Skip to content
Home » Qasi al qalb novel by Maliha Shah

Qasi al qalb novel by Maliha Shah

Qasi al qalb novel by Maliha Shah

  • by

یہ میں کہاں ہوں؟وہ اس پاس کی جگہ دیکھتے ہوئے بولی۔وہ ایک نہایت شاندار کمرہ تھا جیسے کوئی محل ہو باہر کے منظر کچھ یوں جھیل بہہ رہئ تھی اور برف باری ہورہی تھی ایسے جیسے وہ کسی جنت میں ہو اس وقت تو داریہ کو یہ لگا کہ وہ جنت میں ہے۔

مجھے یہاں کون لایا وہ اپنی سوچوں میں گم تھی کہ دروازے پر دستک ہوئ۔یہ لو کھانا کھاؤ ڈیمن کمرے میں داخل ہوا لیکن وہ اپنے آپ کو کور کئے ہوئے تھا اس طرح کے داریہ کو صرف اس کی نگاہیں نظر آرہیں تھیں۔کون ہوتم؟مجھے کہاں لاۓ ہو؟یہ کون سی جگہ ہے؟اور میری بی جان!ایک دم سے وہ رونے لگی۔بی جان مجھے کیوں چھوڑ کہ چلیں گئیں۔وہ سفید فراک پہنے اور تنگ پاجامہ پہنے بہت خوبصورت لگ رہئ تھی ڈوپٹہ گلے سے غائب تھا جو کہ شاید ڈیمن کو انجانے میں بھی بہکا رہئ تھی۔ ڈیمن نے ایک نظر اس پہ ڈالی اور چلا گیا۔داریہ روتی رہئ۔ایک گھنٹہ اسے یوں ہی بیٹھے بیٹھے گزر گیا۔جب دوبارہ دستک ہوئ۔اب کی بار ڈیمن کے ہاتھ میں ڈوپٹہ تھا جو اس نے داریہ کی طرف پھینکا۔یہ لو ڈوپٹہ یہاں تم مخفوظ ہو پریشان مت ہو جلد ہی تمہارے رہنے کی جگہ کا بندوبست ہوجائے گا تو میں تمہیں چھوڑ آؤں گا تب تک تمہیں یہیں رہنا ہوگا۔اور ایک ضروری بات تمہیں بتا دوں تم اس وقت روس میں ہو۔یہ کہہ کے ڈیمن چلا گیا اور داریہ کی آنکھیں بھیگ گئیں۔اس نے اس چیز کی بہت دعا کی تھی مگر وہ اس طرح سے پوری ہوگی اس نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔جب رو رو کے وہ تھک گئ تو خاموشی سے کھانا کھایا اور باہر کھڑکی سے پار دیکھنے لگی شاید اس کی زندگی اب ایسے ہی گزرنے والی تھی،لیکن قسمت کا کسے پتا ہوسکتا ہے۔اسے یہاں آۓ ہوئے مہینہ ہوگیا تھا،ایسے ہی ڈیمن روز آتا کھانا دیتااسےاور چلا جاتا۔