Paband E Humsafar by Mehak Tabassum & Lishay Malik Complete novel download pdf This is a social romantic novel by the writer as she has written many novels. The novel is based on romantic Urdu novels in which he pointed out our social and family issues. Story of the novel revolves around Social issues, and love story.
Writer has written for the first time and her story tells their ability and maturity as well. they have written about the social issues. As this is Complete ,long , novel then further you can read many topics on our website like
The Writer has written in Readers Choice the Online Plate form which give chance to Online Writers to show their ability and skills which the Readers will read to raise their confidence hence we are trying our best to introduce you all these writers but their work as well..Mostly writer shows us the reality and stories which are around us. They have an ability to guide us through their words and stories. Writers stories mostly tell us about the all the relations which we have in our life, thus these relations has their own place but how we can take them and deal with them in our life it matters a lot. This important factor is explained by these mature writers who point out them in their stories.
We give a platform for the new minds who want to write as well as want to show the power of their words.
اگر آپ ایک لکھاری ہیں اور ان کرداروں کو بخوبی لکھ سکتے ہیں تو اٹھائے قلم اور لکھ دیجئے ایک ایسی کہانی جو دلوں کو چھو لے اور ان کرداروں کے ساتھ انصاف کرتے ہوئے اپنی صلاحیت کو بھی اجاگر کریں
آج ہی ہمیں اپنی تحریر ارسال کریں جس کو ہم ایک ہفتے کے اندر اپنی ویب سائیٹ اور دیگر سوشل میڈیا گروپ میں
شامل کر یں گے ۔
مزید تفصیلات کے لئے ہم سے رابطہ کریں۔
واٹس ایپ نمبر کے لیے ابھی میل کیجئے
Email address: mobimalik83@gmail.com
Novels are available Here as in PDF and Online Read . You can download or read online through the links given below .
If you find any issue in download or online reading links then please watch the video in provided links
If you have any issue regarding Downloading, Online reading or any other then let us know in the contact us section or in the comments below or any other social media platform. We are waiting for your precious suggestions and ideas to make our work better and successful.
ارے یار آج تک تم نے کچھ مانگا ہی نہیں جس سے تمہیں اندازہ ہو کے میں تمہیں انکار نہیں کروں گا پر خیر آج دیکھ لو میں اپنے جگری یار کو انکار نہیں کروں گا بولو کیا کام تھا۔۔۔
یار کیا کروں میری مجبوری ہے ورنہ میں کبھی تم سے کچھ نہ مانگتا۔۔۔
مجھے کچھ پیسے ادھار چاہیں اصغر صاحب سر جھکائے بولتے ہیں۔۔
ارے یار کیا ہوا میرے سامنے سر نہ جھکاؤ میں نے ہمیشہ تمہیں اٹھی گردن کے ساتھ دیکھا ہے خیر ہے مشکل وقت سب پر آتا ہے پر ہمت نہیں ہاری جاتی۔۔
میں تمہیں دونگا پیسے جتنے تمہیں چاہیے ہونگے پر ادھار نہیں بھائی سمجھ کر رکھ لینا۔۔۔
نہیں نہیں میں ادھار لینے آیا تھا مجھے بھیک نہیں چاہیے اصغر صاحب انکار کرتے ہیں۔۔
