Skip to content
Home » Social media writers » Bisma Mehar

Bisma Mehar

Raksam e ishq by Bisma Mehar Complete novel

  • by

رونے کی وجہ سے اس کی آنکھوں کے پپوٹے سوج چکے تھے ۔شہد رنگ آنکھیں رونے کی وجہ سے کافی سرخ ہو چکی تھیں

وہ تو گھر سے اپنے باپ کے ساتھ نکلی تھی ۔اس کے باپ نے کہا تھا کہ وہ اپنے دوست سے ملنے جا رہا ہے اور اسے بھی ساتھ لے کر چلے گا اور واپسی پر آئسکریم بھی کھلائے گا ۔وہ تو خوشی خوشی تیار ہو کر نکلی تھی اس کے باپ نے زندگی میں پہلی بار کوئی اس طرح کی پیشکش کی تھی۔جو اس کی پوری زندگی برباد کرنے والی تھی ۔

اپنے باپ کے دوست کے گھر پہنچتے ہی اس نے جوس پیا تھا جس کا ذائقہ عجیب تھا اس کا ذہن آہستہ آہستہ غنودگی میں جا رہا تھا ۔اچانک اس کی آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھا گیا ۔اخری چہرہ بیہوش ہونے سے پہلے جو اس نے دیکھا وہ اس کے باپ کا ہی تھا وہ کسی ادمی کے ساتھ محو گفتگو تھا ۔اس کے بعد کیا ہوا اسے کچھ بھی یاد نہیں ۔اس کی آنکھ ایک کمرے میں کھلی جو نہ تو زیادہ پر آسائش تھا اور نہ زیادہ بوسیدہ ۔ابھی وہ غائب دماغی سے کمرے کا جائزہ لینے میں مصروف تھی جب دو درندے نما انسان کمرے میں داخل ہوئے ۔وہ آنکھوں میں ہوس لیے اسے ہی دیکھ رہے تھے ۔اور وہ سترہ سالہ معصوم پری جس کا اپنے باپ کے علاوہ مردوں سے بہت کم واسطہ پڑا تھا ان سے اپنی عزت کی بھیک مانگ رہی تھی ۔

اس بات سے انجان کہ وہ جس دلدل میں پھنس چکی ہے وہاں سے رہائی نا ممکن سی بات ہے ۔