Mery hakim by Ummaima Mukarram is a social romantic novel by the writer as she has written many novels.
” تم دونوں بہن بھائی اتنے ظالم کیوں ہو۔ ؟”بدمزہ ہوتے کہا۔ ” کیوں میرے بھائی نے کیا ظلم کیا ۔؟”جانتے بوجھتے پوچھا ۔ ہونٹ دانتوں میں دبا کر ہنسی روکی۔ ” شوہر ہوں تمہارا پھر بھی ملنے پر پابندی ہے۔ ہفتے میں صرف ایک بار ملنے کی اجازت ہے نا باہر لے جا سکتا ہوں نا یونی سے پک کرسکتا ہوں۔ عجیب مخلوق ہو قسم سے تم لوگ کبھی کبھی تو مجھے اپنے اوپر ترس آتا ہے۔” ایک نظر رائمہ کو دیکھا جو ہنسی روکنے کے چکر میں لال ہورہی تھی۔ ” تم اتنی ظالم کیسے ہوسکتی ہو رائمہ ۔۔ ؟ پہلے تمہارا بھائی کم تھا جو اب تم ایسی ہوگئ ؟”تنزیل اسے گھورتےہوئے کہنے لگا۔ ” میں نے کیا ظلم کیا ؟”شان بے نیازی سے کندھے اچکائے۔ ایک سال پہلے ہی اسکا نکاح ہوا تھا۔ تنزیل نے جب پہلی بار عرش سے بات کی تو اسنے صاف انکار کردیا۔ دوسری بار ماہم اور اسکے شوہر نے سفارش کی اس پر بھی اسنے انکار کردیا۔ تیسری بار تنزیل نے اپنی ماں کو بھیجا اور پھر عرش نے رائمہ کی رضامندی پوچھی جو پہلے سے ہی دعا کررہی تھی کہ عرش مان جائے۔ رائمہ کی رضامندی کے بعد رشتہ پکا ہوا انہوں نے شادی پر زور دیا تو عرش نے منع کردیا کے وہ لوگ ابھی چھوٹی ہیں وہ انکی شادی ابھی نہیں کریگا۔ پھر بڑی ضد کے بعد نکاح پر بات طے ہوئی۔ ” اچھا خاصہ تمہارا بھائی رخصتی کے لیے مان رہا تھا تم نے کیوں منع کیا۔ “تنزیل نے گھورا۔ ” ابھی میری عمر ہی کیا ہے۔ صرف بیس سال کی ہوں۔۔ پڑھائی مکمل ہوجائے پھر “مسکرا کر تنزیل کی گود میں سر رکھا۔ ایک پاؤں موڑے اور ایک پاؤں جھولے سے نیچے لٹکائے وہ آہستہ آہستہ جھولا جھلا رہا تھا۔ رائمہ اسکے مڑے پاؤں پر سر رکھے پاؤں موڑے لیٹی تھی۔ ” جب تک تمہاری عمر ہوگی میری عمر نکل جائیگی بڑا اچھا لگےگا نا جب لوگ تمہاری شادی میں آئینگے اور مجھے دیکھ کر کہینگے کہ رائمہ تمہارا دلہا تو بوڑھا ہے۔ “منہ بنا کے کہا۔ ” بس دیکھ لیں آپکی چکر میں کتنی قربانیاں دونگی۔ ایک بوڑھے انسان اپنے سے دس سال بڑے انسان سے شادی کوئی چھوٹی قربانی ہے ؟”بیچارگی کے سارے ریکارڈ توڑے۔ ” محبت پانے سے پہلے والے امتحان کا تو اندازہ تھا لیکن اس امتحان کا اندازہ نہیں تھا مجھے۔ “ناراضگی ظاہر کی۔ ” منہ بنانے والی عادت پوری لڑکیوں جیسی ہے”ہنستے ہوئے اسکی داڑھی کھینچی۔ جواباً وہ خاموش رہا۔ ” اچھا نا روئیں نہیں۔۔ دو مہینے بعد پیپرز ہیں اسکے بعد بھائی آئمہ اور میری شادی ایک ساتھ کرینگے۔ “اسنے فورا اپنے گود میں سر رکھی رائمہ کو دیکھا وہ اسے ہی دیکھ کر مسکرا رہی تھی۔ ” سچی ؟”خوشی سے پوچھا۔ ” مچی ۔۔”
If you have any issue regarding Downloading, Online reading or any other then let us know in the contact us section or in the comments below or any other social media platform. We are waiting for your precious suggestions and ideas to make our work better and successful.
Mery hakim by Ummaima Mukarram Complete PDF
Mery hakim by Ummaima Mukarram Complete PDF
Mery hakim by Ummaima Mukarram Complete PDF
Click on the Links to continue reading
If you have problem in download please click this Below link
How to download novels and books in pdf ?
Go to the full page to view and submit the form.
Talaq novel by Gule Amna Zeb Episode 1 Talaq novel by Gule Amna Zeb Complete…
Tahajjud afsana by Hafiza Tehreem Shehzadi Tahajjud afsana by Hafiza Tehreem Shehzadi. This is a…
پانچ سال اپنوں سے جدائی کا دکھ ایسی خلش جس کا کوئی مداوا نہیں۔ احسن…
Gul janan novel by Munazzah Sabir Complete Novel Gul janan novel by Munazzah Sabir Complete…
یہ کہانی ہے محبت کے ایک خوبصورت سفر کی۔ آزمائش میں ایک دوسرے کا ساتھ…
Woh jin pee yaqeen tha by T M Writer YouTube Special Likhari online magazine brings…