Skip to content
Home » Social media writers » SJ Writes

SJ Writes

WAR by SJ Writes Part 2 Complete novel

  • by

ہاں تو مسٹر دران..آراء زخمی وجود کے ساتھ آگے آئی..

آپ نے پاشا ملک کے ساتھ مل کے اُن 109 لوگوں کا قتل کیا..اور پھر آپکی اُمید پہ پورا نہ اترنے والا پاشا ملک..

وہ بلند آواز سے بول رہی تھی..

کو آپ نے جان سے مار دیا..

اُسے رات کے پہر بُلوایا اور بُلوانے کے بعد اُسے اُس کی گن سے گولیاں ماری گئی..وہ تو قسمت اچھی تھی آپ کی کہ ایڈم کی لوکیشن اُس وقت بلکل قریب تھی..

ایڈم میرے کلائینٹ جو بے قصور ہونے کے ساتھ ساتھ آپکو بُرے کام سے روک رہے تھے..آپکے کام کی اڑاوٹ تھے..

Right mr Duran..

آراء نے طنزیہ لہجے میں کہا..

یہ جھوٹ ہے..دران ملک نے بے ساختہ کہا..

Objection my Lord..

غیلانی صاحب اٹھ گئے تھے..یہ میرے کلائینٹ پہ جھوٹا الزام ہے..یہ من گھڑت کہانی ہے..عدالت کو باتوں کی نہیں ثبوت کی ضرورت ہوتی ہے..کیا آپکے پاس کوئی ثبوت ہے..؟

مسٹر غیلانی نے طنز سے زرا رک کے پوچھا تھا..

یہ عدالت ہے مسٹر غیلانی..آراء نے مضبوط لہجے میں کہا تھا..

ایڈم کا سر اب بھی جھکا ہوا تھا..صارم بھی خاموش تھا..

حُنین نے ایک نظر ولی کو دیکھا تھا..جو خود بھی صارم کے نمبر سے سپیکر پر آتی آواز سے پریشان تھا..حُنین نے ابھی صرف بازو پر مرحم رکھوایا تھا باقی چوٹ ابھی ویسے ہی تھی..ولی نے بھی اپنے زخموں پر پٹی نہیں کروائی تھی..

آراء کم اون تم کر سکتی ہو..

حُنین پریشان لہجے میں بولی تھی..

آپ جانتے ہیں نا مسٹر غیلانی..کہ عدالت میں تو ثبوت ہی چلتے ہیں..آراء کے چہرے پر اب دل جلا دینا والی مسکراہٹ تھی..ہر کوئی اس فیصلے سے پریشان تھا..حُنین کے گھر والے بھی سب انتظار میں تھے..

my Lord..

مسٹر دران نے نا صرف 110 قتل کئے اور ان کا بیٹا جو کہ سب کی نظر میں ایک بے گُناہ بزنس مین تھا اُس کے ساتھ مل کے کئے..وہ بے دردی سے قتل کرتا..اور مسٹر دران لاش کو غائب کرواتے..

وہ دران کو دیکھتے ہوئے چبا چبا کے بول رہی تھی..

یہ جھوٹ ہے..دران نے چیخ کے کہا تھا..

یہ سب..؟

Jamay Hayat by SJ Writes Complete novel

  • by

انسان اگر خود پہ قابو پا لے تو اُسے خدا کے دربار میں کبھ شرمندہ نہیں ہونا پڑتا..اس ناول میں آپ دیکھیں کہ مصنفہ آپ سے کہنا کیا چاہتی تھی..اُس راز کو سمجھیں اور پہچانیں..اور جو پہچان جائے گا مجھے یقین ہے وہ اپنے راستے آسان کر لے گا…

About novel

جام حِیات ایک spiritual or psychological ناول ہے..جس میں گاؤں کا سردار سُلطان غازیان آدم سِکندر ہے جس کی ماں جادوئی علم کی ماہر تھی..اور اُس نے ایک ایسا جام تیار کیا..جو زندگی کو امر بنا دے..لیکن ہر اچھائی کے ساتھ ایک بُرائی بھی ہوتی ہے..وہ یہ جام حاصل کر کے اس دنیا پہ راج چاہتی تھی..جس کا علم سُلطان کی ماں کو ہو گیا تھا..مرنے سے پہلے وہ اُس جام کو ایسی جگہ رکھ گئ..جِسے سُلطان کے علاوہ کوئی چھو نہیں سکتا وہ بھی جب,جب وہ اٹھائیس سال کا ہو جائے گا..