یار کیا ہو گیا ہے بھائی ہو تم میرے بچپن ساتھ گزرا ہے اپنا تم مجھے اتنا غیر سمجھتے ہو اقبال صاحب افسردگی سے کہتے ہیں۔۔۔
دیکھو ایسی بات نہیں ہے مجھے معلوم ہے ہمارا بچپن ساتھ گزرا ہے ہم اچھے وقت کے دوست ہیں پر میں ایسے نہیں رکھ سکتا۔۔
اچھا چھوڑو یہ بتاؤ بچی تمہاری کیسی ہے اور کس سے شادی کر رہے ہو اور میاں جی آپ نے تو ہمیں بلانا ہی بہتر نہیں سمجھا اقبال صاحب مسکراتے ہوئے کہتے ہیں۔۔
ارے نہیں نہیں ہم سادگی سے شادی کر رہے ہیں تمہیں معلوم تو ہے ہمارے کوئی جاننے والے ہیں نہیں اور تمہاری بات ہے تو آج تمہیں بھی اس کی شادی پر آنے کی دعوت دینے آیا ہوں۔۔
اچھا اچھا تو ان پیسوں کی ضرورت شادی کا خرچا کرنے کے لیے پڑی ہے۔۔۔
شادی تو سادگی سے ہی کرنی ہے پر جہیز بہت زیادہ مانگ رہے ہیں لڑکے والے۔۔
اچھا تو مطلب اس ادھار کی چیزیں تم میری بیٹی کو دو گے ہرگز نہیں۔۔۔
اس کو یہ سب اپنے چچا کی طرف سے ملے گا وہ میری بیٹی ہے آخر اس کے لیے اتنا تو کر ہی سکتا ہوں۔۔۔
ہاں تمہاری بیٹی ہے پر میں ایسے کچھ نہیں لوں گا۔۔
تو میاں تمہیں میں کچھ دے بھی کب رہا ہوں یہ تو میں اپنی بچی کو دے رہا ہوں ویسے رشتہ کہاں ہوا ہے۔۔۔
میرے بڑے بھائی کے بیٹے کے ساتھ اصغر صاحب جواب دیتے ہیں۔۔
اچھا اچھا تمہارے بھائی کی موت کے بعد تو وہ یہاں سے چلے گئے تھے نہ اب کہاں سے آئے۔۔
وہ معلوم نہیں پر مجھے کوئی اپنا چاہیے تھا جس کے پاس میری بچی محفوظ رہے کیونکہ ہر وقت کی طبیعت خرابی مجھے ڈراتی رہتی ہے ورنہ میں نے ابھی اپنی بچی کی شادی نہیں کرنی تھی۔۔۔
چلو کوئی نہ اللّٰہ بہتر کرے گا اللّٰہ تمہیں صحت دے آمین۔۔
آمین چلو میاں تمہیں آنے کی دعوت مل گئی اب ستائیس کو نکاح ہے آ جانا اور میں چلتا ہوں۔۔
ابھی تو آئے ہو بیٹھو تو صحیح اقبال صاحب اس کے ساتھ اٹھتے ہوئے کہتے ہیں۔۔
نہیں کافی وقت ہو گیا ہے آئے ہوئے گھر بھی جانا ہے مرحا کب سے کالج سے لوٹ آئی ہوگی۔۔
اچھا چلو ٹھیک ہے اقبال صاحب ان سے بغل گیر ہوتے ہوئے کہتے ہیں۔۔۔
°°°°°°°°°°°
عروہ کالج سے واپس آ کر کھانا کھاتی ہے۔۔
اس کے بعد اپنے موبائل پر ناول پڑھ رہی ہوتی ہے جب اس کا موبائل بجنے لگتا ہے۔۔
وہ ایکدم سے ڈر جاتی ہے اور موبائل گر کر اس کے ناک پر لگتا ہے۔۔۔
وہ جلدی سے اپنا ناک سہلاتے ہوئے موبائل کی سکرین اپنے سامنے کرتی ہے۔۔۔
گینڈے کی کال دیکھ کر برا سا منہ بناتی ہے اور کال پک کرتی ہے۔۔۔
کیا ہے منہوس انسان تمہیں شرم نہیں آتی کہ کسی کو ایسے نہیں ڈراتے۔۔۔
عروہ کال اٹھاتے ہیں شروع ہو جاتی ہے۔۔
کیا مطلب میں نے کیا کر دیا ٹڈی عادل حیرانی سے پوچھتا ہے۔۔۔
میں ناول پڑھ رہی تھی تمہاری وجہ سے موبائل میرے ناک پر گر گیا۔۔
سوہ تو میری ٹڈی کا ناک درد کر رہا ہے کہیں سوجن تو نہیں ہوئی۔۔۔
آہ چلو خیر سوج بھی گیا تو فرق نہیں پڑے گا کیونکہ تمہاری ناک ہی چھوٹی سی ہے بلکل تمہاری طرح۔۔۔
یوووو۔۔۔
عروہ چیخنے لگتی ہے پر اپنے گھر والوں کا خیال کر کے خاموش ہو جاتی ہے۔۔
Click the link below to download this novel in pdf.
Qaraz novel by Mehreen Asghar Qaraz novel by Mehreen Asghar. This is a social romantic…
Tera Hi Bs Hona Chahun novel by Sidra Mansoor Tera Hi Bs Hona Chahun novel…
Ziddi mohabbat novel by Silla Sheikh HERO POLITICIAN BASE NOVELS, TRIANGLE LOVE STORY BASED NOVELS.…
یہ کہانی ہے ہلکی پھلکی محبتوں کی داستان جہاں کسی کے لیے رشتے اہم ہیں…
کہانی ہے جڑی دو لوگوں کے ماضی سے ، جڑی جھوٹ اور حقیقت کے دو…
Khayali shehzadi se qatila aur phir bekhofi tak ka safar afsana by Noor Mah Raja…