Skip to content
Home » Romantic Novels

Romantic Novels

Yariyan by Mah bint e sajjad Complete YouTube novel

  • by

کبھی دوستیاں محبتوں سے بڑھ جاتی ہیں،
کبھی یاریاں امتحان بن جاتی ہیں…
اور کبھی وقت ان رشتوں کا اصل چہرہ دکھا دیتا ہے۔

🌸 “یـــاریاں” ایک ایسی خوبصورت کہانی ہے جو محبت، قربانی اور دوستی جیسے نازک جذبوں کو دل سے بیان کرتی ہے۔

💭 کیا ہر گہری دوستی محبت بن جاتی ہے؟ یا کچھ یاریاں صرف آزمائش ہوتی ہیں؟
جانیے اس مکمل ناول میں…

Dharkan tham gai by Gazi Sikendar short novel Complete

  • by

اردو ادب کی دنیا میں رومانوی اور جذباتی کہانیاں ہمیشہ سے قارئین کی توجہ کا مرکز رہی ہیں۔ ایک ایسی ہی منفرد کہانی ہے جو محبت، قربانی اور ایج ڈیفرنس کے گرد گھومتی ہے۔ اگر آپ منفرد اور دل کو چھو لینے والی کہانیاں پڑھنے کے شوقین ہیں، تو یہ ناول آپ کے لیے ایک بہترین انتخاب ہو سکتا ہے۔

ناول کا مرکزی خیال

یہ کہانی ایک روایتی حویلی کے سردار میر ارمان شاہ اور اس کی چچا زاد حالے شاہ کی محبت کی داستان ہے۔ حالے، جو بچپن سے ہی ارمان کو پسند کرتی ہے، اس کی محبت میں ہر حد سے گزرنے کے لیے تیار ہے، لیکن ارمان اسے ہمیشہ اپنی چھوٹی بہن کی طرح سمجھتا ہے کیونکہ ان دونوں کے درمیان 12 سال کا عمر کا فرق ہے۔

محبت، غلط فہمیاں اور جذبات کی کشمکش

ارمان حالے سے بے حد پیار کرنے کے باوجود اسے خود سے دور رکھتا ہے کیونکہ وہ سمجھتا ہے کہ عمر کا فرق ایک مضبوط رشتہ قائم کرنے میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔ دوسری طرف، حالے کے جذبات میں کوئی کمی نہیں آتی اور وہ ہر حال میں اپنی محبت ثابت کرنے کے لیے تیار رہتی ہے۔

کہانی میں سنسنی خیز موڑ

کہانی کا اصل موڑ اس وقت آتا ہے جب ارمان کا سوتیلا بھائی، جو اس کی جائیداد پر قبضہ کرنا چاہتا ہے، ایک خطرناک منصوبہ بناتا ہے۔ وہ ارمان کو قتل کرنے کی کوشش کرتا ہے لیکن غلطی سے حالے پر حملہ ہو جاتا ہے۔ حالے زندگی اور موت کے درمیان جھولتی رہتی ہے، اور یہ وہ لمحہ ہوتا ہے جب ارمان کو اپنی اصل محبت کا احساس ہوتا ہے۔

ارمان کا انتقام اور محبت کا اظہار

ارمان اپنی چچا زاد کے قاتل کو معاف نہیں کرتا اور اپنے سوتیلے بھائی سے بدلہ لیتا ہے۔ حالے کی زندگی بچانے کے لیے وہ ہر ممکن کوشش کرتا ہے اور آخر کار اپنی محبت کا اعتراف کر لیتا ہے کہ وہ اس کے بغیر نہیں رہ سکتا۔

************

Salsbeel complete by Nayab jellani Complete Novel

  • by

کہانی کا خلاصہ.. A۔J
سلسبیل جو بہت خوبصورت لڑکی ہے،جرمنی میں اپنے دادا دادی اور باپ کے ساتھ رہتی ہے۔دادی بیكری چلاتی ہیں اور گاؤں میں یہ لوگ جانور بھی پالتے ہیں۔س کا ایک بھائی ڈینی ہے اور دوست ڈی سوزا جس کی ماں نے اس کے باپ کے ساتھ بے وفائی کی تھی۔

