Yaqeen by Shehreen Fatima Complete novel download pdf . This is a social romantic novel by the writer as she has written many novels. The novel is based on romantic Urdu novels in which he pointed out our social and family issues. Story of the novel revolves around Social issues, and love story.
Writer has written for the first time and her story tells their ability and maturity as well. they have written about the social issues. As this is Complete ,long , novel then further you can read many topics on our website like
The Writer has written in Readers Choice the Online Plate form which give chance to Online Writers to show their ability and skills which the Readers will read to raise their confidence hence we are trying our best to introduce you all these writers but their work as well.Mostly writer shows us the reality and stories which are around us. They have an ability to guide us through their words and stories. Writers stories mostly tell us about the all the relations which we have in our life, thus these relations has their own place but how we can take them and deal with them in our life it matters a lot. This important factor is explained by these mature writers who point out them in their stories.
We give a platform for the new minds who want to write as well as want to show the power of their words.
اگر آپ ایک لکھاری ہیں اور ان کرداروں کو بخوبی لکھ سکتے ہیں تو اٹھائے قلم اور لکھ دیجئے ایک ایسی کہانی جو دلوں کو چھو لے اور ان کرداروں کے ساتھ انصاف کرتے ہوئے اپنی صلاحیت کو بھی اجاگر کریں
آج ہی ہمیں اپنی تحریر ارسال کریں جس کو ہم ایک ہفتے کے اندر اپنی ویب سائیٹ اور دیگر سوشل میڈیا گروپ میں
شامل کر یں گے ۔
مزید تفصیلات کے لئے ہم سے رابطہ کریں۔
واٹس ایپ نمبر کے لیے ابھی میل کیجئے
Email address: mobimalik83@gmail.com
Novels are available Here as in PDF and Online Read . You can download or read online through the links given below .
If you find any issue in download or online reading links then please watch the video in provided links
If you have any issue regarding Downloading, Online reading or any other then let us know in the contact us section or in the comments below or any other social media platform. We are waiting for your precious suggestions and ideas to make our work better and successful.
یہ سب تم نے کروایا ہے گھٹیا عورت تمہیں شرم نہیں آئی تمہیں خوف نہیں آتا تمہیں ڈر نہیں لگتا کیا تم بھول گئی ہو کہ اللہ تمہیں دیکھ رہا ہے اور تمہیں تمہارے کیے گئے گناہوں کی سزا تمہیں دے گا کسی اور کا خوف نہیں تو خدا کا خوف تو کرو اب جنت کی آواز میں آنسو بھی شامل تھے بھلے ہی تم بھول گئی ہو لیکن اللہ نہیں بھولا وہ تمہارے کیے گئے ہر گناہ کی سزا دے گا وہ کسی کے ساتھ نا انصافی نہیں ہونے دے گا وہ انصاف ضرور کرے گا اور جب وہ انصاف کرے گا تو تم کچھ نہیں کر پاؤ گی اس وقت تم صرف پچھتاؤ گی تب تمہیں احساس ہو گا کہ تم ن ے کتنا کچھ غلط کیا ہے کتنوں کی ذندگیاں برباد کی ہیں اور اس وقت تک بہت دیر ہو چکی ہو گی ۔ جنت پر امید لہجے میں بولی ۔
