If you have any issue regarding Downloading, Online reading or any other then let us know in the contact us section or in the comments below or any other social media platform. We are waiting for your precious suggestions and ideas to make our work better and successful.
جاوید صاحب سے اپنے دوست کی حالت دیکھی نہی گئی اور اسی وقت انہوں نے ایک فیصلہ کیا۔
وہ اپنی جگہ سے اٹھ کھڑے ہوئے اور بلند آواز سب کو مخاطب کیا۔
بارات واپس چلی گئی تو کیا ہوا،ذمل کی رخصتی آج ہی ہو گی۔
میں اپنی بیٹی بناوں گا اسے۔
وہ ذمل کے بابا کا کندھا تھپکتے ہوئے مسکرا دئیے اور ہال کے سب سے آخری ٹیبل کی طرف بڑھے۔
ان کا صاحبزادہ “موسیٰ خان” ٹانگ پر ٹانگ جمائے دونوں ٹانگیں کرسی پر پھیلائے اس سارے معاملے سے لا تعلق کانوں میں ہینڈ فری لگائے سر کرسی پر گرائے آرام سے بیٹھا ہوا تھا۔
بکھرے بال،پھٹی جینز،شرٹ کے بٹن کھلے ہوئے اور جاکنگ شوز۔۔۔وہ کسی بھی ایگنل سے شادی پر آیا مہمان بلکل نہی لگ رہا تھا۔
جاوید صاحب نے ایک دکھ بھری نظر اس کے حلیے پر ڈالی اور اسے آواز دی مگر کوِئی جواب نہی ملا تو انہوں نے اس کے ایک کان سے ہینڈ فری کھینچی۔
اس نے جھٹ سے آنکھیں کھولیں اور دوسرے کان سے ہینڈ فری کھینچ کر اٹھ کھڑا ہوا۔
ہو گیا فنکشن ختم؟
اب میں جا سکتا ہوں کیا؟
منہ دوسری طرف موڑے بے رخی سے بولا۔
نہی۔۔۔۔۔شادی ختم نہی ہوئی ابھی،ایک کام ہے تم سے؟
مجھ سے؟
وہ شاکڈ سا باپ کی طرف واپس مڑا۔
ہاں تم سے،انہوں نے بھی اسی کے انداز میں جواب دیا۔
ذمل کی شادی ٹوٹ گئی،بارات واپس جا چکی ہے۔
تم ذمل سے نکاح کر لو!
یہ آپ مجھ سے پوچھ رہے ہیں یا مجھے بتا رہے ہیں؟
اس نے غصے سے اپنے بالوں میں ہاتھ پھیرا۔
پوچھ نہی رہا بتا رہا ہوں۔۔۔۔زبیر انکل اس وقت پریشان ہیں اور میں اپنے دوست کو پریشان نہی دیکھ سکتا۔
اوہ۔۔۔۔آپ اپنے دوست کو پریشان نہی کر سکتے مگر اپنے بیٹے کو پریشان کرنا آپ کو پسند ہے لیکن ایک بات میں آپ کو صاف صاف بتا دوں۔
میں ذمل سے نکاح نہی کروں گا۔
وہ باہر کی طرف چل دیا۔
موسیٰ رک جاو!
جاوید صاحب اس کے پیچھے چل دیے۔
دیکھو میری مجبوری سمجھنے کی کوشش کرو بیٹا،تم ذمل سے نکاح کر لو جو کہو گے کرو گا۔
تمہاری ہر بات مانوں گا مگر پلیز یہاں سے مت جاو،میری عزت کا سوال ہے۔
میں اپنے دوست سے وعدہ کر چکا ہوں۔
وعدہ آپ نے کیا ہے میں نے نہی!
آپ ثمر سے کہہ دیں کہ وہ کر لے نکاح،وہ بھی تو آپ کا بیٹا ہے۔
میں ہی کیوں؟
ثمر اگر یہاں ہوتا تو کبھی انکار نہی کرتا۔۔۔۔اس کی ماں بھی وہی آ گئی۔
ان سے کہہ دیں کہ یہاں سے چلی جائیں۔۔۔۔وہ ماں کو نظر انداز کرتے ہوئے بولا۔
بڑے بیٹے ہو تم اور آج تک کبھی اپنے ڈیڈ کی کوئی بات نہی مانی کم ازکم آج ہی لحاظ کر لو،نکاح کر لو ذمل سے،وہ غصے سے بولیں۔
یہ میرا اور میرے ڈیڈ کا معاملہ ہے،آپ اس معاملے سے دور رہیں مسز خان۔۔۔۔۔موسیٰ کے جواب پر وہ پیر پٹختی ہوئی وہاں سے چل دیں۔
جاوید صاحب پریشانی سے بیٹے کو دیکھنے لگے۔
کیا ڈیڈ؟
آپ اپنی بیوی کو سمجھا دیں کہ میرے اور آپ کے معاملات میں مت بولا کرے۔
موسیٰ!
وہ ماں ہے تمہاری۔۔۔۔۔اور تم نے خود موقع دیا ہے اسے بولنے کا۔
اگر تم میری بات مان لیتے تو وہ کبھی نہ آتی ہمارے درمیان۔
“نہی ڈیڈ۔۔۔۔۔۔کاش آپ میری بات مان لیتے تو وہ ہمارے درمیان کبھی نہ آتیں۔”
اچھا جو بھی ابھی وقت نہی ہے میرے پاس ان سب باتوں کا اگر مجھ سے زرا سی بھی محبت ہے تو میری بات مان لو۔
کیا کہہ سکتا ہوں میں؟
آج تک میری کب سنی ہے آپ نے جو آج سنیں گے!
چلیں۔۔۔۔۔جیسے آپ کی مرضی۔ پہلے اپنا حلیہ تو ٹھیک کر لو،انہوں نے آگے بڑھ کر اس کی شرٹ کے بٹن بند کیے جیسے وہ کوئی چھوٹا بچہ ہو۔
Click on the Links to continue reading
To read all its episodes keep clicking on the provided links
If you have problem in download please click this Below link
How to download novels and books in pdf ?
۔ وہ دوبئی کے ہسپتال میں تھی۔ اس وقت وہ آئی سی یو میں تھی۔…
Writer’s Introduction: My name is Mohammad Ali Shah, you can call me Ali. I have…
Eid E Dilam by Ismah Qureshi Novels Eid Novels Eid E Dilam by Ismah Qureshi…
Mureed e ishq by Muqadas Zain Suspense base novels Mureed e ishq by Muqadas Zain…
Ek haqeeqat ek kahani short story by Sehrish Aman Ek haqeeqat ek kahani short story…
Secret Agents by Manahil Imran Episode 1 Secret Agent Based Novels , Secret Agents by…