سلسلبیل کی ماں وفات پا گئی تھی تو دوسری شادی باپ نے کی اور سوتیلی ماں کا رویہ اس کے ساتھ بہتر نہیں جس کا باپ روبرو اور بھائی روسی اکثر ان کے گھر ملنے آتے ہیں اور ان کا آنا دادا دادی کو پسند نہیں۔

ہیرو ہشام بھی جرمنی میں ڈاکٹر ہے جو سلسبیل کو پسند کرتا ہے جس کی ماں شراب نوشی کرتی ہے اور مر جاتی ہے۔

ہشام کی سوتیلی ماں پاکستان میں ہیں جو نرجس بیگم ہیں اور پیار سے انھیں جی جی کہتے ہیں جو اس سے بہت محبت کرتی ہیں اور کافی سالوں سے منتظر ہیں کہ سوتیلہ بیٹا پاکستان آجاۓ اور جائیداد اس کے حوالے کردیں وہیں وہ شافیہ کی شادی ہشام سے کرانا چاہتی ہیں۔

شافیہ نرجس یعنی جی جی کے محلے میں اپنی سوتیلی ماں اور سوتیلی بہن عرشیہ کے ساتھ رہتی ہے جن کا رویہ شافیہ کے ساتھ اچھا نہیں اور اس کی جی جی سے بہت بنتی ہے اور یہ بھی ہشام کو پسند کرتی ہے اور اس کے آنے کی منتظر ہے۔

اسی گلی میں غوثیہ اپنے بیٹے شاہ ویز کے ساتھ رہتی ہیں جو شافیہ کو پسند کرتا ہے اور ان کے پانچ بہن بھائی ہیں جن کے والدین نہیں ہیں۔یعنی خداداد بڑا بھائی ہے جو سب بہن بھائیوں کو والدین کی طرح کیئر کرتا ہے شایان،داؤد،سلیم اور ایک بہن سنہرے گھر کے فرد ہیں۔

سنہرے کی شافیہ سے دوستی ہے شافیہ کی ماں سمیرا چاہتی ہیں کہ عرشیہ کی شادی خدا داد سے ہوجاۓ۔

خطیب فلسطینی ہے جس کاسارا خاندان شہید ہوگیا اور اب یہ جرمنی آگیا ہے اور ہشام سے اس کی دوستی ہے وہیں کالج میں وہ سلسبیل اور ڈی سوزا سے بھی ملتا ہے۔خدا داد جو سلسبیل کو پسند کرتا ہے یہ اپنی فیملی کے ساتھ جرمنی شفٹ ہوجاتا ہے جس کی دوستی ہشام اور خطیب سے ہوجاتی ہے کہ ایک ہی کالج میں پڑھ رہے تھے۔

ہشام کی سگی ماں نشے کی وجہ سے مر جاتی ہے تو وہ پاکستان جاتا ہے اور نرجس بیگم کی خواہش کو پورا کر کے شافیہ سے نکاح کرتا ہے .

سلسبیل کی سوٹیلی ماں بھی اس کے باپ سے بے وفائی کر کے بھاگ جاتی ہے اور ایک رات کے اندیهرے میں کوئی آ کر سلسبیل کے ساتھ زیادتی کرتا ہے وہ سمجھتی ہے یہ روبرو ہے جو اس کی سوتیلی ماں کا شوہر ہے۔

ہشام شافیہ کو بتا دیتا ہے کہ وہ سلسبیل کو پسند کرتا ہے اور اس سے شادی کر کے اسے سہارہ دے گا۔

باقی کہانی میں پڑھیں کہ

سلسبیل کا مجرم کون ہے؟
کیا شافیہ ہشام کے ساتھ رہے گی؟
ہشام کا راز بھی ہے وہ کیا ہے؟

بہت زیادہ فلاسفی سے بھرپور کہانی ہے جس میں رائیٹر نے بہت منفرد انداز میں ناول لکھا ہے جسے سمجھنا کچھ مشکل ہے مگر رائیٹر کی علمی قابلیت قابل تعریف ہے۔

