Noor e Ashnayi novel by Dur e Nayab
“یاااہوووو! میں اس بار بھی جیت گیا۔” وہ چہکتے ہوئے بولا۔
“یار میں نہیں مانتا، تم نے اس بار بھی چیٹنگ کی ہے۔”
وہ اس کے سامنے کھڑا سینے پر بازو لپیٹے خفگی سے کہہ رہا تھا۔
“ہا ہا ہا۔۔ ارے مان لیں حامد ماموں! میں باسکٹ بال میں چیمپئن ہوں اور آپ مجھ سے نہیں جیت سکتے۔” وہ ایک ہاتھ میں فٹبال پکڑے سینے سے لگائے اور دوسرا ہاتھ پیٹ پر رکھے قہقہہ لگاتے ہوئے بولا۔ وہ جو منہ پُھلائے دوسری طرف دیکھ رہا تھا اس کے اس طرح ہنسنے پر اسے آنکھیں سُکیڑتے ہوئے دیکھنے لگا۔
ایسا کرتے ہیں میں آپ کا ایک مینٹلی ٹیسٹ لیتا ہوں، دیکھتے ہیں آپ کتنے ذہین ہیں۔” وہ ابھی مزید اس کی ٹانگ کھینچنے کے موڈ میں تھا۔
“مم۔۔ میرے خیال سے ماما ویٹ کررہی ہیں۔” وہ جانے کے لیے ُمڑا۔ وہ ہمیشہ اس کے سوالوں سے یوں ہی کوئی نہ کوئی بہانہ بنا کر بچ جاتا تھا۔
“حامد ماموں۔۔ یار آپ ہمیشہ ایسے ہی کرتے ہیں۔” وہ چِڑ کر بولا۔
“یااار۔۔ حماد بھائی سے پوچھنا نا سارے سوال۔۔ پتہ نہیں کہاں سے ڈھونڈتے ہو اتنے ٹف کویسچنز۔۔ جو میں نے بچپن میں بھی اپنی اسلامیات کی کتاب میں کبھی نہیں پڑھے۔” اس نے پریشانی سے سر کُھجاتے ہوئے جواب دیا۔
“سیدھا کہیں نا حماد ماموں آپ سے زیادہ ٹیلنٹڈ ہیں۔”