اب پوری دنیا کی بُری طاقتیں اُس کے پیچھے ہے لیکن وہ اس کے بارے میں نہیں جانتا کیونکہ وہ دس سال کا تھا جب اُسکی ماں مری…اُسکی ماں کے ساتھ وہ بھی مر گئی تھی جس سے وہ بے انتہا محبت کرتا تھا..

سُطان ایک ایسا شخص ہے جو آپکو بتائے گا کہ دنیا سے جنت تک کا راستہ کیسے ممکن ہے..یہ گاؤں کا وہ سردار ہے جو حقیقی مومن ہے..جو نفس کو قابو میں رکھتا ہے..جو کالے علم کی دنیا میں رہ کے کالے علم سے بچتا ہے..یہ ناول آپکو کسی اور دنیا میں ہی لے جائے گا..یہ ناول ایک نفسیاتی علاج بھی ثابت ہو سکتا ہے اگر آپ اس میں لکھے گئے ہر لفظ کو غور و فکر سے پڑھے..

Jugnoo by SJ Writes Complete novel

  • by

آپی پارٹی کب ہے…؟

وہ جو اپنے ہی خیالوں میں گُم تھی…اُس کی بات پہ اچانک چونکی تھی…

پارٹی بہت جلد..میرے غلاب جامن..

آپی…

وہ جو مزے سے پارٹی لینے آیا تھا..

غالب جامُن سن کے اُس کا پارہ ہائی ہوا تھا…

آپی…

سب سے پہلے تو میرا نام “بُرہان جاوید” ہے…

اور سوسری بات عمر میں چھوٹا ہوں تو کیا قد میں آپ سے بڑا ہوں..

اور رنگ روپ میں بھی آپ سے گورا…

لہذا اب آپ مجھے غُلاب جامُن نہیں کہہ سکتی…

سمجھی آپ….وہ باقاعدہ اُنگلی اُٹھا کے بولا تھا…

عین نے اُس کی پوری بات سُنی تھی…

اور آخر میں آہستہ سے بولی تھی…

پارٹی چاھئے…؟

کیا عین آپی..

اب چھوٹا بھائی مذاق بھی نہیں کر سکتا..

WAR by SJ Writes Complete novel

  • by

یہ کہانی شروع ہوتی ہے ایک ایسے دور سے جہاں انسان کو لگتا ہے کہ سب ختم ہوگیا. ٹھیک اُس انجام سے آغاز ہوتا ہے اس کہانی کا.بعض کہانیاں انسان کی زندگی بدلنے میں مدد دیتی ہے.یہ کہانی بھی شاید ان میں سے ایک ہے.ہر چیز کو آپ اپنی قسمت میں نہیں لکھ سکتے.کچھ چیزیں کو آپ ہونے سے نہیں روک سکتے. جب آپ قسمت کے آگے لڑ نہیں سکتے تو اُن چیزوں کو چھوڑ دینا چاہئے جن چیزوں کو آپ چاہتے ہے.جب وہ آپکی قسمت میں ہے ہی نہیں. اور ہر انسان یہ جانتا ہے کہ وہ کیا پا سکتا ہے اور کیا نہیں اس لئے اُن چیزوں کی قدر کریں جو آپکے پاس موجود ہے.وہ کوئی بھی ہو سکتی ہے.دوست،محبت،یا کوئی ایسا شخص جو ان دونوں چیزوں سے بڑھ کر ہو.میں نے اس کہانی میں کرداروں کی بھیڑ اکٹھی نہیں کی.یہ کہانی لکھنے کا صرف ایک مقصد ہے. اور ایک ایسا سبق ہے.

جِسے آپکو خود ڈھونڈنا ہو گا.