Haveli ki beti by Warda Zohaib is a social romantic novel by the writer as she has written many novels. The novel is based on romantic Urdu novels in which She pointed out our social and family issues. Story of the novel revolves around Social issues and love story
صبح شاہ میر حریم کو کمرے میں نہ پا کر پریشان ہوا اور اس کی تلاش میں باہر نکل آیا۔
دیکھا تو حسبِ معمول وہ پونچھا لگا رہی ہے۔
شاہ میر کو غصّہ آگیا۔
” یہ کیا طریقہ ہے؟ طبیعت ٹھیک نہیں ہے تمہاری اور تم یہ سب؟ ” شاہ میر نے اس کو بازو سے پکڑ کر کھڑا کیا اور بولا۔
حریم نے بنا کچھ کہے ناراض انداز میں اپنا بازو چھڑایا اور پھر سے کام شروع کیا۔
آج وہ چپ چاپ تھی۔۔۔ بلکل خاموش۔۔۔ شاید وہ مایوس ہوگئی تھی۔ اُسے اپنی حیثیت کا اندازہ ہوگیا تھا۔۔۔ اور یہ بھی کہ شاہ میر کبھی اُسے بیوی کا مقام نہیں دے گا۔ جو تھوڑی بہت اُمید اُسے شاہ میر سے تھی وہ بھی آج ختم ہوگئی تھی۔
” تمہیں میری بات سمجھ نہیں آرہی؟” وہ دھاڑا۔
” مجھے میرا کام کرنے دو ۔” حریم ہلکی آواز میں بولی۔
” میں کہہ رہا ہوں چھوڑو یہ سب۔” اُس نے پھر اُسے ویسے ہی کھڑا کیا۔
” میری نظر میں گر گئے تم کل ہی۔۔۔ مجھے اب تمہاری کوئی ہمدردی نہیں چاہیے۔ ” حریم نے اُس کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے کہا۔
شاہ میر اُس کی آنکھوں میں دیکھ رہا تھا۔
” ہمدردی نہیں کر رہا۔ تمہیں کچھ ہوگیا تو ساری برادری یہی سمجھے گی کہ ہم نے تمہیں قتل کیا ہے۔ مجھے بلکل تمہاری فکر تمہارے لیے نہیں ہے۔ مجھے تمہاری فکر اپنے اور اپنی خاندان کی عزت کے لیے ہے۔” شاہ میر نے ایک ایک لفظ چبا کر کہا۔
اُس کی بات سن کر حریم کا دل بری طرح سے ٹوٹا تھا۔ اُس کی آنکھوں کے کنارے نم ہوگئے۔ اُس نے انہی نم آنکھوں سے شاہ میر کو دیکھا اور اُسے دھکا دے کر وہاں سے بھاگ گئی۔
شاہ میر ایک قدم پیچھے لڑکھڑایا۔۔۔
حریم اب اس کی نظر سے اوجھل ہوگئی۔
>>>>>
” تیری عزت رول دونگی میں حویلی کے مردوں کے سامنے۔” سلطانہ بیگم نے پھر اُسے مراد کے پاس دھکا دیا۔
” سردار بی بی، یہ کیا کہہ رہی ہیں آپ۔” مراد ضبط کھو بیٹھا۔
” اسے اسی طرح بنا چادر کے لئے جاؤ وہاں جہاں سب مرد بیٹھتے ہیں۔” سلطانہ بیگم نے چیختے ہوئے مراد کو حکم دیا۔
” میں ایسا نہیں کر سکتا۔” مراد نے شال اٹھائی اور حریم کو اوڑھاتے ہوئے بولا۔
” میں تو کر سکتی ہوں نا۔” سلطانہ خاتون نے حریم کو بازو سے پکڑ کر گھسیٹنا شروع کیا اور اُسے وہاں لیکے جانے لگی جہاں مردوں کی بیٹھک تھی۔
حریم خود کو چھڑانے کے کوشش میں لگی تھی۔ مگر بے سود۔۔۔
وہ اُسے گھسیٹنے کے انداز نے لیکے جارہی تھیں۔
مراد اُن کے پیچھے بھاگا۔
” میں ہرگز آپ کو ایسا کرنے نہیں دونگا۔” مراد نے اُنہیں روکنا چاہا۔
” ہٹ جاؤ میرے سامنے سے۔۔۔ میں اسے ذلیل کروں گی سب کے سامنے ۔۔۔ بڑی عزت دار بنتی ہے نا یہ۔۔۔ ” سلطانہ بیگم نے غصے سے کہا۔
اب سب تماشہ دیکھنے کے لیے جمع ہونے لگے۔
حریم کو بہت برا لگ رہا تھا۔ وہ اُسے مردوں کے بیٹھک تک لے آئیں اور سب کے سامنے زمین پر پھینک دیا۔ اُس کی شال ایک بار پھر سے کھینچ لی اور اُس پر لاتوں کی برسات شروع کر دی۔
” بے غیرت لڑکی۔۔۔ میرے بیٹے کی غیرت بننا چاہتی ہے؟؟ میرے بیٹے کی غیرت؟ دو ٹکے کی لڑکی۔۔۔ میرے شاہ میر کو مجھ سے چھیننا چاہتی ہے؟ “
سب کھڑے ہوگئے کے یہ کیا ماجرہ ہے۔
” جان پیاری ہے تو سب یہاں سے غائب ہو جاؤ۔” مراد نے اپنی جیب سے پسٹل نکال کر سب کو دھمکی دی۔ سب جو وہاں موجود تھے کسی بوتل کے جن کی طرح غائب ہوگئے۔
If you have any issue regarding Downloading, Online reading or any other then let us know in the contact us section or in the comments below or any other social media platform. We are waiting for your precious suggestions and ideas to make our work better and successful.
Click on the Links to continue reading
If you have problem in download please click this Below link
How to download novels and books in pdf ?
یہ کہانی ہے اس لڑکی کی جسکو وقت نے بربادکیا اسکو اپنوں سے جدا کر…
Hasil e zeest novel by Noreen Noori Part 1 Hasil e zeest novel by Noreen…
Dastoor e zindagi by Zoha Batool Binte Abid Episode 1 Dastoor e zindagi by Zoha…
Yaar bin eid kahan novel by Amman Akram EID NOVELS Yaar bin eid kahan novel…
Kathnaiyan by Sehrish Amaan Kathnaiyan by Sehrish Amaan Complete novel download pdf . This is…
Garift e junoon by Fatima Nazir Khan Episode 1 Garift e junoon by Fatima Nazir…