ezreaderschoice

Novels World

Hum dekhain gay by Rayeha Maryam Complete novel download pdf

Hum dekhain gay by Rayeha Maryam

Hum dekhain gay by Rayeha Maryam Complete novel download pdf . This  is a social romantic novel by the writer as she has written many novels.   The novel is based on romantic Urdu novels in which he pointed out our social and family issues. Story of the novel revolves around Social issues, and love story.

Writer has written for the first time and her story tells their ability and maturity as well. they have written about the social issues. As this is Complete ,long , novel then further you can read many topics on our website like

The Writer has written in Readers Choice the Online Plate form which give chance to Online Writers to show their ability and skills which the Readers will read to raise their confidence hence we are trying our best to introduce you all these writers but their work as well.Mostly writer shows us the reality and stories which are around us. They have an ability to guide us through their words and stories. Writers stories mostly tell us about the all the relations which we have in our life, thus these relations has their own place but how we can take them and deal with them in our life it matters a lot. This important factor is explained by these mature writers who point out them in their stories.

We give a platform for the new minds who want to write as well as want to show the power of their words.

Respected Writers:

اگر آپ ایک لکھاری ہیں اور ان کرداروں کو بخوبی لکھ سکتے ہیں تو اٹھائے قلم اور لکھ دیجئے ایک ایسی کہانی جو دلوں کو چھو لے اور ان کرداروں کے ساتھ انصاف کرتے ہوئے اپنی صلاحیت کو بھی اجاگر کریں

 آج ہی ہمیں اپنی تحریر ارسال کریں جس کو ہم  ایک ہفتے کے اندر اپنی ویب سائیٹ اور دیگر سوشل میڈیا گروپ میں

شامل کر یں گے ۔

مزید تفصیلات کے لئے ہم سے رابطہ کریں۔

واٹس ایپ نمبر  کے لیے ابھی میل کیجئے

Email address: mobimalik83@gmail.com

readerschoicemag@gmail.com

Novels are available  Here as in PDF and Online Read . You can download or read online through the links given below .

If you find any issue in download or online reading links then please watch the video in provided links

If you have any issue regarding Downloading, Online reading or any other then let us know in the contact us section or in the comments below or any other social media platform. We are waiting for your precious suggestions and ideas to make our work better and successful.

Hadia Khan All Novels Link


” ارے سنیے !!! “ آواز لگائی لیکن اس شخص تک نہیں پہنچی ۔ قدموں کی رفتار مزید بڑھا دی ۔

” سفید قمیص والے بھائی صاحب ! “ اب کی بار اس شخص نے مڑکر دیکھا تو وہ چھوٹی بچی بھی گھوم کر اسے دیکھنے لگی جو کہ اب اپنی سانس ہموار کرنے کی کوششوں میں مصروف تھی ۔

” جی محترمہ فرمائیں ۔“ اس شخص نے سپاٹ لہجے میں پوچھا ۔

” یہ ۔۔۔۔ یہ آپ کی بیٹی ہیں کیا ؟“ عشال نے یہ سوال ہر گز یوں نہیں پوچھنا تھا ، لیکن زبان پھسل گئی ۔

” ہاں میری بیٹی ہے ۔۔۔۔۔۔ تو ؟“ وہ شخص شاید غصے میں تھا ۔

” نہیں ۔۔۔۔ مجھے سڑک پر یہ چاکلیٹ ملی ، مجھے لگا یہ اس بچی کی ہے ۔“ عشال نے اپنی بند مٹھی کھول کر اس بچی کی طرف کر دی ۔

پہلے ہی وہ شخص برہم تھا اب مزید غصہ میں آگیا ۔

” دیکھو بی بی یہ کیا مزاق ہے ؟ “

عشال نے ناسمجھی سے اس کی جانب دیکھا پھر اپنی مٹھی کو جو کہ خالی تھی ۔ شاید جب جھٹکا لگا تب چاکلیٹ اس کے ہاتھ سے گر گئی تھی ۔

” اوہ ۔۔۔ بی بی اور کوئی بات کرنی ہے یا میں اب جا سکتا ہوں ۔“ عشال کا ذہن ابھی سوچ ہی رہا تھا کہ کیا کہے اتنے میں منظر میں ایک ہاتھ نمودار ہوا جس میں وہی چاکلیٹ تھی جو عشال نے اپنے بیگ سے نکالی تھی ۔

