Ishq ki barish by Noor Rajpoot Complete novel download pdf
چلو چلے بارش تیز ہو گئ ہیں ابان نے زویا کا ہاتھ ہلا کر کہا
روکو ہمیں بھی دو دلوں کے ملنے کی خوشی میں شریک ہونا چاہیے مسکرا کر کہتی وہ ابان کو حیران کر گئ
کیا مطلب دو دلو کے ملنے کی خوشی کمفیوز ہو کر سوال کیا
بارش دو دلو کے ملنے پر ہوتی ہیں جب دو دل ایک دوسرے کے ہو جاتے ہیں ہمیشا ہمیشا یہ میرا ماننا ہیں
تمہارا ماننا غلط ہیں بارش تو دو دلو کے پچھر جانے پر بھی ہوتی ہیں ابان نے اسمان کو دیکھتے ہوۓ کہا
نہیں غلط مت بولو بارش پیار کی نشانی ہیں یہ ہمیشا دو دلوں کے ملنے پر ہی ہوتی ہیں بچھر نے پر نہیں ہوتی تمہیں کس نے کہا ابدن نے زویا کو دیک کر کہا
بس میرا ماننا ہیں مجھے ایسا ہی لگتا ہیں
اور تمہیں ایسا کیو لگتا ہیں ابان نے پھر سے سوال کیا
زویا نے ابان کو دیکھا جو اسے ہی دیکھ رہا تھا
محبت اسانی سے نہیں ملتی محبت کو پانے کے لیے در در بٹھکنا پرتا ہیں کچھ لوگ محبت پانے سے پہلے بھٹکتے ہیں اور کچھ پانے کے باد محبت کبھی اسانی سے نہیں ملتی عشق تو خدا کی دین ہیں وہ محبت کرنے والے کو ازماتا ہیں کہ وہ اپنے محبوب کے لیے کس ہد تک ازمائیش کا سامنا کرتا ہیں دو طرحا کے لوگ ہوتے ہیں اس دنیا میں ایک جو عشق کرتے ہیں مگر جب اس کی عشق اس سے عشق کرنے پر رازی نہی ہوتی تو وہ اس کو دنیا کے سامنے بدنام کر دیتے ہیں
اور دوسرے ہوتے ہیں جو عشق کرتے ہیں اور اتنی کرتے ہیں کہ اس کو اپنی عشق سے زیادہ محبوب کی خوشی کی پروہ ہوتی عشق میں انسان اپنا اپ بھول جاتا ہیں عشق کرنا اسان ہوتا ہیں مگر نبھانا مشقل عشق ازامائش مانگتا ہیں ازمائش زندگی مانگتی ہیں اور عاشق تو پھر ٹھرا عاشق اسے زندگی کی کہا پروا عاشق تو زندگی اپنے ہھتیلی پر لیے گھومتا ہیں اس لیے جب عشق ہو جاۓ تو وہ اتنے محبوب کو خدا سے مانگتا ہیں خدا ازماتا ہیں جب ہر ہد پار ہوتی ہیں ابادت کی تمنا کی طلب کی ازامئش کی تو خدا ہر راستا کھول کر کہتا ہیں جا بندے میں نے تجھے تیرا عشق توجھے دیا پھر دنیا جشن مناتی ہیں ان دو دلو کے ملنے پر لہرے شور مچاتی ہیں ہواۓ گانا گاتی ہیں بارش چاہت برساتی ہیں دنیا خاموش ہوجاتی ہیں عاشق محبوب اسمانو کی سیر کرتے ہیں بادل ان کا سواگت کرتے ہیں ہر طرف رنگ ہوتے ہیں ملن کے رنگ تو یہ ہوتی ہیں عشق کی بارش