If you have any issue regarding Downloading, Online reading or any other then let us know in the contact us section or in the comments below or any other social media platform. We are waiting for your precious suggestions and ideas to make our work better and successful.
کیامصیبت ہے کہاں پھنس گئی اک تو اتنی دھوپ ہے ماہین نے چہرہ رومال سے صاف کرتے ہوئے آسمان کی طرف دیکھا جہاں سورج سر پہ کھڑا تھا اور وہ چلتے چلتے تھک گئی تھی
تبھی اسکو احساس ہوا کے جیسے کوئی اسکا پیچھا کر رہا ہےاس نے مڑ کے دیکھا تو تین لڑکے اسکے پیچھے تھے اسکو ایسا لگا جیسے وہ اسی کا پیچھا کر رہے ہو
شاید میرا وہم ہو “اسنے اپنی سو چوں کو پرے کیا اور نظروں سے رکشہ کو ڈھونڈ لگی اک بار پھر سے اسکی نظریں پیچھے گئی ابھی بھی وہ لڑکے اسکے پیچھے تھے اور انکی نظریں ماہین کے سراپے پر تھیں ہنس کر اجیب گندی سی نظروں سے ماہین کو دیکھ رہے تھے ماہین کو کچھ غلط ہونے کا احساس ہوا تو اسکے قدم تیز ہو گے ڈر کی وجہ سے اسکی آنکھیں برسنے کو تیار تھیں اب وہ باقاعدہ دوڑ رہی تھی نظریں بار بار پیچھے جا رہی تھیں وہ لڑکے بھی اسکے ساتھ دوڑنے لگے ۔
اسکو احساس نہیں تھا وہ کہاں جا رہی ہے بس اسے کسی طرح اپنی عزت بچانی تھی اپنی ۔
اپنے ماں باپ کی عزت پر آنچ نہیں انے دنگی میں”اسنے خود سے عہد کیا تھا آنکھیں برس رہی تھیں پیر کانپنے کی وجہ س بھاگنا مشکل ہو رہا تھا اک گلی میں مڑ کر وہ دیوار کے ساتھ لگ گئی اور اپنی سانس بحال کرنے لگی اور الله سے رحم ماننے لگی۔ “”یا الله تو بہت رحیم اور کریم ہے مجھے بچا لے یا خدا””آنکھیں برس رہی تھیں
سامنے نظر پڑی تو اک سائکل کھڑی تھی اس پر اک پگڑی رکھی ہوئی تھی
اک خیال اسکے ذہن میں ایا اور اسنے فوراً وہ اٹھائی تھی۔
اسنے اپنے سلکی بال جو اسکی کمر پر بکھرے ہوئے تھے ہاتھوں میںں لے کر جوڑا بنایا تھا اور پگڑی کو سر پر رکھ کے بال مکمل چھپا دیے تھے اور رومال چہرے پر باندھ لیا تھے اب وہ ادھر اودھر دیکھ رہی تھی اور جاننا چاہ رہی تھی کے وہ لڑکے گئے یا نہيں ۔
کیا کروں آگے جاکہ دیکھوں””کہی آ نہ جائیں
ڈر سے اسکے ہاتھ پیر کانپ رہے تھے۔
ماہین تجھے ہمتِ کرنی ہوگی””
اپنے آپ سے باتیں کرتی وہ اپنے اندر ہمت پیدا کرنے کی کوشش کرنے لگی آخر کار تھوڑی ہمت کر کہ اگے بڑھنے لگی نظروں سے آس پاس کا جائزہ لیا اور آگے بڑھنے لگی۔۔
چل چل ماہین نکل لے جلدی کہیں پھر سے نہ اجائیں “”
بھاگتے ہوئے اگے بڑھنے لگی ایک گلی سے نکلی ہی تھی کہ سامنے دیکھ کہ اسکی ہوایاں اڑ گئی سامنے وہی لڑکے کھڑے شاید اسی کو تلاش کر رہےتھے ماہین کسی طرح ہمت کر کہ انکی نظروں سے ںچتی ہوئی نکلی آگے بڑھتے ہی۔
ابے وہ دیکھ وہ رہی””
اک لڑکا ماہین کی طرف دیکھتا ہوا چیخ کے اپنے دوستوں کو بتانے لگا۔
وہ تو کوئی لڑ”””’
کپڑے دیکھ یار یہ وہی لڑکی ہے۔
وہ اسکی بات کاٹتا ہوا بولا
جلدی چلوں !!!