” مس آپ کی چاکلیٹ ، جب آپ گاڑی سے ٹکرانے لگی تھیں تب گر گئی ۔“ عشال نے ایک بھی لمحہ گنوائے بغیر وہ چاکلیٹ اس رکھوالے کے ہاتھ سے لی اور اس بچی کے سامنے کر دی ۔

” بچے! یہ آپ کی چاکلیٹ ہے کیا ؟ کیا آپ کو ان بابا نے لے کر دی ہے ؟ “ عشال آنکھوں میں محبت سموئے اس بچی سے پوچھ رہی تھی ۔

” بولو نوال یہ تمہاری چاکلیٹ ہے کیا ؟“ اس شخص نے بھی بچی سے پوچھا ۔

” نہیں بابا یہ میری چاکلیٹ نہیں ہے۔“ اس نے معصوميت سے منع کر دیا ۔

” ہو گئی تسلی بی بی اب اجازت دو ۔“

” جی شکریہ ، لیکن یہ چاکلیٹ دے دیں بچی کو ـ“ عشال نے مسکرا کر وہ چاکلیٹ نوال کی طرف بڑھا دی تو اس شخص کے کھنچے ہوئے تاثرات بھی کچھ نرم ہوئے اور بولا ، ” لے لو نوال بیٹا ۔“

” شکریہ آنٹی ۔“ اس بچی نے عشال کا شکریہ ادا کیا اور چلی گئی ۔

عشال نے سکھ کا سانس لیا ۔ گھوم کر دیکھا تو پاس کھڑے شخص پر نظر پڑی ۔

وہ تو کوئی پولیس والا تھا اور عشال کو عجیب جانچتی نظروں سے گھور رہا تھا ۔

عشال کو سمجھ نا آئے کہ کیا کہے ۔

کچھ کہے بھی یا نہیں ۔

” شکریہ سر ۔“ نظریں ملائے بغیر کہا ۔

” ہم۔۔۔م۔۔ حادثے سے بچانے کیلیے یا آپ کے جھوٹ کو سچ بنانے کیلیے ؟ “ وہ جو کوئی بھی تھا ، کمال کی نظر رکھنے والا تھا ۔

” آ۔۔۔آ۔۔۔وہ حادثے سے بچانے کیلیے ۔۔۔۔۔ اور ۔۔“ عشال کے الفاظ ٹوٹ ٹوٹ کر ادا ہو رہے تھے ۔

” اور ؟“

”اور یہ کہ میں جھوٹ نہیں بول رہی تھی ۔“ ایک اور جھوٹ ۔

” تو آپ یہ کہنا چاہ رہی ہیں کہ وہ چاکلیٹ واقعی اس بچی کی تھی اور وہ روڈ پر گرا کر آئی تھی ؟“ وہ اب الفاظ سےکھیل رہا تھا ۔ لیکن عشال اب سمبھل چکی تھی ۔

” نہیں مجھے بس ایسا لگا تھا کہ وہ اس بچی کی ہے ۔“ اعتماد سے کہا لیکن آنکھوں میں نہ دیکھ پائی ۔

” کہاں ملی آپ کو یہ چاکلیٹ ؟“

” سڑک پر ۔“

” چاکلیٹ ایک تھی یا زیادہ ؟“ اب اس نے ابرو اچکا کر بولا ۔

عشال سوچ میں پڑ گئی کیونکہ جب اس نے بیگ میں ہاتھ ڈالا تھا تب مٹھی میں دو یا تین چاکلیٹس آئی تھیں ، اور بعد میں مٹھی خالی تھی ، اور اب اس شخص نے صرف ایک چاکلیٹ واپس کی تھی ، جب کوئی معقول جواب نا بن پایا تو بولی ۔

” آپ مجھ سے اتنے سوال کیوں کر رہے ہیں ؟“

” محترمہ بہتر ہو گا جو پوچھا گیا ہے اس کا جواب دیں ۔“اس پولیس والے کے انداز میں ذرا نرمی نا آئی ۔

