Skip to content
Home » Social media writers » Shayara Sehar

Shayara Sehar

Ramzan ka chand by Shayara Sehar Complete novel

  • by

” بیٹا کب آؤ گی “

” سلمہ عمر احمد صبر کریں ” اس کے نام لینے پر تقی نے چونک کر اسے دیکھا .

” ہٹ پگلی دادا کا نام لیتی ہے “

(دادا )

“اوہو دادی شرما رہے ہو “

” آج جلدی آ جانا”

اس نے فون رکھا اور تقی کو دیکھا جو اسے بے یقینی سے دیکھ رہا تھا

” کیا ہوا “

” آپ کے دادا کا نام کیا ہے “

” عمر احمد کیوں ” اسنے بڑی سادگی سے جواب دیا جبکہ وہ خوشی سے جھومنے لگا اسے خوش ہوتا دیکھ کر قمر حیران ہوئی کر وہ بے وجہ کیوں خوش ہو رہا ہے مگر تقی اس کی پرواہ کئے بغیر جھوم رہا تھا.

” کیا ہوا تقی ” اس نے حیرانی سے پوچھا

اس کی آنکھوں میں ایک دم سے آنسو جمع ہونے لگے اس کا دل کسی ان دیکھے اندھیرے نے جکڑ لیا جس سے اسکا سانس حلق میں اٹگ گیا . بیک وقت اس نے اپنا تھوک نگلا .

” ہمارے دادا کو گزرے 4 سال ہوگئے ہیں ” یہ الفاظ نہیں زہر تھے جو اس کے سینے میں اتر رہے تھے ذہین میں بس اک صدائیں گونجنے لگی

( بیٹا میرے دوست کو مجھ سے ضرور ملانا ورنہ میں سکون سے مر نہیں پاؤں گا ) اب وہ انہیں کیا بتاتا کہ جس کے ملنے کی تمنا میں وہ جی رہے تھے وہ کب کے مرچکے ہیں .