ریان جو ابھی کمرے سے نکلا تھا سامنے سے آتی سحرش کو نہ دیکھ پایا اور زور سے ٹکرایا اسکو تو کچھ نہ ہوا لیکن وہ چھوئی موئی سی لڑکی اگر بر وقت نہ سنبھالتا تو زمین پر گر چکی ہوتی سحرش نے ڈر کے مارے آنکھیں بند کرلی تھیں اسکو تو لگا آج وہ گئی ریان کو اس وقت وہ ایک پیاری سی بچی لگ رہی تھی جو گرنے کے ڈر سے آنکھیں بند کیے اسکے بازوؤں میں تھی ریان بے خود سا ہوکر اسکے ماتھے پر جھکا اور ایک عقیدت بھرا لمس اس کے ماتھے پر چھوڑا تھا وہ جو پہلے خود کو آرام دہ جگہ پر محسوس کر رہی تھی اس سے پہلے کہ وہ آنکھیں کھولتی اسکو اپنے ماتھے پر کسی کا پر حدت لمس محسوس ہوا اسنے پٹ سے آنکھیں کھولیں تو سامنے ریان کو دیکھ کر گڑبڑائی اور جھٹکے سے اٹھی وہ بھی ہوش میں آیا تھا اس سے پہلے وہ کچھ کہتی ریان آگے بڑھ گیا لیکن وہ وہیں کھڑی اپنے ماتھے پر اسکا لمس محسوس کر رہی تھی بے خود سی ہو کر ہاتھ سے پیشانی کو چھوا پھر اسی ہاتھ پر اپنے ہونٹ رکھ دیے تھے اور آخر میں خود ہی شرما دی اف یہ لڑکیاں۔۔۔۔۔۔۔۔
سفیان گھر کے اندر آرہا تھا کہ اسکی نظر فری پر پڑی جو جھولے پر بیٹھی ناول پڑھ رہی تھی وہ اسی کی طرف چلا آیا اور پیچھے سے آکر اسے جھولا جھولانے لگا فری جو انہماک سے ناول پڑھ رہی تھی اچانک جھولے میں جنبش ہونے سے ڈری تھی جھجھکتے پیچھے مڑ کر دیکھا تو سیفی بہت نزدیک کھڑا اس پر جھکا ہوا تھا وہ بے اختیار پیچھے ہوئی وہ اور آگے ہوکر اسکی طرف جھکا تھا ‘ی….یہ…یہ ککک….کیا کررہیں سیفی بھائی’ فری کی زبان لڑکھڑائی’شششششش…..تم یہاں کیا کررہی ہو رات کو ڈر نہیں لگتا کہ کوئی پری سمجھ کر لے گیا تو’ سیفی نہ اسکے ہونٹوں پر اپنی شہادت کی انگلی رکھی تھی اسکے لہجے میں خمار سا ابھرا تھا’وہ….. ناول پپپپپ….پڑھ رہی تھی’ اپنے لہجے کو مضبوط بنانے کے باوجود بیچ میں ڈگ مگا گئی تھی کیونکہ سامنے والے کی نظروں میں کچھ تھا جو سمجھ سے باہر تھا وہ پیچھے ہٹا ‘اندر جاؤ اس طرح رات کے وقت باہر نہ دیکھوں تمہیں’ لہجے میں سختی لایا اور اسے ڈانٹاوہ اٹھکر اندر جانے لگی اسے بہت برا لگا تھا کیونکہ اس نے کوئی غلط کام تو نہیں کیا تھا جو ڈانٹ پڑے(اپنی سمجھ کے مطابق)وہ انہی سوچوں میں گم تھی کہ تبھی سفیان نے اسے اپنی طرف کھینچا تھا وہ جو سوچوں میں گم چل رہی تھی اس افتاد سے اسکے چوڑے سینے سے آلگی تھی سفیان نے اسکی کمر میں بازو ڈال کر اسے اور قریب کیا ‘سسسس…..سسسفیان بھائی کککککک۔۔۔۔۔کیا کررہے ہیں چھوڑیں مجھے’ وہ گھبرائی تھی ایسی سچوئیشن سے کبھی سامنا جو نہیں ہوا تھا مسلسل اپنا آپ چُھڑ وانے کی کوشش کی لیکن سامنے والے کی پکڑ بھی مضبوط تھی’اچھا چھوڑ دوں گا پہلے یہ بتاؤ ناراض ہوکر جارہی ہو پرنسس’ سیفی اسکے چہرے کے ایک ایک نقش کو دیکھتے ہوئے بولا قریب سے اور بھی پیاری لگتی تھی وہ دل نہ گواہی دی تھی ‘نن۔۔