” لیکن کیوں ؟ کیا میں نے کوئی جرم کیا ہے ؟“ عشال نے غصے اور حیرت سے پوچھا ۔

وہ دونوں اس وقت تنگ سی سنسان گلی میں کھڑے تھے ۔

” جرم کیا ہے یا نہیں یہ فیصلہ میں کروں گا ۔ آپ وہ بتائیں جو پوچھا ہے ، چاکلیٹ ایک تھی یا زیادہ ؟“

” ایک تھی ـ“ عشال نے دھڑکتے دل کے ساتھ جواب دیا ۔

” آپ کو میرے ساتھ پولیس سٹیشن چلنا ہو گا ـ“ ساتھ اس نے عشال کے آگے اپنی بند مٹھی کھول دی جس میں اسی کمپنی کی ایک اور چاکلیٹ تھی ۔ عشال کی آنکھوں میں آنسو بھر آئے ۔

” میں نے کیا کیا ہے ؟“ چلا کر پوچھا ۔

” چلاؤ مت ! ( وہ دھاڑا ) بتاؤں تم نے کیا کیا ہے ، تم نے بیچ سڑک میں اپنی چلتی گاڑی چھوڑی اور پاگلوں کی طرح ایک آدمی اور اس کی بیٹی کا پیچھا کیا ، اس بات کی فکر بھی نہیں کی کہ چلتی گاڑی سے ٹکڑانے لگی ہو ، اور بچنے کے بعد اللہ کا شکر کرنے کی بجائے پھر سے اس شخص کے پیچھے بھاگی ہو اور سنسان گلی میں اس کے سامنے جا کر جھوٹ بولتی ہو اس کی بیٹی سے بات کرنے کے بہانے ڈھونڈتی ہو اور کہتی ہو تم نے کیا کیا ہے واللہ اعلم کہ تم کس ارادے کے تحت یہاں آئی ہو ؟“ وہ غصے میں عشال پر الزامات لگاتا رہا ۔

”میں نے صرف اس بچی کی بھلائی کیلیے ایسا کیا ۔“ عشال نے روتے ہوئے کہا ۔

” اس کا باپ اس کے ساتھ تھا ، پھر کس بھلائی کی بات کر رہی ہو بی بی ، کسے بیوقوف۔۔۔۔“ عشال نے اس کی بات کاٹی اور بولی ،

” اگر وہ اس کا باپ نا ہوتا۔۔۔“ اس انسپکٹر کو اپنی بات کاٹے جانے پر اتنا غصہ آیا کہ اس نے عشال کی بات کاٹی اور ہاتھ بلند کر کے چلا کر بولا ،

” وہ اس کا باپ تھا !!! ۔“

اب کی بار عشال اس سے بھی اونچی آواز میں دھاڑی ، ” اگر وہ اس کا باپ نا ہوتا تو ؟ ۔۔۔۔۔ اگر وہ کوئی انجان ہوتا تو ؟ ۔۔۔۔ اگر وہ اسے اغواء کر کے لے جا رہا ہوتا تو ؟ ۔۔۔ “ عشال کا سانس پھول گیا تو دوسری جانب وہ انسپکٹر حیرت سے اسے دیکھنے لگا ـ

” میں نے بس یہ بات کنفرم کرنا چاہی تھی کہ وہ اس کا باپ ہی ہے یا ۔۔۔ ؟“ عشال نے اپنی بات ادھوری چھوڑ دی ۔

Click the link below to download this novel in pdf.

Download Link

FIRST PDF LINK
SECOND PDF LINK
THIRD PDF LINK

Hum dekhain gay by Rayeha Maryam Online Reading

How to download Novels

  • How to download Novels. Some of readers asked us how to download these novels from this website. Well We are helping you to download your required novels. Kindly follow the steps.
    1. First of all , Click on the link which you want to download from the site , then the novel will be opened
    2. As you can see there are two options Download , Read Online, then click on the Download link ( any option from them) if you want to download.
    3. An add will appear on your screen then wait for 5 Seconds, on your right side you will see skip ad option click on skip ad or in some adds it will ask you to either block or allow then click on Block option
    4. After that you will see another page that is your media fire link from where you can download your novel
    5. Same method is applied for all the ads and for Read online , location of the skip add might be different but process is same but if you feel any difficulty then let us know in the comments.
    1. If you have problem in download please click this Below link 
      How to download novels and books in pdf ?