آواز سن کے ماہین پلٹی تھی اور پپیچھے دیکھ کے اسکے ہا تھ پیر پھولنے لگے
وہ تیزی سے اسکی طرف ارہے تھے ماہین کے قدم اور تیز ہو گئے اور نظریں ارد گرد کا جائزہ لے رہی تھیں جیسے چھپنے کی جگہ ڈھونڈ رہی ہوں اسکی حالت ایسی تھی جیسے جسم میں خون ہی نہ ہو۔
بھاگتے بھاگتے پلٹ پلٹ کے دیکھتی اور پھرقدم اور تیز ہو جاتے وہ اسکے بے حد قریب آ چکے تھے ۔۔
ماہین کا تھکن کے مارے برا حال تھا ڈر اور خوف سے ہاتھ پیر کانپ رہے تھے اسکی ہمت جواب دے رہی تھی۔
تینوں اسکے قریب آگئے اک اسکے سامنے ا کر کھڑا ہو گیا تھا۔
بس کروں میری جان کتنا بھگاؤ گی””‘اس کے اگے والا فاتحانہ مسکراہٹ لیئے بولا تھا
ماہین نے پلٹ کر دیکھا تو دو پیچھے کھڑے تھے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں دکھ رہا تھا
پلیز مجھے جانے دو الله کا واسطہ ہیں تم لوگوں کو””وہ انکے سامنے گڑگڑا رہی تھی اور اسکی آنکھوں سے پانی برس رہا تھا
جانے دیں گے پہلے ہمارا کام تو کرتی جا ؤ نہ پھر جانے دیں گے “” پیچھے والا اک لڑکا اسکے قریب ا رہا تھا اور ماہین کے قدم پیچھے جا رہے تھے۔
تبھی ما ہین کی نظر سامنے گھر کے کھلے ہوئے دروازے پر گئی ماہین لپک کے تیزی سے اندر گئی تھی۔
پکڑ جلدی!!
اسکے پیچھے والا چیختا ہوا بولا تھا ۔
پر ماہین جا چکی تھی اک لڑکا اسکے پیچھے اندر بھاگنے لگا تھا دوسرا اسکا ہاتھ پکڑ تا اسے روکتے ہوئے بولؑا””اندر نہیں جا “”یہ زبیر کا اڈا ہے “””
نکل یہاں سے جلدی۔
ماہین بھاگتی ہوئی گھر میں گھس چکی تھی خوف کی وجہ سے اسے کچھ سمجھ نہیں ا رہا تھا اندر آتے ہی ا سے سامنے ہی سیڑھیاں نظر آئی جو اپر کی طرف جارہی تھی ماہین بھاگتی ہوئی سیڑھیاں چڑھنے لگی اس پر خوف طاری ہوا وا تھا جلدی جلدی سیڑھیاں چڑھنے کی وجہ سے دو بار گرتے گرتے بچی اپر پہنچ کر دیوار کے ساتھ ٹیک لگا کر بیٹھ گئی ہا تھ پیر کانپ رہے تھے آنکھوں سے آنسو نکل رہے جو رکنے کا نام نہیں لے رہے تھے۔
“”””یااللہ یہ کیوں ہورہا ہے میرے ساتھ کونسے گناہوں کی سزا ہے یہ یا خدا مدد کر میری “”””وہ سسک رہی تھی ہاتھوں میں چہرہ پکڑے اپنی ہچکیاں روکنے کی کوشش کرنے لگی۔
آنسوں کو بےدردی سے رخسار سے صاف کرتی کھڑی ہوئی نظر سامنے پڑی تو احساس ہوا ۔
Click on the Links to continue reading
To read all its episodes keep clicking on the provided links
If you have problem in download please click this Below link
How to download novels and books in pdf ?
Marham afsana by Neha Ali download pdf Marham afsana by Neha Ali download pdf This…
Paristish novel by Kinza Mustafa complete novel. Parastish means devotion’ adoration’ extent of worship. Parastish…
Tumhari yaden afsana by Bint e Ammi Ayesha Tumhari yaden afsana by Bint e Ammi…
Bin kahy suno o yara novel by Afeefa Noureen Episode 1 to 5 Bin kahy…
Black heart love by Abdul Ahad Butt AFTER MARRIAGE STORY, ROMANTIC NOVELS Black heart love…
Yaadgar eid by Mahi ji Complete novel EID NOVELS, COUSIN BASE NOVELS Yaadgar eid by…