Ishq-E-Mann novel by Aiman Noor Khan
کیا میں نے ڈسٹرب تو نہیں کیا تمہیں؟ “
وہ دروازے کی اوٹھ میں کھڑی اندر جھانکے پوچھ رہی تھی ۔
”ا۔ا۔رے اپیا آپ؟ ج۔ج۔جی بولیں ک۔کوئ کام تھا خیریت ؟ “
ملیہا جو کسی سے کال پر بات کررہی تھی ، اچانک اسکے آنے پر گھبرا کر کہنے لگی ۔
”نہیں کوئ کام ہی تو نہیں ہے جب ہی بور ہو رہی تھی سوچا تمہارے پاس آجاوں مل کر باتیں کرینگے اور سنیکس کھائنگے ۔۔۔ “
”آہہہ اچھا ٹ۔ٹھیک ہے آجائیں بیٹھے ۔ “
”نہیں مجھے لگ رہا ہے تمہیں میرا آنا ٹھیک نہیں لگا شاید ۔ آئ تھنک میں نے ڈسٹرب کردیا تمھیں ۔“
”ارے نہیں نہیں ایسا کچھ نہیں ہے اپیا ایسا نا کہیں وہ بس۔۔۔۔“
”ہمممم۔۔۔ شاید کسی سے بات کررہی تھیں تم ، گھبراؤ مت میں نے کیا کرنا ہے؟ میرے اختیار میں کچھ نہیں ہے بچے۔۔۔ مجھ سے مت گھبرایا کرو ۔ میں تمھاری کزن ہوں ، مجھ سے باتیں شیئر کیا کرو میں تمھیں بس بتا سکتی ہوں کے صحیح کیا ہے تمہارے لیۓ اور غلط کیا ہے ۔ تم جس عمر کی ہو اس عمر میں بچے بہت سی غلطیاں کرتے ہیں نادانی میں، بچپنے میں، دوسروں کو دیکھے دیکھے تم جیسے بچے بھی غلط راہ میں چلی جاتی ہیں ۔ لیکن یہاں غلطی صرف تم لوگوں کی نہیں ہوتی ، یہاں غلطیاں کچھ والدین اور بہن بھائ کی بھی ہوتی ہے، ہمارے فیملی میمبرز کی بھی ہوتی ہے ۔ یہ عمریں ایسی ہوتی ہیں کے بعض بچے بہت سی غلطیاں کردیتے ہیں !!! لیکن اگر ہمارے والدین ہمیں پیار سے سمجھائیں ہمارا ساتھ دے نہ کی لوگوں کے باتوں میں آکر خد کی اولادوں کو غلط سمجھیں انہیں جھرک دیں ۔ انکی نہ سنیں پھر یہ غلط ہے ۔