Skip to content
Home » Social media writers » Anum Ahmed

Anum Ahmed

Sahira novel by Anum Ahmed

  • by

“آپ کو ایسا نہیں تھا کرنا چاہیے” طاہرہ عام سے حلیے میں کھڑی آنکھوں میں دبہ دبہ سا غصہ لیے کہہ رہی تھی اس کے عام سے حلیے میں بھی ہیل کی ٹک ٹک لبوں کی لپ اسٹک بالوں کا جوڑا کہیں غائب نہ ہوتا تھا

“میں… نے وہی کیا…. جو مجھے کرنا تھا” بلاج حسین نے رک رک کے اپنی بات مکمل کی

“لیکن یہ کوئی اصول نہیں ہے کہ ایک بیٹے کو آپ زیادہ حصہ دیں اور دوسرے کو کم”

وہ دبا دبا سا چلائی

“تم بھول رہی ہو ۔۔میں نے ۔۔۔۔۔دونوں کو ۔۔برابر برابر دیا ہے سب” انہیں بولنے میں دشواری ہو رہی تھی

“مجھے پتہ ہے تمہیں مسلہ اس بات سے نہیں ہے ، اصل مسلہ تمہیں ساحرہ کو دیے گے اثاثے پر ہے” انہوں نے بہت کوشش سے ایک ہی سانس میں اپنی بات مکمل کرنی چاہی

ساحرہ کے نام پہ طاہرہ کے چہرے پہ ایک سایہ سا آیا اور اگلے ہی لمحے گزر گیا

“ہاں مجھے اسی سے مسلہ ہے آخر اپ کیسے اس کو یہ سب دے سکتے ہیں ، حلانکہ خدمت ساری زندگی میں نے کی اپ کی بجائے آپ یہ سب مجھے یا میرے بیٹوں کو دیں آپ اس کے حوالے کر رہے ہیں” اس نے ہاتھ جھلا جھکا کر چینج کہ کہا اس بات کا خیال کیے بغیر کے اسے اپنے سسر کا خیال رکھنا تھا جو چند دن کے ہی مہمان تھے