Guzar basar afsana by Farah Anwaar
“ہاں بھئی! کیا نام ہے تمہارا کس لیے آئے ہو؟”
“میں یوسف ہوں۔ رپورٹ درج کرانے آیا ہوں.”
“کیا رپورٹ درج کرانی ہے؟” تھانے دار نے مونچھوں کو تاؤ دیا۔
“میری سبزی والی ریڑھی چوری ہو گئی ہے آج رات کو.”
تھانے دار نے سر سے پاؤں تک یوسف کو آنکھیں پھاڑ کر دیکھا۔
“سبزی والے ہو؟”
“جی سبزی والا ہوں.”
“لگتے تو نہیں ہو۔ دکھنے میں تو کوئی ہیرو ہو اور بیچتے سبزی ہو___ ہہہم”
“اچھا تو یہ بتاؤ__ ریڑھی کو تالا لگایا تھا؟”
“جی اچھی طرح سے باندھا تھا۔” یوسف نے جواب دیا۔
“رسی سے باندھا تھا___پھر تو چوری ہونی ہی تھی۔”