Skip to content
Home » Social media writers » Jannat Sheikh

Jannat Sheikh

Tu jo chahy by Jannat Sheikh Complete novel

  • by

زیان یہ ٹرائی کرو تم پر کافی سوٹ کرے گا۔۔۔

نہیں از کا تم اپنے لیے کچھ دیکھ لو میرے کپڑے ہیں۔۔۔ میں لے کر دے رہی ہوں نا اور تم مجھے منع کر رہے ہو اور تم میری پسند کا سوٹ پہنو گے صبح اور میرے لیے تم سلیکٹ کرو گے ازکا زیان کا سوٹ پیک کروا کے اب اپنے لیے ڈریس لینے اتی ہے۔۔۔

زیان دیکھو یہ کیسا ہے۔۔۔

اس شوپ میں کوئی بھی نہیں اچھا تم میرے ساتھ چلو میں تمہیں بتاتا ہوں لڑکیاں کیسے کپڑے پہنتی ہیں۔۔۔ زیان کو کافی تجربہ تھا کیونکہ وہ جب بھی اپنے لیے کچھ لیتا تو ساتھ ایت ماحم امی کے لیے بھی شاپنگ کرتا ۔۔۔زیان اس کو ایک سفید فراک نکال کر دکھاتا ہے جاؤ یہ ٹرائی کرو۔۔۔

زیان میں نے کبھی اس طرح کے کپڑے نہیں پہنے ۔۔۔یار ٹرائی تو کرو بہت پیاری لگو کی زیان ازکا کو انسسٹ کرتا ہے۔۔۔

جب وہ پہن کر اتی ہے تو زیان فورا اس کے پاس جا کر پوچھتا ہے کیسا فیل کر رہی ہو ۔۔سہی فیل کر رہی ہوں ۔۔۔وہ تعجب سے کہتی ہے۔۔۔۔ یہ ہیں لڑکیوں کے پہننے والے کپڑے۔۔۔

تو پہلے کیا میں لڑکوں والے پہنتی تھی ۔۔

لڑکوں والے تو نہیں تھے لیکن لڑکیوں کے بھی قابل نہ تھے ایسے کپڑے پہنا کرو دیکھو کتنی پیاری لگ رہی ہو۔۔۔ ازکا کو شیشے کے سامنے کھڑا کرتے ہوئے کہتا ہے ۔۔۔زیان ازکا کے کندھے سے بال ہٹا کر اس کے فراک کی ڈوری باندھتا ہے۔۔۔۔ اج تم مجھے کوئی باڑ بی لگ رہی ہو۔۔۔۔ تو پھر ٹھیک ہے میں یہی پہنوں گیں صبح کیونکہ اب تو تم نے کہا ہے میں ضرور پہنوں گیں۔۔۔۔

وہ نظر چڑا کر بول رہی تھی دراصل وہ شرما رہی تھی کیونکہ اس سے پہلے زیان اس کے اتنا قریب نہیں ایا تھا