ezreaderschoice

Novels World

Woh ajnabi by Hina Baig

  • Woh ajnabi by Hina Baig Complete is a social romantic novel by the writer as she has written many novels.
  • She has written for the first time and her story tells her ability and maturity as well. She has written about the social issues. As this is Complete ,long , novel then further you can read many topics on our website like Cousin Base Novels ,After marriage story, Revenge Base Novels, thus we have provided you many topics but you can search more novel in category bar as well.
  • She has written in Readers Choice the Online Plate form which give chance to Online Writers to show their ability and skills which the Readers will read to raise their confidence hence we are trying our best to introduce you all these writers but their work as well.
  • We give a platform for the new minds who want to write as well as want to show the pawer of their words .
  • Mostly writer shows us the reality and stories which are around us. They have an ability to guide us through their words and stories. Writers stories mostly tell us about the all the relations which we have in our life, thus these relations has their own place but how we can take them and deal with them in our life it matters a lot. This important factor is explained by these mature writers who point out them in their stories.
  • Novels are available  Here as in PDF and Online Read . You can download or read online through the links given below .
  • If you find any issue in download or online reading links then please watch the video in provided links

How to download Novels

  • How to download Novels. Some of readers asked us how to download these novels from this website. Well We are helping you to download your required novels. Kindly follow the steps.
    1. First of all , Click on the link which you want to download from the site , then the novel will be opened
    2. As you can see there are two options Download , Read Online, then click on the Download link ( any option from them) if you want to download.
    3. An add will appear on your screen then wait for 5 Seconds, on your right side you will see skip ad option click on skip ad or in some adds it will ask you to either block or allow then click on Block option
    4. After that you will see another page that is your media fire link from where you can download your novel
    5. Same method is applied for all the ads and for Read online , location of the skip add might be different but process is same but if you feel any difficulty then let us know in the comments.
  • Here is her novel to read and to download. Click on the link below to Read Writers All Novels

Khaanzaadi Novels

If you have any issue regarding Downloading, Online reading or any other then let us know in the contact us section or in the comments below or any other social media platform. We are waiting for your precious suggestions and ideas to make our work better and successful.

Sneak of novel

کیامصیبت ہے کہاں پھنس گئی اک تو اتنی دھوپ ہے ماہین نے چہرہ رومال سے صاف کرتے ہوئے آسمان کی طرف دیکھا جہاں سورج سر پہ کھڑا تھا اور وہ چلتے چلتے تھک گئی تھی

تبھی اسکو احساس ہوا کے جیسے کوئی اسکا پیچھا کر رہا ہےاس نے مڑ کے دیکھا تو تین لڑکے اسکے پیچھے تھے اسکو ایسا لگا جیسے وہ اسی کا پیچھا کر رہے ہو

شاید میرا وہم ہو “اسنے اپنی سو چوں کو پرے کیا اور نظروں سے رکشہ کو ڈھونڈ لگی اک بار پھر سے اسکی نظریں پیچھے گئی ابھی بھی وہ لڑکے اسکے پیچھے تھے اور انکی نظریں ماہین کے سراپے پر تھیں ہنس کر اجیب گندی سی نظروں سے ماہین کو دیکھ رہے تھے ماہین کو کچھ غلط ہونے کا احساس ہوا تو اسکے قدم تیز ہو گے ڈر کی وجہ سے اسکی آنکھیں برسنے کو تیار تھیں اب وہ باقاعدہ دوڑ رہی تھی نظریں بار بار پیچھے جا رہی تھیں وہ لڑکے بھی اسکے ساتھ دوڑنے لگے ۔

اسکو احساس نہیں تھا وہ کہاں جا رہی ہے بس اسے کسی طرح اپنی عزت بچانی تھی اپنی ۔

اپنے ماں باپ کی عزت پر آنچ نہیں انے دنگی میں”اسنے خود سے عہد کیا تھا آنکھیں برس رہی تھیں پیر کانپنے کی وجہ س بھاگنا مشکل ہو رہا تھا اک گلی میں مڑ کر وہ دیوار کے ساتھ لگ گئی اور اپنی سانس بحال کرنے لگی اور الله سے رحم ماننے لگی۔ “”یا الله تو بہت رحیم اور کریم ہے مجھے بچا لے یا خدا””آنکھیں برس رہی تھیں

سامنے نظر پڑی تو اک سائکل کھڑی تھی اس پر اک پگڑی رکھی ہوئی تھی

اک خیال اسکے ذہن میں ایا اور اسنے فوراً وہ اٹھائی تھی۔

اسنے اپنے سلکی بال جو اسکی کمر پر بکھرے ہوئے تھے ہاتھوں میںں لے کر جوڑا بنایا تھا اور پگڑی کو سر پر رکھ کے بال مکمل چھپا دیے تھے اور رومال چہرے  پر باندھ لیا تھے اب وہ ادھر اودھر دیکھ رہی تھی اور جاننا چاہ رہی تھی کے وہ لڑکے گئے  یا نہيں ۔

کیا کروں آگے جاکہ دیکھوں””کہی آ نہ جائیں

ڈر سے اسکے ہاتھ  پیر کانپ رہے تھے۔

ماہین تجھے ہمتِ کرنی ہوگی””