نہیں بلکل بھی نہیں نہیں ہوں ناراض آپ سے’وہ جلدی سے بولی سیفی اسکی جلد بازی پر مسکرایا تھا’اب جاؤں کیا میں”ہمممم جاؤ’ اسکا دل تو نہیں تھا لیکن کس حق سے روکتا وہ وہاں سے دوڑتی ہوئی اندر گئی تھی ‘آہ’ وہ سر پر ہاتھ پھیرتا ٹھنڈی آہیں بھر کے رہ گیا کبھی تو ہاتھ آؤ گی ہی جب بھی آؤگی بچ کر جہاں جاؤ گی وہ مسکرایا تھا
‘ڈر کیوں رہی ہو پرنسس اس طرح کروگی تو رخصتی کروانی پڑ جائے گی’ سیفی نے سرگوشی کی’نہیں نہیں بلکل بھی نہیں’ فری جھٹ سے بولی تو وہ مسکرایا’ریلیکس رہو کچھ نہیں کہہ رہا ابھی صرف نکاح ہوا ہے’ سیفی نے اس کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لے کر دبایا فری کو جیسے کرنٹ لگا تھا لیکن اس طرح اسکا ڈر بھی ختم ہوا تھا’میرا ہاتھ چھوڑیں سب دیکھ رہیں ہیں عجیب لگ رہا ہے’ فری نے منہ بنایا اسکے اس طرح کرنے سے سیفی نے خود کو سنبھالا ورنہ دل اف۔۔۔۔۔۔’کیوں چھوڑوں بیوی ہو میری گرل فرینڈ نہیں اور ویسے بھی یہ ہاتھ میں نے چھوڑنے کیلئے تو نہیں پکڑا نہ اس لئیے خاموش سب دیکھ رہے ہیں’ سیفی نے اسے بولتا دیکھ چپ رہنے کا کہا ‘ہونہہ۔۔۔۔۔۔سب دیکھ رہے ہیں’ فری نے اسکی نقل اتاری سیفی نے اپنی ہنسی روکی’فائنلی تم میری ہوگئیں’ حمدان جو اتنی دیر سے چپ رہنے پر اکتا گیا تھا آخر بول ہی پڑا’ہمم پتا نہیں کیسے لیکن اب کیا کرسکتے ہیں’ رواحہ نے افسوس کیا’کیا مطلب تمہیں کسی اور کا ہونا تھا’ حمدان کا تو گویا دل بند ہونے لگا تھا’ہاں تو ہائے میرا اففان وحید اسنے میری وجہ سے اپنی بیوی چھوڑدی اور میں نے تو ابھی اسکے خواب بھی ٹھیک سے نہیں دیکھے تھے کہ تم پہلے آگئے’ رواحہ نے ٹسوے بہائے’شکر مناؤ تم کہ آج رخصتی نہیں ہوئی ورنہ حشر بگاڑدینا تھا تمہارا اپنے شوہر کے سامنے غیر مرد کا ذکر کرتے ہوئے شرم نہیں آئی’ وہ ہلکی آواز میں غرایا میر کا غصہ اس میں بھی پایا جاتا تھا لیکن سامنے فکر کسے تھی ‘غصہ کسے دکھا رہے ہو ابھی بی جان کو شکایت لگائی نہ سب کے سامنے کردیں گی تمھاری’ رواحہ نے ڈرایا’یہ تم کیا ہوتا ہے آپ کہو بیوی ہو میری’ وہ پہلی بات کو چھوڑ کر دوسری بات پر آیا’بیوی رخصتی کے بعد ہوتی ہے اور میں ابھی صرف تمھاری منکوحہ ہوں اسلئے اب خاموش ہو کر بیٹھو ویسے ہی تمھاری وجہ سے سب مجھے دیکھ رہیں ہیں کہ کیسی دلہن ہے’ ‘میری وجہ سے کیوں اپنی وجہ سے کہو اور ویسے اتنا میک اپ تھوپنے کے بعد بھی کچھ خاص نہیں لگ رہیں وہی جنگلی بلی لگ رہی ہو’ حمدان نے اسکے غصے کو ہوا دی’یو جنگلی جانور خود کو دکھا ہے کبھی لال بھالو لگ رہے ہو’ رواحہ نے مزاق اڑایااتنے میں کھانا کھولا گیا
