت لہجے میں اسے وارن کیا۔