Skip to content
Home » Social media writers » Naila Jutt

Naila Jutt

Zeenat novel by Naila Jutt 

  • by

کون ہو تم جانے دو مجھے۔۔۔منال چلائی تھی۔۔۔

جانے دوں گا۔۔۔ صبر رکھو۔۔۔آج سارے قرض تم سے وصول کروں گا۔۔۔ پھر چلی جانا۔۔۔اس نے منال کو دیکھتے ہوئے اس کا دوپٹہ کھینچ کر دور پھینکا۔۔ اور ہنسنے لگا۔۔۔

نہیں ایسا نہیں کرو۔۔۔۔۔ اس سے پہلے اس کا ہاتھ منال کو دوبارہ چھوتا۔۔۔ ایک جاندار شخص نے اس کا ہاتھ دبوچا۔۔۔ اسے مکا مار مار کر اس کا حال بڑا کیا۔۔۔ منال کو کھولا۔۔۔ منال بے اختیار اس کے گلے لگی۔۔۔ اس نے حیرانگی سے اسے دیکھا۔۔۔

لالا آپ اگئے۔۔۔ منال نے ہچکیوں کے درمیان کہا۔۔۔اس نے اپنا کوٹ منال کو دیا۔۔۔اور سامنے وال کا کام ختم کر دیا۔۔۔

کہاں گھر ہے گڑیا تمھارا۔۔۔ اس نے ڈرائیونگ کرتے ہوئے منال سے کہا۔۔۔منال نے حیرانگی اور پریشانی سے اس کی طرف دیکھا۔۔۔ تبھی ایک گاڑی کے سامنے آنے سے اس نے گاڑی روکی۔۔۔

ارحام ارمان منال کو دیکھ کر گاڑی سے نکلے۔۔۔ منال بھی جلدی سے باہر آئی۔۔۔

تم ٹھیک ہوں۔۔ارحام نے اسے اپنے حصار میں لیتے ہوئے کہا۔۔۔ جس پہ ارمان نے اسے گھوڑا۔۔۔

جی لالا۔۔۔لالا آگئے تھے۔۔۔ منال نے ارحام کی طرف دیکھ کر کہا۔۔۔ تبھی مقابل باہر آیا۔۔۔

اب میں چلتا ہوں۔۔ خیال رکھنا گڑیا کا۔۔۔ اس نے مسکراتے ہوئے کہا۔۔۔

اذان تجھے کیسے پتہ منال کہاں تھی۔۔۔ ارحام نے اسے دیکھتے ہوئے کہا۔۔۔

سوری۔۔میرا نام اذان نہیں رہان ہے۔۔۔ ہلکا سا مسکرایا۔۔۔

اچھا مزاق ہے۔۔۔ ارحام نے مسکراتے ہوئے کہا۔۔۔ تبھی اذان بھی پہنچا۔۔۔

لالا منال مل گئی۔۔۔ ارحام ارمان ان دونوں کو دیکھ کر حیران تھے۔۔۔ دونوں بلکل ایک جیسے۔۔۔ سفید رنگت براؤن بال ایک جیسا قد۔۔ ایک کی سبز اور ایک نیلی آنکھیں۔۔۔

اب آپ کو یقین ہو گیا ہو گا میں چلتا ہوں۔۔