‘مجھے بھوک لگ رہی ہے’ سحرش نے بھوک کا رونا رویا’کیوں صبح سے کھا کھا کر تھکی نہی تم’ ریان نے چڑایا’میں نے کچھ نہیں کھایا نکاح کی وجہ سے نروس ہی اتنی تھی کہ کچھ کھانے پینے کا سوجا ہی نہیں’ سحرش نے منہ بنایا’کیوں رخصتی تھی آج جو کھانے سے بھوک ہڑتال کر رکھی ہے’ ریان نے گھمبیر لہجے میں کہا’نہیں وہ بس ایسے ہی دل نہیں کک۔۔کیا’ گھبرائی’چلو تمہیں کچھ کھلا پلا دیں اس سے پہلے کہیں گر گرا گئیں تو پھر مجھے ہی اٹھانا پڑے گا’ اسکی بات سن کر گالوں پر لالی نے اپنا کام دکھایا’افف ابھی سے شرما رہی ہو کنٹرول کرو نازک سا بندہ ہوں کہیں مر ہی نہ جاؤں’ اس نے دل پر ہاتھ رکھ کر کہا’ہاہاہاہا ابھی سے مر جائیں گے تو میرے اسائمنٹ کون بنائے گا’ شرارت سے بولی’مطلبی کہیں کی’ اسکی بات پر وہ جی بھر کر بدمزا ہوا تھا’کھانا”لارہا ہوں سب کیلئے یہیں لگوادیتا ہوں سٹیج پر’
If you have any issue regarding Downloading, Online reading or any other then let us know in the contact us section or in the comments below or any other social media platform. We are waiting for your precious suggestions and ideas to make our work better and successful.
Mohabbat ishq dhoka or faraib by Anum Writes Complete Season 1 PDF
Mohabbat ishq dhoka or faraib by Anum Writes Complete Season 1 PDF
Mohabbat ishq dhoka or faraib by Anum Writes Complete Season 1 PDF
Click on the Links to continue reading
Mohabbat ishq dhoka or faraib by Anum Writes Complete Season 1 PDF
Mohabbat ishq dhoka or faraib by Anum Writes Complete Season 1 PDF
If you have problem in download please click this Below link
How to download novels and books in pdf ?
Go to the full page to view and submit the form.
Hewaniyat afsana by Neha Ali Hewaniyat afsana by Neha Ali This is a social romantic…
کہانی دو بہنوں کی جو اپنوں کی سفاکی کی وجہ سے بچھڑ گئیں، جنہیں اپنوں…
Hiranur novel by Hajra Zahir Hiranur novel by Hajra Zahir Complete Novel . This is…
۔ وہ دوبئی کے ہسپتال میں تھی۔ اس وقت وہ آئی سی یو میں تھی۔…
Writer’s Introduction: My name is Mohammad Ali Shah, you can call me Ali. I have…
Eid E Dilam by Ismah Qureshi Novels Eid Novels Eid E Dilam by Ismah Qureshi…
View Comments
We want season 2.
It is still on going we will post this Soon