Dilbar Sain by Sk Writer Complete Novel

  • by

پریشے کیا تمہیں نہیں پتہ ایسی محبتیں سوائے ٹائم پاس کے اور کچھ نہیں ہوتیں۔۔۔۔ مجھے تو سمجھ نہیں آرہا کہ تم اتنی بےوقوف کیسے ہوسکتی ہو۔۔۔ کسی نے دو محبت کے سچے جھوٹے لفظ بولے اور تم ان پر ایمان لے آئیں۔۔ ” اور اگر ان باتوں کا علم بڑے خان اور میر علی کو پتہ چلا تو وہ تمہارا سر اڑا دے گے۔
ماہم نے تاسف بھرے انداز میں اسے دیکھا۔۔۔۔ اور اسکے باپ بھائی کے غصے کا احساس دلایا۔۔۔
بھابھی وہ غلط انسان نہیں ہے اور نہ ہی ٹائم پاس کر رہا ہے۔۔ وہ واقعی میں مجھ سے بہت محبت کرتا ہے” پریشے نے اسکی بات جھٹلاتے ہوئے کہا۔
“اتنا ہی سچا ہے تو اس سے کہو سیدھے راستے سے تمہارے لیے رشتہ بھیجے۔۔۔۔ یہ کالجوں اور یونیورسٹیوں کی محبتیں سوائے ذلت اور رسوائی کے اور کچھ نہیں ہوتیں۔۔۔ تم بجاے اس حقیقت کو قبول کرنے کے اس کی حوصلہ افزائی کر رہی ہو۔۔ “ماہم شدید صدمے سے بولی۔
“پلیز!بھابھی ہماری محبت کیلئے تم بار بار غلط الفاظ استعمال مت کرو ” اب کی بار پریشے برا مان کر بولی۔۔۔۔
مجھے افسوس ہو رہا ہے کہ کیا تم نہیں جانتیں کہ یہ نا محرم سے کی جانے والی محبتیں دلدل میں دھکیل دیتی ہیں۔۔۔ جہاں واقعی کچھ اچھا برا دکھائی نہیں دیتا۔۔
“تم زیادہ میری اماں مت بنو ، آجائے گا وہ رشتہ لے کر۔۔۔۔” پریشے کو بھی اب غصہ آگیا۔۔۔ تو اس کی بات کاٹ کر بولی۔۔
آخری پٹھانوں کی اولاد تھی’ بھڑکنا تو بنتا تھا نا۔۔
“ٹھیک ہے جتنی جلدی وہ رشتہ لے آئے بہتر ہے’ نہیں تو مجھ میر علی سے بات کرنی ہوگی’ اسنے بھی دو ٹوک کہہ کر بات ختم کی تھی۔

Wolf mafia love by Maha Shah Complete Novel

  • by

کک کون ہو تم ؟؟ وہ شخص کپکپاتے لہجے میں بولا ۔

the wolf mafia king ۔ وہ شخص قہقہ لگا کر بولا ۔

مم مجھے چھ چھوڑ دو ۔ وہ شخص گڑگڑا کر بولا ۔ اس شخص نے اپنا دایاں ہاتھ اٹھایا اور اپنی انگلیوں کو اپنے ماتھے پر بجانا شروع کیا جس سے وہ انگھوٹی اس شخص کی نظر میں آئی ۔اگلے ہی پل اس شخص نے اپنے ہاتھ کو اپنی دائیں آنکھ پر رکھ کر اس شخص کی طرف دیکھا تو اسے ایسا لگا جیسے اس کی آنکھ نے اپنا رنگ دو پل کے لیئے بدلا ہو ۔

نا ممکن بھیڑیا کبھی اپنے شکار کو چھوڑتا نہیں ۔ اس نے کہنے کے ساتھ اپنے جیب سے چاقو نکالا اور دھاڑ کر اس کے دل کے مقام پر دھڑا دھڑ کئی وار کیئے ۔ اس کی دلخراش چیخیں اس کمرے میں گونجیں اگلے ہی پل وہ دم توڑ گیا ۔

Fidaa e janaa by Beenish Arslan (Biya Writes) Complete

  • by

” معاشرے کی تلخ حقیقت، جرات مندانہ کردار،سکھ اور دکھ کے موڑوں سے بھرا ہوا، ماضی کے اسرار، پراسرار کردار، ایک ایجنٹ،ایک ٹیم، کئی دشمن اور بہت کچھ”۔۔۔۔۔