Anjan rahen lagen apni si by Sloni Fayyaz Complete novel
“ہیپی اینی ورسری ” موم اینڈ پاپا “مسڑ اینڈ میسسز اوبان
اپنی بیٹی کی چہکتی ہوئی آواز پہ دونوں کی آنکھیں کھول گئی
تم کبھی سرپرائز کرنے سے باز نہ آنا, کتنی دفعہ بولا ہے ہم دونوں کو یہ سب نہیں پسند ,اور وہ ہمشہ کی طرح کا لیکچر سمجھ کہ دونوں کو اٹھا کر ٹیبل کے پاس لائی اور ان دونوں سے کیک کٹ کروایا
ابھی کیک کٹ کیا ہی تھا کہ احمد کا میسج آیا “ہیپی اینی ورسری ” جگر ,
خوش رہ میرے دوست …….
دونوںکیوں کر رہی ہو تم یہ،کیوں تم بے رحم ہو گئی ہو،تمھارا یہ فیصلہ مجھے خون کے آنسو رلا رہا ہے،زارا میں نہیں کر پاو گا۔
تم اتنی خوبصورت لگتی ہو مجھے،میں تمھارے علاوہ اپنے پہلو میں کیسے کسی اور کو دیکھوں گا۔
تمھارا مسکراتا چہرہ ،شرمیلی آنکھیں ،ن،ن۔۔نہیں ، میں یہ نہیں کر سکتا تم مانا کر دو،
کندھے پہ سر رکھ کہ مسلسل روتا ہوا اس سے پب کہہ رہا تھا ،
ہم جدا نہیں ہورہے ایک چھت تلے ہی تو ہیں ،مسکرا کر زارا نے کہا ۔۔۔