Skip to content
Home » Social media writers » Uzma Naz Chandio

Uzma Naz Chandio

Yaqeen ka safar novel by Uzma Naz Chandio

  • by

“محترمہ کن سوچوں میں گم تھی کہ میرے آنے کا پتا ہی نہ چلا……..!!”وہ دونوں ہاتھ پیچھے کمر پر باندھے مشکوق نظروں سے اسے دیکھنے لگی۔

“جی نہیں میں کسی بھی قسم کی سوچ میں گم ہرگز نہیں تھی تم ہی چوروں کی طرح میرے کمرے میں داخل ہوئی ہو……..!!”وہ اسے گھورتی ہوئی دوبارا بیٹھ گئی۔پر دل ابھی تک زور سے دھڑک رہا تھا۔

“بتا دو بتا دو اب ہم سے کیا شرمانا……..!!”شازیہ شرارتی انداز میں بولتی ہوئی اس کے ساتھ ہی بیٹھ گئی۔

“میں کیوں شرمانے لگی بھلا…….!!”مہروش نے سوالیہ نظروں سے اسے دیکھا۔

“تو بتا دو کس کے خیال میں محترمہ دنیا کو فراموش کر بیٹھی ہے………!!”شازیہ نے اس کے گلے میں بازوں ڈال کر اس کے کندھے پر ٹھوڑی ٹکائی۔

“میں نے کہا ہے نہ شازی ایسی کوئی بات نہیں……..!!”وہ اس کے ہاتھ جھٹک کر پیچھے ہو بیٹھی۔

“تو پھر کیسی بات ہے………؟”اس نے بھویں سکیڑ کر جانچتی ہوئی نظروں سے اسے دیکھا.آنکھوں میں واضح شرارت تھی۔

“اففففف شازی تم بھی نہ……..!!”وہ زچ ہوئی تھی۔

“ہائے میں تو ابھی تک اُس جادوگر کے سحر میں قید ہوں…….!!”شازیہ جوتوں سمیت بیڈ پر دراز ہوگئی اس کی آنکھوں میں ایک انوکھی سی چمک تھی۔

“کیا کہا تم نے کون سا جادو کیسا سحر….؟”مجھے تو تمہاری حالت ٹھیک نہیں لگ رہی…….!!”مہروش چہرہ موڑے کچھ فکرمندی سے اس کے بدلے بدلے انداز دیکھ رہی تھی۔

“میری حالت تو اسے ایک نظر دیکھنے کے بعد ہی ٹھیک نہیں رہی تھی…….!!”وہ کسی سحر کے زیر اثر بول رہی تھی۔

“اللّٰہ اللّٰہ شازی تم کس کی بات کر رہی ہو……..؟”مہروش اس کی فضول سی ایکٹنگ سے زچ ہوئی تھی۔

“ڈونٹ ٹیل می کہ تم اس ہینڈسم لڑکے کو اتنی جلدی بھول سکتی ہو……..!!”وہ صدمے سے چلاتی ہوئی ایک جھٹکے سے اٹھ بیٹھی تھی۔

“سچ میں مجھے یاد نہیں…….!!”مہروش نے لاپرواہی سے کندھے اچکائے۔

********