دھمکی دے رہی ہو ڈرا رہی ہو مجھے ۔ ابرش سنجیدگی سے بولی ۔
نہیں نہ تو میں دھمکی دے رہی ہوں اور نہ ہی ڈرا رہی ہوں میں تمہیں وہ بتا رہی ہوں جو سچ ہے ۔ اللہ کسی کے ساتھ نا انصافی نہیں کر نا ۔ میرا اللہ میرے ساتھ بھی نا انصافی نہیں کرے گا وہ میرے ساتھ بھی انصاف ضرور کرے گا اور ان کے ساتھ بھی انصاف کرے گا جن کی زندگیاں تم نے برباد کی ہیں
” بے شک اللہ بہترین انصاف کر نے والا ہے “
اس کے بعد جنت نے کال کاٹ دی تھی ۔
ابرش کچھ بول نہیں پائی ۔ وہ جنت کی باتوں سے ایک پل کے لیے ڈر گئی تھی اسے بار بار جنت کی باتیں یاد آریئ تھی ۔ لیکن پھر بعد میں وہ ان باتوں کو جھٹک کر پھر سے اپنے کام میں مصروف ہو گئی اور اپنی پہلے والی ٹون میں واپس آ گئی ۔ ایسا لگتا تھا جیسے سچ میں اسے خوف خدا نہ ہو لیکن کہتے ہیں نہ کہ خدا کہ لاٹھی بے آواز ہو تی ہے ۔
****************
بابا ایسا نہیں کریں مجھے چھوڑ کر مت جائیں میں ٹوٹ جاؤں گی یہ ظلم نہ کریں بابا ۔ جنت کی ہچکی بندھ گئی تھی ۔
ایک نہ ایک دن تو جانا ہے نہ جنت میں بس تم سے یہی چاہتا ہوں کہ تم ہمیشہ خوش رہنا کبھی اداس مت ہونا کروگی نہ مرے لیے اپنے بابا کے لیے کرو گی نہ جنت نے اثبات میں سر ہلا دیا ۔ وہ کچھ بول نہیں پا رہی تھی ۔ آنسو متواتر آنکھوں سے بہہ رہے تھے ۔
میں تم سے اور یوسف سے کچھ چاہتا ہوں ۔ یوسف کیا تم میری خواہش کو پورا کرو گے ۔ سلیمان صاحب نے یوسف کی طرف دیکھ کر کہا اور اپنے پاس آنے کا اشارہ کیا ۔
یوسف ان کے پاس گیا تو سلیمان صاحب نے اس کا ہاتھ پکڑ کر جنت کے ہاتھ میں پکڑا دیا اور کہا ۔ یوسف میری بیٹی سے شادی کر لو اس کے نام کے ساتھ اپنا نام جوڑ لو میرے بعد کوئی نہیں ہے اس کا اس کو اپنا لو اپناؤ گے نہ ۔ یوسف نے ایک نگاہ جنت پر ڈالی اور پھر اثبات میں سر ہلا دیا ۔
سلیمان صاحب نے جنت سے پوچھا اس نے بھی اثبات میں سر ہلا دیا ۔ سلیمان صاحب نے یوسف کو مولوی اور گواہوں کا انتظام کرنے کے لیے کہا ۔ یوسف کچھ دیر بعد مولوی اور گواہوں کے ساتھ اس کمرے میں آیا جہاں سلیمان صاحب تھے ۔
نکاح شروع ہوا تو پہلے جنت سے نکاح پڑھوایا گیا اور پھر یوسف سے گواہان دی مولوی صاحب نے دعا کروائی اور پھر مولوی صاحب اور گواہان وہاں سے چلے گئے ۔
اور جنت ، جنت سلیمان سے جنت یوسف سکندر بن گئی ۔
Click the link below to download this novel in pdf.
یہ کہانی ہے ہلکی پھلکی محبتوں کی داستان جہاں کسی کے لیے رشتے اہم ہیں…
کہانی ہے جڑی دو لوگوں کے ماضی سے ، جڑی جھوٹ اور حقیقت کے دو…
Khayali shehzadi se qatila aur phir bekhofi tak ka safar afsana by Noor Mah Raja…
Pehar e qaraz novel by Maryam Ghulam Abbas (Current Episode 1) Pehar e qaraz novel…
یہ کہانی ہے ظلم کی اپنے حق کی دشمنوں کے خلاف ایک سخت ترین قدم…
یہ ناول ان لوگوں کے بارے میں ہے جو اپنی زندگی صراط مستقیم پر چلتے…