اپنے آپ سے باتیں کرتی وہ اپنے اندر ہمت پیدا کرنے کی کوشش کرنے لگی آخر کار تھوڑی ہمت کر کہ اگے بڑھنے  لگی نظروں  سے آس پاس کا جائزہ لیا اور آگے بڑھنے لگی۔۔ 

چل چل ماہین نکل لے جلدی کہیں  پھر سے نہ  اجائیں “”

بھاگتے ہوئے اگے بڑھنے لگی ایک گلی سے نکلی ہی تھی کہ سامنے دیکھ کہ    اسکی  ہوایاں اڑ  گئی سامنے وہی    لڑکے کھڑے  شاید اسی      کو تلاش کر  رہےتھے ماہین   کسی  طرح   ہمت کر   کہ   انکی نظروں سے ںچتی ہوئی نکلی آگے بڑھتے ہی۔

ابے وہ دیکھ وہ رہی””

اک لڑکا ماہین کی طرف دیکھتا ہوا چیخ کے اپنے دوستوں کو بتانے لگا۔

وہ تو کوئی لڑ”””’

کپڑے دیکھ یار یہ وہی لڑکی ہے۔

وہ اسکی بات کاٹتا ہوا بولا

جلدی چلوں !!!

آواز سن کے ماہین پلٹی تھی اور پپیچھے دیکھ کے اسکے ہا تھ پیر پھولنے لگے

وہ تیزی سے اسکی طرف ارہے تھے ماہین کے قدم اور  تیز ہو گئے  اور نظریں ارد گرد کا جائزہ لے رہی تھیں  جیسے چھپنے  کی جگہ ڈھونڈ  رہی ہوں اسکی حالت  ایسی تھی جیسے جسم میں خون ہی نہ ہو۔

بھاگتے بھاگتے پلٹ پلٹ کے دیکھتی اور  پھرقدم اور تیز  ہو جاتے وہ اسکے بے حد قریب آ چکے تھے ۔۔

ماہین کا تھکن کے مارے برا حال تھا ڈر اور  خوف سے ہاتھ پیر کانپ رہے تھے اسکی ہمت جواب دے رہی تھی۔

تینوں اسکے قریب آگئے اک اسکے سامنے ا کر کھڑا ہو گیا تھا۔

بس کروں میری جان کتنا بھگاؤ گی””‘اس کے اگے والا فاتحانہ مسکراہٹ  لیئے بولا تھا

ماہین نے پلٹ کر دیکھا تو دو پیچھے کھڑے  تھے نکلنے کا  کوئی  راستہ نہیں  دکھ رہا تھا

پلیز مجھے  جانے  دو الله  کا واسطہ ہیں  تم لوگوں  کو””وہ انکے سامنے گڑگڑا رہی تھی اور اسکی   آنکھوں سے پانی  برس رہا تھا

جانے دیں گے پہلے ہمارا  کام تو کرتی جا ؤ نہ پھر جانے دیں گے “” پیچھے والا اک لڑکا اسکے قریب ا  رہا تھا اور  ماہین کے قدم پیچھے  جا رہے  تھے۔

تبھی   ما ہین کی نظر  سامنے گھر  کے کھلے ہوئے دروازے پر گئی  ماہین لپک کے تیزی سے اندر گئی  تھی۔

پکڑ جلدی!!

اسکے پیچھے  والا چیختا ہوا بولا تھا ۔

پر ماہین جا چکی تھی اک لڑکا اسکے پیچھے اندر بھاگنے لگا تھا دوسرا اسکا ہاتھ پکڑ تا اسے روکتے ہوئے  بولؑا””اندر نہیں جا “”یہ زبیر  کا اڈا ہے “””

نکل یہاں سے  جلدی۔

ماہین بھاگتی ہوئی گھر میں گھس چکی تھی خوف کی وجہ سے اسے کچھ سمجھ نہیں ا رہا تھا اندر آتے ہی ا سے سامنے ہی سیڑھیاں نظر آئی جو اپر کی طرف جارہی تھی ماہین بھاگتی ہوئی سیڑھیاں چڑھنے لگی اس پر خوف طاری ہوا وا تھا جلدی جلدی سیڑھیاں چڑھنے کی وجہ سے دو بار گرتے گرتے بچی اپر پہنچ کر دیوار کے ساتھ ٹیک لگا کر بیٹھ گئی ہا تھ پیر کانپ رہے تھے آنکھوں سے آنسو نکل رہے جو رکنے کا نام نہیں لے رہے تھے۔

“”””یااللہ یہ کیوں ہورہا ہے میرے ساتھ کونسے گناہوں کی سزا ہے یہ یا خدا مدد کر میری “”””وہ سسک رہی تھی ہاتھوں میں چہرہ پکڑے اپنی ہچکیاں روکنے کی کوشش کرنے لگی۔

آنسوں کو بےدردی سے رخسار سے صاف کرتی کھڑی ہوئی نظر سامنے پڑی تو احساس ہوا ۔

Woh ajnabi by Hina Baig

Download Link

PDF Link 1

PDF Link 2

PDF Link 3

Read Online

Click on the Links  to continue reading

Woh ajnabi by Hina Baig Online Reading

To read all its episodes keep clicking on the provided links

If you have problem in download please click this Below link 
How to download novels and books in pdf ?